میں سچا مسلمان کیسے بنوں؟

نایاب

لائبریرین
وسعت اللہ خان
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی

ایک سنی دیوبندی گھرانے میں پیدا ہونے والا وسعت اللہ خان خود کو ایک اچھا مسلمان ثابت کرنے کے لئے کہاں تک جائے، کیا کرے ؟؟؟
شاید شیعوں کو مارنے سے میرا کام نہیں چلے گا۔ شائد اور بہت کچھ کرنا پڑے گا۔
تو کیا بو علی سینا کی قبر پر جا کے تھوک دوں؟
بابائے الجبرا الخوارزمی کے فارمولے جلا دوں؟
بابائے کیمیا جابر بن حیان کی ہڈیاں زمین سے نکال لوں؟
بابائے فلکیات البیرونی کے مزار کو آگ لگادوں؟
مورخ المسعودی کی تاریخِ اسلام حرام سمجھ لوں؟
حضرت معروف ِ کرخی کے تصوف، ملا صدرا کے نظریہِ وجودیت اور سیّد علی ہمدانی کی تبلیغ کو شرک کے خانےمیں رکھ دوں؟
عمرِ خیام کی رباعیات چھلنی کر دوں؟
شاہ نامہ والے فردوسی کا تہران یونیورسٹی میں لگا مجسمہ گرا دوں؟
ڈاکٹر علی شریعتی کو مرتد مان لوں؟
جو بھی قلی قطب شاہ، میر، غالب، انیس، دبیر، اکبر الہ آبادی، جوش، علی سردار جعفری، کیفی اعظمی اور جون ایلیا کے شعر پڑھے، پڑھائے یا حوالہ دے، کیا اس کا منہ نوچ لوں؟
اردو کا سب سے بڑا ناول آگ کا دریا، دریا برد کردوں؟ خاک اچھا ہوگا ایسا ناول جسے قرت العین جیسی شیعہ نے لکھا ہو۔
اور صادقین نامی شیعہ کی قرانی کیلی گرافی کسی تہہ خانے میں چھپا دوں؟
کیا جہانگیر کی ایرانی محبوبہ نور جہاں کو بھی ذہن سے مٹا دوں؟
تاج محل کو ڈائنامائیٹ لگا دوں جس میں سنی شاہ جہاں کی شیعہ اہلیہ ممتاز محل سو رہی ہے؟
نادر شاہ کا تذکرہ صفحات سے کیسے کھرچوں؟
بتائیے حیدر علی شیعہ اور شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے والے فتح علی ٹیپو سلطان کے ساتھ کیا کروں؟
جنگِ آزادی کی ہیروئن بیگم حضرت محل کا تذکرہ کہاں لے جاؤں؟
جس شخص کو بانیِ پاکستان کہا جاتا ہے اس پر سے شیعت کا دھبہ کیسے مٹاؤں؟ اسے تو غالباً سنی علامہ اقبال نے ضد کرکے انگلستان سے بلوایا تھا نا۔
اور یہ راجہ صاحب محمود آباد اپنی شیعت بھول بھال کر پاکستان کی نوزائیدہ مملکت پر دامے درمے کیوں قربان ہوگئے۔ شاید وہ پاکستان کو شیعہ ریاست بنانا چاہتے تھے ۔تبھی تو !!!!
اور ایوب خان کو کسی راسخ العقیدہ نے بروقت کیوں مشورہ نہیں دیا کہ ایک سنی اکثریتی نظریاتی ملک کی حسّاس فوجی قیادت ایک ہزارہ شیعہ جنرل موسی کے حوالے نا کرے۔ اور دیکھو ایوب خان نے مزید کیا غضب کیا کہ پینسٹھ کی جنگ لڑنے کی ذمہ داری بھی جنرل موسی کو تھما دی۔
اور سادہ لوح سنیوں نے یہ کیا کیا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو کندھے پر اٹھا لیا۔ کیا انہیں کسی نے نہیں بتایا کہ وہ شیعہ ہے اور سینہ زوری دیکھو کہ خبردار کرنے کے باوجود بھی اس کی بیٹی کو دو دفعہ وزیرِ اعظم بنا لیا ؟؟؟
شاید گلگت اور بلتستان کے شیعوں کو بالکل ٹھیک سزا مل رہی ہے۔ آخر کس نے کیپٹن حسن، صوبیدار میجر بابر اور ان کے ساتھیوں کو کہا تھا کہ خود ہی بندوق اٹھا لیں، خود ہی کشمیر کی ڈوگرہ حکومت کی غلامی کندھوں سے اتار پھینکیں اور آزادی کمانے کے لگ بھگ بیس روز بعد ہی پاکستان سے آئے ہوئے پہلے پولٹیکل ایجنٹ کو سیلوٹ مار کےگلگت بلتستان کی چابیاں اس کے حوالے کردیں۔ آج بھی ان کی نسلیں اس پر اتراتی ہیں کہ باقی پاکستان تو میز پر بنا۔ ہم نے اپنا حصہ بندوق سے آزاد کروایا۔ مگر ان نسلوں کو اتنی عقل نہیں ہے کہ قومی شناختی کارڈ پر اپنا نام ہی تبدیل کروالیں۔
اور یہ نگر اور ہنزہ کی اسماعیلی شیعہ ریاستیں کس برتے پر پاکستان میں مدغم ہو گئیں؟
جانے کیا سوچ کر حوالدار لالک جان انیس سو ننانوے میں کارگل کی چوٹیوں پر جان دے کر نشانِ حیدر والوں کی صف میں شامل ہوگیا۔ تو کیا میں یہ مطالبہ کردوں کہ اس شیعہ سے نشانِ حیدر واپس لیا جائے اور اسے شہید نا کہا جائے اور یہ نشانِ حیدر کس نے نام رکھا؟ کیا پاکستان کے اعلی ترین فوجی اعزاز کا نام نشانِ صحابہ، نشانِ جھنگوی، نشانِ جیش، نشانِ طالب یا نشانِ قاعدہ رکھتے ہوئے ہتک محسوس ہوتی ہے ؟؟؟
مجھے پانچ سال کی عمر میں انگلی پکڑ کے اے بی سی ڈی سے متعارف کرانے والے استاد کے سنگِ مزار پر سے حمید حسن نقوی کا نام کھرچوا کے دلاور خان یا خورشید صدیقی یا اسلم فاروقی یا بابر بلوچ یا پھر بھگوان داس لکھوانے سے کیا کام چل جائے گا ؟؟؟؟
بتائیے نا! آخر کیا کروں خود کو ایک اچھا سچا مسلمان ثابت کرنے کے لئے ؟؟؟؟
 

