سر زمیں پہ رکھتا ہوں،اٹھا لیتا ہوں،
نشان ماتھے پہ ،یونہی بنا لیتا ہوں۔
وہ کام ہوتا ہی نہیں ،جسے کہتے ہیں سجدہ،
مسجد آ جا کے،لوگوں کو دکھا لیتا ہوں۔
ام عبدالوھاب
 

سین خے

محفلین
معذرت کے ساتھ۔ابھی مجھے کچھوقت لگے گا ،فورم کو اچھی طرح سمجھنے میں۔کچھ زیادہ لوگوں کو ٹیگ بھی نہیں کر سکی۔

السلام علیکم
محفل میں خوش آمدید :)
آپ نے جن اراکین کو ٹیگ کیا ہے ان میں سے تین تو محفل پر ہیں لیکن دیگر یا تو یہاں فورم پر ہیں نہیں یا پھر بین ہیں :) بلکہ 'متعدد' بار بین ہیں :)
 

الف عین

لائبریرین
قطعہ تو اچھا ہے بس بحر و اوزان میں نہیں ۔ کچھ عروض کی شد بد یا طبع موزوں پیدا کرنے کی ضرورت ہے
 
السلام علیکم
محفل میں خوش آمدید :)
آپ نے جن اراکین کو ٹیگ کیا ہے ان میں سے تین تو محفل پر ہیں لیکن دیگر یا تو یہاں فورم پر ہیں نہیں یا پھر بین ہیں :) بلکہ 'متعدد' بار بین ہیں :)
وعلیکم السلام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بہت شکریہ
 
محترمہ ام عبد الوھاب! آپ کی اس شاعری کو الفاظ میں کم سے کم تبدیلی کیے بغیر یوں کرسکتے ہیں۔


فاعلاتن۔ فاعلاتن۔ فاعلاتن۔ فاعلن
سر زمیں پر۔ اپنا رکھتا۔ ہوں اٹھالے تا ہوں میں
اِک نشان اپنے ہی ماتھے پر بنا لیتا ہوں میں
"سجدہ " جس کا نام ہے، بس وہ ادا ہوتا نہیں
آتے جاتے اپنے لوگوں کو دکھالیتا ہوں میں
 
محترمہ ام عبد الوھاب! آپ کی اس شاعری کو الفاظ میں کم سے کم تبدیلی کیے بغیر یوں کرسکتے ہیں۔


فاعلاتن۔ فاعلاتن۔ فاعلاتن۔ فاعلن
سر زمیں پر۔ اپنا رکھتا۔ ہوں اٹھالے تا ہوں میں
اِک نشان اپنے ہی ماتھے پر بنا لیتا ہوں میں
"سجدہ " جس کا نام ہے، بس وہ ادا ہوتا نہیں
آتے جاتے اپنے لوگوں کو دکھالیتا ہوں میں
جی سر! اب تو بہت بہتر ہوگیا ہے۔دراصل مجھے تقطیع کے قوائدوضوابط نہیں آتے۔۔۔۔۔۔۔آپ کا شکریہ
 
سر زمیں پر۔ اپنا رکھتا۔ ہوں اٹھالے تا ہوں میں
اِک نشان اپنے ہی ماتھے پر بنا لیتا ہوں میں
"سجدہ " جس کا نام ہے، بس وہ ادا ہوتا نہیں
آتے جاتے اپنے لوگوں کو دکھالیتا ہوں میں
خلیل بھائی کی اصلاح خوب ہے۔ بس ایک۔ بات ذہن میں آئی کہ پہلے مصرعے میں قاری اگر جلدی میں سر اور زمیں کے درمیان کے خلا کا دھیان کرنا بھول گیا تو کہیں یہ "اے میری پاک سرزمیں" والی سرزمیں نہ بن جائے :)
اگر یوں کہا جائے تو کیسا رہے گا؟
خاک پر رکھتا ہوں اپنا سر، اٹھا لیتا ہوں میں
یوں نشاں اک اپنے ماتھے پر بنا لیتا ہوں میں
۔۔۔ الخ
 
