محمد مجیب صفدر
محفلین
بے درد وقت کتنی ہی نزاکت سے
میرے ہونٹوں کی ہنسی لے کہ اُڑا ہے.
اس شخص کو تونے جس چوراہے پہ چھوڑا .
وہ شخص اسی موڑ اسی راہ میں کھڑا ہے.
دل جب سے ہوا عشق کے عین سے واقف.
خود ہوں کہیں اور میرا جسم کہیں اور پڑا ہے.
جس دل نے کی تیرے لیے دنیا سے بغاوت
وہ د ل تو زمانے سے اکیلا ہی لڑا ہے.
توڑے تھے مجیب جس کے لیے اپنے اصول.
وہ شخص اب خود ساختہ اصولوں پہ اڑا ہے
میرے ہونٹوں کی ہنسی لے کہ اُڑا ہے.
اس شخص کو تونے جس چوراہے پہ چھوڑا .
وہ شخص اسی موڑ اسی راہ میں کھڑا ہے.
دل جب سے ہوا عشق کے عین سے واقف.
خود ہوں کہیں اور میرا جسم کہیں اور پڑا ہے.
جس دل نے کی تیرے لیے دنیا سے بغاوت
وہ د ل تو زمانے سے اکیلا ہی لڑا ہے.
توڑے تھے مجیب جس کے لیے اپنے اصول.
وہ شخص اب خود ساختہ اصولوں پہ اڑا ہے