علی وقاص
محفلین
میں سمجھا کہ تم آئے
جب سورج کی کرن نکلنے لگی
جب نسیم صبح چلنے لگی
جب شبنم سبزے پر پڑنے لگی
جب رنگین کلیاں کھلنے لگی
میں سمجھا کہ تم آئے
جب چڑیاں چہچانےلگی
تب دنیا میں رونق ہونے لگی
جب رات کی تاریکی جانے لگی
تب دن کی روشنی چھانے لگی
میں سمجھا کہ تم آئے
پھر سور ج میں آگ بھڑکنے لگی
جو کلیاں کھلی نہیں مرجھانے لگی
ایک امید تھی جو ٹوٹنے لگی
پھر آہستہ سے تاریکی چھانے لگی
میں سمجھا کہ تم آئے
تب جانا یہ ہم نے
یاد ان کی آنے لگی
کیا یہ ایک خواب تھا
نہیں !!محمود سوچ آنے لگی
میں سمجھا کہ تم آئے
منجانب:
محمود فضل
ایم -اے پولیٹیکل سائنس (فائنل )
حذف
جب سورج کی کرن نکلنے لگی
جب نسیم صبح چلنے لگی
جب شبنم سبزے پر پڑنے لگی
جب رنگین کلیاں کھلنے لگی
میں سمجھا کہ تم آئے
جب چڑیاں چہچانےلگی
تب دنیا میں رونق ہونے لگی
جب رات کی تاریکی جانے لگی
تب دن کی روشنی چھانے لگی
میں سمجھا کہ تم آئے
پھر سور ج میں آگ بھڑکنے لگی
جو کلیاں کھلی نہیں مرجھانے لگی
ایک امید تھی جو ٹوٹنے لگی
پھر آہستہ سے تاریکی چھانے لگی
میں سمجھا کہ تم آئے
تب جانا یہ ہم نے
یاد ان کی آنے لگی
کیا یہ ایک خواب تھا
نہیں !!محمود سوچ آنے لگی
میں سمجھا کہ تم آئے
منجانب:
محمود فضل
ایم -اے پولیٹیکل سائنس (فائنل )
حذف