میری ہچکیاں میری سسکیاں

میری ہچکیاں میری سسکیاں
جو تجھے سنائی نہ دے سکیں

تیرے قہقہوں کی وہ گونج تھی
وہ جن میں دب کے رہ گئیں

میرے خلوص میرے پیار کو
تو نے ہنسی ہنسی میں اُڑا دیا

تیری دید کے انتظار میں
مری آنکھیں کب کی بہہ گئیں

از قلم محمد اطہر طاہر
ہارون آباد
 
Top