میرے والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک غزل احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔احساں بدوش اک مجھے انجان کر گیا

سید عاطف علی

لائبریرین
میرے والد صاحب سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری کی ایک غزل احباب کے لیے۔ضیائے خورشید سے انتخاب۔
افسوس کہ مکمل غزل میسر نہ آ سکی۔


احساں بدوش اک مجھے انجان کر گیا
آئینہ ءِ نگاہ کو حیران کر گیا

میں شہرِ دوستی ہوں مرے دوستو مجھے
آباد کر گیا کوئی ویران کر گیا

دل کی جراحتیں جو کبھی مندمل ہوئیں
وہ مبتلائے حسرت و ارمان کر گیا


سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری
 
اوہ ،۔۔۔ ہجرت میں بہت سوں کا بہت کچھ گیا ۔۔ خیر۔ !
کچھ اور کلام اگر محفوظ ہے تو ضرور شامل کریں، انداز مجھے بہت اچھا لگا۔
 
آخری تدوین:
Top