میری پہلی نظم

ایم اے راجا

محفلین
پہلی بار نظم کہنے کی اپنی سی کوشش کی جو کہ بعد از اصلاح، آپکی بصارتوں کی نذر کرتا ہوں، اس پر مزید رائے درکار ہے۔ شکریہ۔

مرا کچھ مان رکھ لو، ہو سکے تو
دوستوں کے سامنے جاناں

میں تم کو اپنا کہتا ہوں
جتاتا ہوں کہ تم میری ہو جاناں
مرے سب دوست جاناں یہ سمجھتے ہیں
کہ تم میری ہو،
پر میں اور تم ہی
یہ کڑوی اور سچی بات اور یہ حقیقت جانتے ہیں
کہ میں اور تم،
کبھی بھی ایک تو نہ تھے
مگر ہم نے کبھی کچھ لمحے کچھ پل
کسی رستے پہ چلتے چلتے، کچھ دن
کسی منزل کی جانب جاتے جاتے
کبھی ہنستے کبھی روتے
مگر مل کر بِتائے تھے کبھی جو
تمہیں جاناں قسم ہے ان دنوں کی
تمہیں جاناں قسم ہے ان پلوں کی
مرا کچھ مان رکھ لو، ہو سکے تو
دوستوں کے سامنے جاناں
 

ایم اے راجا

محفلین
محترم منتظم صاحب، میں نے یہ نظم اصلاح سخن میں لگانی تھی مگر غلطی سے یہاں لگ گئی ہے، اگر یہ اصلاح سخن میں منتقل کر دی جائے تو احسانمند رہوں گا۔ شکریہ۔
 

عین عین

لائبریرین
راجا بھائی تھوڑی تھوڑی اچھی ہے، زیادہ مزہ نہیں آیا سچی بات ہے کہہ دی۔ غزل بہت اچھی کہہ رہے ہیں آپ۔ کوئی نئی غزل پڑھنے کو ملے تو مزہ آئے۔
 

مغزل

محفلین
راجہ بھیا اچھی کاوش ہے ، ہم بھی آپ کے ساتھ بابا جانی کا انتظار کرتے ہیں۔۔ میری طرف سے دعائیں ، گرقبول افتد
 

ایم اے راجا

محفلین
استاد محترم نے اس کی اصلاح فرما دی تھی پی ایم میں، یہ تھریڈ کافی پرانی ہے، آپ نے اسے پھر جگہ دیا ہے، شکریہ یاد کرانے کا
 
Top