عبدالقدیر 786
محفلین
السلام وعلیکم میں آج انٹر بورڈ گیا وہاں مجھے انٹر کا سرٹیفیکیٹ لینا تھا میں نے سرٹیفیکیٹ تو لے لیا آپ سوچ رہے ہوں گے کے ہمیں کیوں بتا رہے ہیں وہ اِس لئے کہ ہمارے اسلام میں ہے کہ برائی کو دیکھ کر جو آپ سے ہو سکتا ہے وہ کریں اگر زبان سے روک سکتے ہو تو زبان سے روکو اگر ہاتھ سے روکنے کی طاقت رکھتے ہو تو ہاتھ سے روکو اور اگر اتنی بھی طاقت نہیں رکھتے تو ایمان کا سب سے کمزور درجہ یہ ہے کہ اُس برائی کو دل میں برا جانو میں یہ بات اِس لئے بیان کر رہا ہوں کہ بہت سے احباب اِس مسئلے سے دوچار ہو رہے ہیں اور لگاتار یہ دھوکے بازی چل رہی ہے اگر اسے نہ روکا گیا تو ہمارے ملک کے پیسے غلط ہاتھوں میں چلے جائیں گے اور ہمارے ملک کی ترقی کم ہونے میں یہ رشوت کا بہت بڑا ہاتھ ہے چلیں اب بتاتاہوں کہ وہاں پر کیا ہورہا تھا ہو تو بہت کچھ رہا ہوگا پر مجھے جو پتا چلا میں وہ بیان کردیتا ہوں باقی آپ لوگ جو صاحب اختیار ہیں جو ایکشن لے سکتے ہیں آگے اب اُنہیں کام کرنا ہوگا مجھے انٹر کا سرٹیفیکیٹ لینا تھا اُس کے لئے مجھے ایک فارم جمع کرانا ہوگا یہ کہا وہاں کے معلومات پر بیٹھے شخص نے میں نے جاکر وہ فارم لے لیا پر جب میری اِس فارم پر نظر پڑی تو دیکھا کہ فارم پر 25 روپے لکھے ہوئے تھے پر بینک والوں نے میرا مطلب انٹر بورڈ آفس کے بینک والوں نے اُس پر 50 روپے لکھ رکھے تھے (مہر لگی ہوئی تھی پیسوں کی ) مطلب یہ کہ کچھ بھی ہو آپ نے دینے ہی دینے ہیں اتنا منافع بڑی بات ہے آپ سوچ رہے ہونگیں کہ یہ صاحب 25 روپے بچانے کے چکر میں یہ سب لکھ رہے ہیں نہیں میرے بھائی آپ خود حساب لگائیں کہ 25 روپے فی فارم کے حساب سے اگر ایک دن میں 1000 فارم بھی دے دئیے تو مطلب کے 25000 روپے روزانہ کے ، اور یہ رقم ماہانہ بن رہی ہے 750،000 ساڑھے ساتھ لاکھ روپے اور وہ بھی صرف جو میری نظر سے گزرا ہے چلیں وہیں ایک اور بھی بتاتا چلوں آپ کو بات اگر کسی صاحب کو لائن نہیں لگانی جلدی میں ہیں تو اُس جگہ پر کچھ شریف آدمی بھی موجود ہیں جن کو لائن لگانے کی ضرورت نہیں پڑتی ہاں آپ اُن لوگوں کو تھوڑے پیسے دے دیں پھر دیکھیں کے وہ جہاں سے لگیں گے لائن وہیں سے شروع ہوجائے گی کیا یہی ہے ہمارے قائد کا پاکستان جی ہاں یہی ہے 2017 کا پاکستان چلیں میں نے تو اپنا کام کردیا اب اللہ مالک ہے آواز اُٹھائی میں نے اب آپ کی باری ہے اللہ حافظ ہم سب مسلمانوں کا میری صرف اتنی سی گذارش ہے آپ لوگوں سے آپ جہاں سمجھتے ہیں کہ یہ لوگ یا یہ آدمی اِس کام کو صحیح کر سکتا ہے آپ اُس جگہ اِس تحریر کو شئیر کردیں آپ کچھ بھی نہ کریں بس یہ کام کردیں پھر دیکھنا کہ انشااللہ یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا اور کتنے ہی لوگ اِس برے کام سے بچ سکے گیں صرف آپ کے شئیر کرنے سے ہاں آپ شئیر نہ کریں اگر آپ خود اس مسئلے کو حل کرسکتے ہیں تو ۔۔۔۔ اگر یہی سارھے ساتھ لاکھ روپے سے کسی ایک مسجد میں لگ جائیں تو آپ خود سوچ لیں کہ مسجد کے نمازیوں کو سہولت کتنی ملے ہو سکتا ہے اتنا چندہ اگر مسجد میں آئے تو مسجد کی انتظامیہ اے سی وغیرہ ہی لگ وا دے مسجد میں اور جنریٹر بھی لگوادیں تو کتنا ہی اچھا ہو کم سے کم جو غریب لوگ ہیں جن کے گھر میں اے سی یا جنریٹر نہیں ہوتا وہ تو مسجد کا رُخ کرہی لیں گے ۔ کسی کے ذہن میں یہ سوال بھی آسکتا ہے کہ بورڈ آفس میں جو بیٹھے ہیں وہ بھی تو انسان ہیں اگر وہ کھا لیں گے تو اِس میں کیا حرج ہے میرے بھائی حرج کیوں نہیں ہے کیا گورنمنٹ سے تنخواہ نہیں لیتے یہ لوگ اگر اِس تنخواہ میں ان کا گذارہ نہیں ہوتا تو چھوڑ دیں بڑی مہربانی اور ایسی جگہ نوکری ڈھونڈ لیں جہاں سے اِن کا گذارہ ہوسکے ۔ مجھے اللہ پر پورا بھروسہ ہے قلم میں بہت طاقت ہے یہ لوگ رشوت لینا نہیں چھوڑیں گے ایک دن ان کا بھی بُرا ہوگا برائی کی عمر زیادہ نہیں ہوتی بکرے کی خالہ کب تک خیر منائے گی کبھی تو چُھری کے نیچے آئے گی ۔
آخری تدوین: