میرے 4 اشعار-جن پر اصلاح درکار ہے

چمن تو دور نشانات بھی نہیں باقی
ہیں اب کی بار خزاں نے وہ طور دکھلائے

طلب میں اسکی جو برباد کر دیئے میں نے
اسے کہو، وہ مرے دن تمام لوٹائے

جدائیوں کے یہ رستے بڑے کٹھن ہوں گے
کوئی تو جائے یہی بات اسکو سمجھائے

ضرور اسلیئے اک روز لوٹ آئے گا
کہ اپنی یاد بھی مجھ سے وہ چھین لے جائے
 

فہیم

لائبریرین
ایک شعر مزید ہوجاتا
اگر کچھ یوں ہوتا۔

حاضر ہیں میرے چار اشعار
جن پر ہے مجھے اصلاح درکار

آداب عرض ہے :)
 

الف عین

لائبریرین
اچھے اشعار ہیں بظاہر اصلاح کی ضرورت نہیں۔ البتہ بہتری کے لئے دو مشورے دے سکتاہوں
چمن تو دور نشانات بھی نہیں باقی
ہیں اب کی بار خزاں نے وہ طور دکھلائے
اس کا ابلاغ مکمل نہیں ہو رہا۔ ’طور‘ بھی کچھ بے محل محسوس ہوتا ہے۔

جدائیوں کے یہ رستے بڑے کٹھن ہوں گے
کوئی تو جائے یہی بات اسکو سمجھائے
یہی کی بجائے محض ’یہ‘ بات ہو تو بہتر ہے۔
یہ محض اس لئے کہ یہ اصلاح سخن میں پوسٹ کی گئی ہے تو کچھ نہ کچھ تو سب کو کہنا ہی ہے۔ یہاں تو چچا کی بھی غزل پوسٹ ہو تو مشوروں کے ڈھیر لگ سکتے ہیں!!
 

اسد قریشی

محفلین
ملک صاحب بہت اچھے اشعار نکالے ہیں، جیسے کی استادِ محترم جناب الف عین نے فرمایا کہ اصلاح کی ضرورت نہیں لیکن بہتری کی گنجائش ضرور موجود ہے، سو کوشش جاری رکھیئے وہ بھی آجائے گی۔ ایک تجویز آپ کی نزر:

بس اک یقین کہ لوٹے گا ایک دن احمد
کہ اپنی یاد بھی مجھ سے وہ چھین لے جائے

بہت سی داد آپ کے اشعار کی نزر، قبول کیجئے
 
ملک صاحب بہت اچھے اشعار نکالے ہیں، جیسے کی استادِ محترم جناب الف عین نے فرمایا کہ اصلاح کی ضرورت نہیں لیکن بہتری کی گنجائش ضرور موجود ہے، سو کوشش جاری رکھیئے وہ بھی آجائے گی۔ ایک تجویز آپ کی نزر:

بس اک یقین کہ لوٹے گا ایک دن احمد
کہ اپنی یاد بھی مجھ سے وہ چھین لے جائے

بہت سی داد آپ کے اشعار کی نزر، قبول کیجئے
آہا، بہتر ہو گیا یہ تو۔۔۔
اسد بھائی اس پوسٹ سے میری جو غرض تھی وہ پوری ہوتی نظر آرہی ہے۔ مطلب آپ اور دیگر شاعر حضرات کی اصلاح لینے کا موقعہ مل رہا ہے جس سے کہ ابھی تک میں محروم رہا ہوں
 
ملک صاحب بہت اچھے اشعار نکالے ہیں، جیسے کی استادِ محترم جناب الف عین نے فرمایا کہ اصلاح کی ضرورت نہیں لیکن بہتری کی گنجائش ضرور موجود ہے، سو کوشش جاری رکھیئے وہ بھی آجائے گی۔ ایک تجویز آپ کی نزر:

بس اک یقین کہ لوٹے گا ایک دن احمد
کہ اپنی یاد بھی مجھ سے وہ چھین لے جائے

بہت سی داد آپ کے اشعار کی نزر، قبول کیجئے

اسد بھائی رہنمائی کیجیے گا اگر اسے یوں کر لیا جائے:

ضرور اس لیے لوٹ آئے گا کبھی احمد
کہ اپنی یاد بھی مجھ سے وہ چھین لے جائے


تو کیسا رہے گا؟
 

الف عین

لائبریرین
اسد بھائی رہنمائی کیجیے گا اگر اسے یوں کر لیا جائے:

ضرور اس لیے لوٹ آئے گا کبھی احمد
کہ اپنی یاد بھی مجھ سے وہ چھین لے جائے


تو کیسا رہے گا؟
اچھا ہے۔ ویسے بات اس میں وہی ہے جو اصل شعر میں تھی، جس کی نہ جانے کس سقم کی وجہ سے اسد نے اصلاح دی۔ لیکن روانی مار کھا گئی اس اصلاح میں۔ اس کو مقطع بنانے میں شعر زیادہ رواں ہو گیا ہے
 

اسد قریشی

محفلین
اچھا ہے۔ ویسے بات اس میں وہی ہے جو اصل شعر میں تھی، جس کی نہ جانے کس سقم کی وجہ سے اسد نے اصلاح دی۔ لیکن روانی مار کھا گئی اس اصلاح میں۔ اس کو مقطع بنانے میں شعر زیادہ رواں ہو گیا ہے


اُستادِمحترم اعجاز عُبید صاحب!

ملک عدنان احمد صاحب کے اصل مصرعہ "
ضرور اسلیئے اک روز لوٹ آئے گا" میں مجھے تعقید محسوس ہوئی اس غرض سے میں نے اسکو تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی۔ لیکن یہ نہیں جان پایا کہ آپ کو مصرعہ رواں کیوں محسوس نہ ہو سکا۔ بحر کیف یہ مری تجویز ہے حتمی رائے تو آپ ہی کے ہونی چاہئیے۔​
 
اب میں دوراہے پہ آن کھڑا ہوا ہوں۔۔ اسد بھائی اور الف-عین دونوں ہی میرے لیے محترم ہیں۔۔ کس کو کس پر فوقیت دوں سمجھ میں نہیں آرہا۔۔:)
 

اسد قریشی

محفلین
اب میں دوراہے پہ آن کھڑا ہوا ہوں۔۔ اسد بھائی اور الف-عین دونوں ہی میرے لیے محترم ہیں۔۔ کس کو کس پر فوقیت دوں سمجھ میں نہیں آرہا۔۔:)

ملک صاحب اس میں دوراہے کی بات ہی نہیں ہے، میں نے تو خود اعجاز صاحب کی تائید کی ہے اور ان کی رائے کو مقدم رکھا ہے، کہ حقیقتا" وہ مجھ سے بہتر علم رکھتے ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
میں تو یوں ہی۔ ’بس اک یقین‘ میں مجھے بات کی تکمیل کا احساس نہیں ہوا، اور روانی کی کمی محسوس ہوئی۔ اصل مصرع میں ’ضرور‘ اور ’اک روز‘ دونوں کے ایک ساتھ ہونے کی وجہ سے مجھے مقطع بنانا پسند آیا۔ اس میں حسن ابہام پیدا ہو جاتا ہے۔
 
Top