میں جب چمن میں اپنےطوفان دیکھتاہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تڑپتاہوں جب میں اپنوں کے امتحان دیکھتاہوں

عادل بٹ

محفلین
میں جب چمن میں اپنےطوفان دیکھتاہوں
تڑپتاہوں جب میں اپنوں کے امتحان دیکھتاہوں

عوام کی ناقص حالت کا ذمہ دار آخر کون
میں جب وطن کو اپنے یوں ناکام دیکھتاہوں

سمجھ نہیں کچھ آتا عقل جواب دے جاتی ہے
بےبس ہوتاہوں جب چہروں پرہیجان دیکھتاہوں

ہر کوئ لوٹ کھسوٹ کا ماہرکھلاڑی بلا کا
میں جب وطن کےاپنےنااہل حکمران دیکھتاہوں

کوئی خیرخواہ نہیں کسی کو کچھ پرواہ نہیں
مہنگائ سےبلبلاتےجب عوام نادان دیکھتاہوں

دل خون کے آنسو روتاہےبےکسوں کی بےکسی پر
میں جب چمن میں اپنےیوں بحران دیکھتاہوں

مذہبی دلالوں کی خستہ دماغی عجیب ہے
روتاہوں اور اپنےآپ کوبےبس انجان دیکھتاہوں

جہاد کے نام پر قتال کے شجر پروان چڑھائے
میں جب معصوم چہرے افسردہ پریشان دیکھتاہوں

درس بظاہر انسانیت کا اور عمل تذلیل انسانیت
بلکتاہوں اوپرسے گرتا ہوا آسمان دیکھتاہوں

ایک دو دہشت گرد مرے تو واویلا بے انتہا
میں جب ستم زدہ گولیوں سےچھلنی انسان دیکھتاہوں

ستر ہزار معصومین پر ظالم کو کچھ رحم نہیں
کیسےسنگ دل ہیں یہ طالبان دیکھتاہوں

ستم زدہ شہدأ کے وارثوں کا کوئ نہیں غمخواہ
میں جب باربار موت بانٹتے یہ شیطان دیکھتاہوں

ہمدری ظالمان سے اور نفرت مخلصین سے زیبا نہیں
پھر مذاکرات کی رٹ لگائے احمق ، حیران دیکھتاہوں

مدرسوں کی شکل میں تعلیم ضرار کیا درست ہے
میں جب فرقوں کی سجائے دکان دیکھتاہوں

سفاکیت اتنی کہ درندہ بھی مانگے ان سے پناہ
بےبس خون میں نہلائے ہوئے مسلمان دیکھتاہوں

اسلامی ملک میں رشوت ِ، کساد بازاری سر عام
میں جب کرپٹ انتظامیہ کے افسران دیکھتاہوں

کہاں جائیں غریب عوام کس سے فریاد کریں
لوگوں کی امنگوں کو لہولہان دیکھتاہوں

مسجدیں ، مندر ، کلیسا بھی محفوظ کہاں
میں جب گلی گلی تباہی کے سامان دیکھتا ہوں

امن کی تمنا مہمان ہے ان ظالموں کے قبیلے میں
میں جب دہشت زدہ مرتی بےقصور عوام دیکھتاہوں

بھیگ مانگتے ہیں مذاکرت کی بےگناہوں کے خون پر
دکھ ہوتا ہے بہت جب بزدل سیاست دان دیکھتاہوں

الیکشن سےپہلے جو وعدے تھے ان کا کیا ہوا
میں جب تبدیلی کےنعرےلگاتےنواز، عمران دیکھتاہوں

حکمرانی کا نشہ کیا یہی اس ملک کا مقدر ہے
پھر درگت بناتے اور ان کے بدلتےبیان دیکھتاہوں

کتنا دکھ کا مقام ہے قائد کا وطن بدنام ہے
میں جب جلتا ہوا اپنا پاکستان دیکھتاہوں

اقبال کی سوچ کیا ایسے ظلمت کے چمن کی تھی
سمجھ نہیں آتی یہ کس کا اجڑا گلستان دیکھتا ہوں

سازش یہود و ہنود تو نظر آتی مگر اپنی حرکتیں نہیں
میں جب جہالت کے یہ قلمدان دیکھتاہوں

مایوسی گناہ ہے امن کی جے ہوگی بالآخر عادل
إنشاٴالله مٹتےہوئے جلد ان کے نشان دیکھتا ہوں
(عادل بٹ)
 
Top