خلیل بھائی کی اصلاح خوب ہے۔ بس ایک۔ بات ذہن میں آئی کہ پہلے مصرعے میں قاری اگر جلدی میں سر اور زمیں کے درمیان کے خلا کا دھیان کرنا بھول گیا تو کہیں یہ "اے میری پاک سرزمیں" والی سرزمیں نہ بن جائے :)
اگر یوں کہا جائے تو کیسا رہے گا؟
خاک پر رکھتا ہوں اپنا سر، اٹھا لیتا ہوں میں
یوں نشاں اک اپنے ماتھے پر بنا لیتا ہوں میں
۔۔۔ الخ
آپکی دلیل تو درست لگتی ہے مگر اس طرح مجھے وزن میں کچھ کمی محسوس ہوئی۔
 
خلیل بھائی کی اصلاح خوب ہے۔ بس ایک۔ بات ذہن میں آئی کہ پہلے مصرعے میں قاری اگر جلدی میں سر اور زمیں کے درمیان کے خلا کا دھیان کرنا بھول گیا تو کہیں یہ "اے میری پاک سرزمیں" والی سرزمیں نہ بن جائے :)
اگر یوں کہا جائے تو کیسا رہے گا؟
خاک پر رکھتا ہوں اپنا سر، اٹھا لیتا ہوں میں
یوں نشاں اک اپنے ماتھے پر بنا لیتا ہوں میں
۔۔۔ الخ
خوبصورت خوبصورت۔
تو گویا اب یہ قطعہ کچھ یوں ہوگیا

خاک پر رکھتا ہوں اپنا سر، اٹھالیتا ہوں میں
ہوں نشاں اک اپنے ماتھے پر بنالیتا ہوں میں
سجدہ جس کا نام ہے، بس وہ ادا ہوتا نہیں
آتے جاتے اپنے لوگوں کو دکھالیتا ہوں میں
 
خوبصورت خوبصورت۔
تو گویا اب یہ قطعہ کچھ یوں ہوگیا

خاک پر رکھتا ہوں اپنا سر، اٹھالیتا ہوں میں
یوں نشاں اک اپنے ماتھے پر بنالیتا ہوں میں
سجدہ جس کا نام ہے، بس وہ ادا ہوتا نہیں
آتے جاتے اپنے لوگوں کو دکھالیتا ہوں میں
جی اب بہترین ہے۔۔۔۔تو اب مجھے اسکو فائین کر دینا چاہیئے۔
خاک پر رکھتا ہوں اپنا سر، اٹھالیتا ہوں میں
ہوں نشاں اک اپنے ماتھے پر بنالیتا ہوں میں
سجدہ جس کا نام ہے، بس وہ ادا ہوتا نہیں
آتے جاتے اپنے لوگوں کو دکھالیتا ہوں میں
 
جی اب بہترین ہے۔۔۔۔تو اب مجھے اسکو فائینل کر دینا چاہیئے۔
خاک پر رکھتا ہوں اپنا سر، اٹھالیتا ہوں میں
ہوں نشاں اک اپنے ماتھے پر بنالیتا ہوں میں
سجدہ جس کا نام ہے، بس وہ ادا ہوتا نہیں
آتے جاتے اپنے لوگوں کو دکھالیتا ہوں میں
 
خوبصورت خوبصورت۔
تو گویا اب یہ قطعہ کچھ یوں ہوگیا

خاک پر رکھتا ہوں اپنا سر، اٹھالیتا ہوں میں
ہوں نشاں اک اپنے ماتھے پر بنالیتا ہوں میں
سجدہ جس کا نام ہے، بس وہ ادا ہوتا نہیں
آتے جاتے اپنے لوگوں کو دکھالیتا ہوں میں

ایک ٹائیپو سرزد ہوگئی ہے ہم سے معذرت ۔

درست قطعہ راحل بھائی کی اصلاح کے بعد یوں ہوگا

خاک پر رکھتا ہوں اپنا سر، اٹھالیتا ہوں میں
یوں نشاں اک اپنے ماتھے پر بنالیتا ہوں میں
سجدہ جس کا نام ہے، بس وہ ادا ہوتا نہیں
آتے جاتے اپنے لوگوں کو دکھالیتا ہوں میں
 
Top