نگار ف

محفلین
وسعت اللہ خان
بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی

آخری وقت اشاعت: اتوار 26 اگست 2012 ,‭ 03:56 GMT 08:56 PST


ایک سنی دیوبندی گھرانے میں پیدا ہونے والا وسعت اللہ خان خود کو ایک اچھا مسلمان ثابت کرنے کے لئے کہاں تک جائے، کیا کرے ؟؟؟
شاید شیعوں کو مارنے سے میرا کام نہیں چلے گا۔ شائد اور بہت کچھ کرنا پڑے گا۔
تو کیا بو علی سینا کی قبر پر جا کے تھوک دوں؟
بابائے الجبرا الخوارزمی کے فارمولے جلا دوں؟
بابائے کیمیا جابر بن حیان کی ہڈیاں زمین سے نکال لوں؟
بابائے فلکیات البیرونی کے مزار کو آگ لگادوں؟
مورخ المسعودی کی تاریخِ اسلام حرام سمجھ لوں؟
حضرت معروف ِ کرخی کے تصوف، ملا صدرا کے نظریہِ وجودیت اور سیّد علی ہمدانی کی تبلیغ کو شرک کے خانےمیں رکھ دوں؟
عمرِ خیام کی رباعیات چھلنی کر دوں؟
شاہ نامہ والے فردوسی کا تہران یونیورسٹی میں لگا مجسمہ گرا دوں؟
ڈاکٹر علی شریعتی کو مرتد مان لوں؟
"ایوب خان نے ایک سنی اکثریتی نظریاتی ملک کی حسّاس فوجی قیادت اور پینسٹھ کی جنگ لڑنے کی ذمہ داری بھی ایک ہزارہ شیعہ جنرل موسی کے حوالے کردی۔"
جو بھی قلی قطب شاہ، میر، غالب، انیس، دبیر، اکبر الہ آبادی، جوش، علی سردار جعفری، کیفی اعظمی اور جون ایلیا کے شعر پڑھے، پڑھائے یا حوالہ دے، کیا اس کا منہ نوچ لوں؟
اردو کا سب سے بڑا ناول آگ کا دریا، دریا برد کردوں؟ خاک اچھا ہوگا ایسا ناول جسے قرت العین جیسی شیعہ نے لکھا ہو۔
اور صادقین نامی شیعہ کی قرانی کیلی گرافی کسی تہہ خانے میں چھپا دوں؟
کیا جہانگیر کی ایرانی محبوبہ نور جہاں کو بھی ذہن سے مٹا دوں؟
تاج محل کو ڈائنامائیٹ لگا دوں جس میں سنی شاہ جہاں کی شیعہ اہلیہ ممتاز محل سو رہی ہے؟
نادر شاہ کا تذکرہ صفحات سے کیسے کھرچوں؟
بتائیے حیدر علی شیعہ اور شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے والے فتح علی ٹیپو سلطان کے ساتھ کیا کروں؟
جنگِ آزادی کی ہیروئن بیگم حضرت محل کا تذکرہ کہاں لے جاؤں؟
جس شخص کو بانیِ پاکستان کہا جاتا ہے اس پر سے شیعت کا دھبہ کیسے مٹاؤں؟ اسے تو غالباً سنی علامہ اقبال نے ضد کرکے انگلستان سے بلوایا تھا نا۔
اور یہ راجہ صاحب محمود آباد اپنی شیعت بھول بھال کر پاکستان کی نوزائیدہ مملکت پر دامے درمے کیوں قربان ہوگئے۔ شاید وہ پاکستان کو شیعہ ریاست بنانا چاہتے تھے ۔تبھی تو !!!!
