ملک عدنان احمد
محفلین
چمن تو دور نشانات بھی نہیں باقی
ہیں اب کی بار خزاں نے وہ طور دکھلائے
طلب میں اسکی جو برباد کر دیئے میں نے
اسے کہو، وہ مرے دن تمام لوٹائے
جدائیوں کے یہ رستے بڑے کٹھن ہوں گے
کوئی تو جائے یہی بات اسکو سمجھائے
ضرور اسلیئے اک روز لوٹ آئے گا
کہ اپنی یاد بھی مجھ سے وہ چھین لے جائے
ہیں اب کی بار خزاں نے وہ طور دکھلائے
طلب میں اسکی جو برباد کر دیئے میں نے
اسے کہو، وہ مرے دن تمام لوٹائے
جدائیوں کے یہ رستے بڑے کٹھن ہوں گے
کوئی تو جائے یہی بات اسکو سمجھائے
ضرور اسلیئے اک روز لوٹ آئے گا
کہ اپنی یاد بھی مجھ سے وہ چھین لے جائے