متلاشی
محفلین
میر کی ہندی بحر کو سمجھنے کا بالکل آسان طریقہ
میر کی ہندی بحر کی کل 256 صورتیں ہیں جو سب کی سب کسی ایک غزل یا نظم میں جمع کی جاسکتی ہیں۔
علم عروض کی اصطلاح میں اس کا نام ہے:
بحر متقارب مثمن مضاعف اثرم مقبوض محذوف/مقصور
اور اس کے اصل ارکان ہیں:
فعلُ فعولُ فعولُ فعولُ فعولُ فعولُ فعولُ فعَل/فعولْ
اگر اس بحر کو آسانی سے سمجھنا ہو ہم اس کے ارکان یہ مان لیتے ہیں۔
فعلن، فعلن، فعلن، فعلن، فعلن، فعلن،فعلن، فع/فاع
2،22,22,22,22,22,22,22
اب سادہ سا اصول ہے کہ اس میں ہر "لُن" کو فَعِ یعنی11 میں توڑ سکتے ہیں۔
اس اصول کے مطابق آپ اس بحر میں کہے گئے ہر شعر کی تقطیع کر کے نتیجہ دیکھ سکتے ہیں
اسی طرح
بحر متقارب مثمن اثرم مقبوض محذوف/مقصور
کو بھی آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے۔۔
اس بحر کے اصل ارکان تو یہ ہیں
فعلُ فعولُ فعولُ فعَل/فعولْ
آسانی سے سمجھنے کےلئے ہم اس کے ارکان یہ مان لیتے ہیں۔
فعلن، فعلن، فعلن، فع/فاع
یعنی
2٫22,22,22
اس میں بھی وہی سادہ سا اصول ہے کہ اس میں ہر "لُن" کو فَعِ یعنی11 میں توڑ سکتے ہیں۔
آپ اس اصول کے مطابق آپ اس بحر میں کہے گئے ہر شعر کی تقطیع کر کے نتیجہ دیکھ سکتے ہیں ۔
محمد ذیشان نصر
18 جون 2019
میر کی ہندی بحر کی کل 256 صورتیں ہیں جو سب کی سب کسی ایک غزل یا نظم میں جمع کی جاسکتی ہیں۔
علم عروض کی اصطلاح میں اس کا نام ہے:
بحر متقارب مثمن مضاعف اثرم مقبوض محذوف/مقصور
اور اس کے اصل ارکان ہیں:
فعلُ فعولُ فعولُ فعولُ فعولُ فعولُ فعولُ فعَل/فعولْ
اگر اس بحر کو آسانی سے سمجھنا ہو ہم اس کے ارکان یہ مان لیتے ہیں۔
فعلن، فعلن، فعلن، فعلن، فعلن، فعلن،فعلن، فع/فاع
2،22,22,22,22,22,22,22
اب سادہ سا اصول ہے کہ اس میں ہر "لُن" کو فَعِ یعنی11 میں توڑ سکتے ہیں۔
اس اصول کے مطابق آپ اس بحر میں کہے گئے ہر شعر کی تقطیع کر کے نتیجہ دیکھ سکتے ہیں
اسی طرح
بحر متقارب مثمن اثرم مقبوض محذوف/مقصور
کو بھی آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے۔۔
اس بحر کے اصل ارکان تو یہ ہیں
فعلُ فعولُ فعولُ فعَل/فعولْ
آسانی سے سمجھنے کےلئے ہم اس کے ارکان یہ مان لیتے ہیں۔
فعلن، فعلن، فعلن، فع/فاع
یعنی
2٫22,22,22
اس میں بھی وہی سادہ سا اصول ہے کہ اس میں ہر "لُن" کو فَعِ یعنی11 میں توڑ سکتے ہیں۔
آپ اس اصول کے مطابق آپ اس بحر میں کہے گئے ہر شعر کی تقطیع کر کے نتیجہ دیکھ سکتے ہیں ۔
محمد ذیشان نصر
18 جون 2019