کاشفی
محفلین
غزل
(ساغر نظامی)
میں تری یاد میں ہوں صبحِ ازل سے بیکل
مختصر تذکرہء غم بھی ہے اک طولِ عمل
نہ تردّد، نہ تفکّر، نہ جہنّم، نہ عذاب
کس فضا میں لئے پھرتا ہے مرا حُسنِ عمل
رنگ ہے جزوِ غلط، عالمِ بےرنگی کا
اُسے کیا کہیئے جو سمجھا مجھے نقشِ محمل
میری خودداریِ احساس، الہٰی توبہ!
خود ہی رہ گیر شبِ تار ہوں، خود ہی مشعل
(ساغر نظامی)
میں تری یاد میں ہوں صبحِ ازل سے بیکل
مختصر تذکرہء غم بھی ہے اک طولِ عمل
نہ تردّد، نہ تفکّر، نہ جہنّم، نہ عذاب
کس فضا میں لئے پھرتا ہے مرا حُسنِ عمل
رنگ ہے جزوِ غلط، عالمِ بےرنگی کا
اُسے کیا کہیئے جو سمجھا مجھے نقشِ محمل
میری خودداریِ احساس، الہٰی توبہ!
خود ہی رہ گیر شبِ تار ہوں، خود ہی مشعل