zaryab sheikh
محفلین
کسی اندھے نے کہا تھا کہ محبت اندھی ہوتی ہے لیکن آفرین ہے، ہمارے نوجوان اندھی محبت کیلئے بھی آنکھوں کا استعمال کرتے ہیں ، جہاں کہیں کوئی خوبصورت لڑکی نظر آ جائے اپنی آنکھوں کا اندھا دھند فائدہ اٹھاتے ہیں، کچھ لوگ تو محبت میں اتنے اندھے ہو جاتے ہیں کہ کھانا پینا بھول جاتے ہیں اور اگر غلطی سے محبوبہ سے ہی شادی ہو جائے تو ماں باپ تک کو بھول جاتے ہیں، یہ محبت کیا ہے آج تک کسی کو نہیں پتہ چلا ، جس کو ملتی ہے وہ خوشی سے پاگل ہو جاتا ہے اور جس کو نہین ملتی وہ غم میں پاگل ہو جاتا ہے یعنی ہر دو صورتوں میں عاشق کو پاگل ہی ہونا پڑتا ہے،حیران کن بات یہ ہے کہ آج کے دور میں اچھے بھلے انسان تیزی سے محبت میں مبتلا ہورہے ہیں پہلے وقتوں میں صرف ان لوگوں کو ہی محبت ہوتی تھی جن کو کوئی کام نہیں ہوتا تھا لیکن اب محبت نوجوانوں کی زندگی کا سب سے بڑا کام بن گیا ہے ، ایک دور تھا لڑکیوں کو اتنی تکلیف نہیں اٹھانی پڑتی تھی کیوں کہ لڑکا جب محبت میں اندھا ہوتا تھا تو تھوڑی بہت کمائی بھی کرتا تھا لیکن آج کے اس مہنگائی کے دور میں لڑکا صرف ایس ایم ایس کرنے اور فون پر جانو جانو کرنے کے سوا کچھ نہیں کرتا اور بے چاری لڑکی کو شادی کے بعد خود کو اور محبت میں اندھے محبوب کوبھی پالنا پڑتا ہے،پہلے ایک دور تھا اندھا عاشق اپنی محبوبہ کو ہاتھ لگانا معیوب سجھتا تھا لیکن اب ہاتھ نہ لگانا برا سمجھتا ہے اسی وجہ سے آج کل کی لڑکیوں سے ہاتھ ہو جاتا ہے۔