اور ایوب خان کو کسی راسخ العقیدہ نے بروقت کیوں مشورہ نہیں دیا کہ ایک سنی اکثریتی نظریاتی ملک کی حسّاس فوجی قیادت ایک ہزارہ شیعہ جنرل موسی کے حوالے نا کرے۔ اور دیکھو ایوب خان نے مزید کیا غضب کیا کہ پینسٹھ کی جنگ لڑنے کی ذمہ داری بھی جنرل موسی کو تھما دی۔
اور سادہ لوح سنیوں نے یہ کیا کیا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو کندھے پر اٹھا لیا۔ کیا انہیں کسی نے نہیں بتایا کہ وہ شیعہ ہے اور سینہ زوری دیکھو کہ خبردار کرنے کے باوجود بھی اس کی بیٹی کو دو دفعہ وزیرِ اعظم بنا لیا ؟؟؟
"آخر کس نے کیپٹن حسن، صوبیدار میجر بابر اور ان کے ساتھیوں کو کہا تھا کہ خود ہی بندوق اٹھا لیں، خود ہی کشمیر کی ڈوگرہ حکومت کی غلامی کندھوں سے اتار پھینکیں اور آزادی کمانے کے لگ بھگ بیس روز بعد ہی پاکستان سے آئے ہوئے پہلے پولٹیکل ایجنٹ کو سیلوٹ مار کےگلگت بلتستان کی چابیاں اس کے حوالے کردیں۔"
شاید گلگت اور بلتستان کے شیعوں کو بالکل ٹھیک سزا مل رہی ہے۔ آخر کس نے کیپٹن حسن، صوبیدار میجر بابر اور ان کے ساتھیوں کو کہا تھا کہ خود ہی بندوق اٹھا لیں، خود ہی کشمیر کی ڈوگرہ حکومت کی غلامی کندھوں سے اتار پھینکیں اور آزادی کمانے کے لگ بھگ بیس روز بعد ہی پاکستان سے آئے ہوئے پہلے پولٹیکل ایجنٹ کو سیلوٹ مار کےگلگت بلتستان کی چابیاں اس کے حوالے کردیں۔ آج بھی ان کی نسلیں اس پر اتراتی ہیں کہ باقی پاکستان تو میز پر بنا۔ ہم نے اپنا حصہ بندوق سے آزاد کروایا۔ مگر ان نسلوں کو اتنی عقل نہیں ہے کہ قومی شناختی کارڈ پر اپنا نام ہی تبدیل کروالیں۔
اور یہ نگر اور ہنزہ کی اسماعیلی شیعہ ریاستیں کس برتے پر پاکستان میں مدغم ہو گئیں؟
جانے کیا سوچ کر حوالدار لالک جان انیس سو ننانوے میں کارگل کی چوٹیوں پر جان دے کر نشانِ حیدر والوں کی صف میں شامل ہوگیا۔ تو کیا میں یہ مطالبہ کردوں کہ اس شیعہ سے نشانِ حیدر واپس لیا جائے اور اسے شہید نا کہا جائے اور یہ نشانِ حیدر کس نے نام رکھا؟ کیا پاکستان کے اعلی ترین فوجی اعزاز کا نام نشانِ صحابہ، نشانِ جھنگوی، نشانِ جیش، نشانِ طالب یا نشانِ قاعدہ رکھتے ہوئے ہتک محسوس ہوتی ہے ؟؟؟
مجھے پانچ سال کی عمر میں انگلی پکڑ کے اے بی سی ڈی سے متعارف کرانے والے استاد کے سنگِ مزار پر سے حمید حسن نقوی کا نام کھرچوا کے دلاور خان یا خورشید صدیقی یا اسلم فاروقی یا بابر بلوچ یا پھر بھگوان داس لکھوانے سے کیا کام چل جائے گا ؟؟؟؟
بتائیے نا! آخر کیا کروں خود کو ایک اچھا سچا مسلمان ثابت کرنے کے لئے ؟؟؟؟
 

