سید زبیر
محفلین
میرا دل چاک ہوا چاکِ گریباں کی طرح
اب گلستاں نظر آتا ہے بیاباں کی طرح
میرے سینے میں منّور ہوئے یادوں کے چراغ
بزمِ خوباں کی طرح شہرِ نگاراں کی طرح
کوئی مونس کوئی ہمدم کوئی ساتھی نہ ملا
میں پریشاں ہی رہا زلفِ پریشاں کی طرح
ختم ہوجائیگی ہر روشنی دنیا کی مگر
تم چمکتے ہی رہوگے مہہِ تاباں کی طرح
میں نے چاہا کہ سنبھل جائے طبیعت میری
دل ٹپکتا ہی رہا دیدئہ گریاں کی طرح
چشمِ الفت سے نہ دیکھا کبھی دنیا نے مجھے
میں کھٹکتا ہی رہا خارِ مغیلاں کی طرح
میرے ساقی ترے اندازِ کرم کے صدقے
اب تو میکشؔ بھی نظر آتا ہے انساں کی طرح
میکش ناگپوری
اب گلستاں نظر آتا ہے بیاباں کی طرح
میرے سینے میں منّور ہوئے یادوں کے چراغ
بزمِ خوباں کی طرح شہرِ نگاراں کی طرح
کوئی مونس کوئی ہمدم کوئی ساتھی نہ ملا
میں پریشاں ہی رہا زلفِ پریشاں کی طرح
ختم ہوجائیگی ہر روشنی دنیا کی مگر
تم چمکتے ہی رہوگے مہہِ تاباں کی طرح
میں نے چاہا کہ سنبھل جائے طبیعت میری
دل ٹپکتا ہی رہا دیدئہ گریاں کی طرح
چشمِ الفت سے نہ دیکھا کبھی دنیا نے مجھے
میں کھٹکتا ہی رہا خارِ مغیلاں کی طرح
میرے ساقی ترے اندازِ کرم کے صدقے
اب تو میکشؔ بھی نظر آتا ہے انساں کی طرح
میکش ناگپوری