معاویہ وقاص
محفلین
میں تیرے حسن سے جس دم نقاب اٹھاؤں گا
تو تیری ایک جھلک تجھ کو بھی دکھاؤں گا
ترا اثر تو بہت مجھ پہ دیر پا نکلا
مرا خیال تھا میں تجھ کو بھول جاؤں گا
میں تجھ پہ کس لئے مرتا ہوں کیا خبر مجھ کو
میں جانتا ہی نہیں کچھ تو کیا بتاؤں گا
ہے اس کا دل ہی رہائش کدہ محبت کا
میں اس کے دل میں ہی چھوٹا سا گھر بناؤں گا
عدم خدا کے سہارے ہی جی رہا ہوں میں
اسی اجالے کی ڈھارس پہ چلتا جاؤں گا
عبدالحمید عدم
تو تیری ایک جھلک تجھ کو بھی دکھاؤں گا
ترا اثر تو بہت مجھ پہ دیر پا نکلا
مرا خیال تھا میں تجھ کو بھول جاؤں گا
میں تجھ پہ کس لئے مرتا ہوں کیا خبر مجھ کو
میں جانتا ہی نہیں کچھ تو کیا بتاؤں گا
ہے اس کا دل ہی رہائش کدہ محبت کا
میں اس کے دل میں ہی چھوٹا سا گھر بناؤں گا
عدم خدا کے سہارے ہی جی رہا ہوں میں
اسی اجالے کی ڈھارس پہ چلتا جاؤں گا
عبدالحمید عدم