میری ہستی قبول ہوجائے از روحانی بابا

تیری رحمت شمول ہوجائے
میری ہستی قبول ہوجائے
ہم سے جو کوئی بھول ہو جائے
پیش رحمت رسول ہوجائے
تم سے ملنے کی آس گر نہ ہو
زندہ رہنا فضول ہوجائے
ان کی پیش نظر رہے صورت
زندگی بااصول ہوجائے
حور جودیکھ لے جمال تیرا
تیرے قدموں کی دھول ہوجائے
آج پھر دل کو بے قراری ہے
آج اُن کا نزول ہوجائے
آؤ اب ایسا کچھ کریں جاناں
کہ تو مجھ میں حلول ہوجائے
آدمی ہوں قصور کرتا ہوں
معاف کرنا جو بھول ہوجائے
کوئی ایسی نہ بات ہو بابا
جس سے وہ کچھ ملول ہوجائے
زندگی بے اصول ہے بابا
تو ملے تو اصول ہوجائے
 

الف عین

لائبریرین
ماشاء الہ۔ اچھا کہتے ہیں بابا۔ لیکن میرا مشورہ اگر قبول کر سکیں۔۔ کسی استاد کو دکھا لیا کریں تاکہ معمولی سا سقم بھی نہ رہے آپ کی شاعری میں۔
 
الف عین صاحب آپ کے مشورے کا بہت بہت شکریہ
حضور والا حضور انور بندہ پرور عالی جناب!
دراصل ہم حد سے زیادہ نازک مزاج اور اناپرست شخصیت ہیں کسی کے آگے زانوئے تلمذ تہہ کرنا ہمارے مزاج،طبیعت اور فطرت کے خلاف ہے۔
حضور علم العروض سے اپنی واقفیت بھی واجبی سی ہے اور جو کلام ہم کہتے ہیں یہ الہامی ہوتا ہے ہم پر ایک خاص کیفیت طاری ہوتی ہے جس کے زیر اثر ہم کو بعد میں جو یاد رہ جاتا ہے وہ ہم صفحہ قرطاس پر بکھیر لیتے ہیں۔
والسلام rohaani_babaa
 
ایسی بات نہیں ہے غزنوی صاحب
وقت کرتا ہے پرورش برسوں
حادثہ ایک دم نہیں ہوتا
اور یہ بھی یاد رکھیو اور ہوشیار رہیو
سسک رہیں ہیں طنابیں پرانے خیموں کی
زمانہ آخری یلغار کرنے والا ہے
 
Top