محمداحمد

لائبریرین
اس مضمون سے ایسا تاثر ملتا ہے جیسے سو فی صد سُنی لوگ شیعہ لوگوں کی جان کے دشمن ہیں حالانکہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ ایسا سوچنے اور کرنے والے لوگوں کا تناسب ایک لاکھ میں سے ایک کا بھی نہیں ہے۔ اس کی مثال آپ کو محفل میں ان تمام دھاگوں میں بھی مل جائے گی جہاں ایسے سانحات کا ذکر ہے۔ جذباتی حد تک تو یہ تحریر بہت اچھی ہے لیکن اس سے زیادہ کچھ نہیں۔
 

نایاب

لائبریرین
اس مضمون سے ایسا تاثر ملتا ہے جیسے سو فی صد سُنی لوگ شیعہ لوگوں کی جان کے دشمن ہیں حالانکہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ ایسا سوچنے اور کرنے والے لوگوں کا تناسب ایک لاکھ میں سے ایک کا بھی نہیں ہے۔ اس کی مثال آپ کو محفل میں ان تمام دھاگوں میں بھی مل جائے گی جہاں ایسے سانحات کا ذکر ہے۔ جذباتی حد تک تو یہ تحریر بہت اچھی ہے لیکن اس سے زیادہ کچھ نہیں۔
میرے محترم بھائی اک بار پھر کالم پڑھیئے ۔
یہ اک سنی دیوبندی گھرانے میں پیدا ہونے والے پڑھے لکھے انسان کے ضمیر سے ابھرتا ہوا سوال ہے ۔ الزام نہیں کہ سب سنی شیعہ کی جان کے دشمن ہیں ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
میرے محترم بھائی اک بار پھر کالم پڑھیئے ۔
یہ اک سنی دیوبندی گھرانے میں پیدا ہونے والے پڑھے لکھے انسان کے ضمیر سے ابھرتا ہوا سوال ہے ۔ الزام نہیں کہ سب سنی شیعہ کی جان کے دشمن ہیں ۔

جی نایاب بھائی میں نے کالم پڑھ کر ہی اپنی رائے دی ہے۔
 

باباجی

محفلین
اچھی تحریر لیکن جذباتیت سے لبریز
لسانی جذبات کو ابھارتی ہوئی تحریر

معذرت کے ساتھ اس میں شدت ہے۔ ایک مخصوص طبقہ کی مظلومیت و بہادری و تاریخ کو اجاگر کیا گیا ہے
گڑھے مردے اکھاڑے گئے ہیں جن کا کوئی مقصد نہیں ہے ۔
کسی مخصوص واقعہ کے ردِ عمل میں یہ تحریر لکھی گئی ہے شاید
سُنی اور شیعہ ان الفاظ کی تکرار زیادہ ہے۔
وقت ضائع کرنے مترادف ہے اس کو پڑھنا کیونکہ ایسا سوال پیدا کیا جاتا ہے
پیدا ہوتا نہیں ہے ۔
ہاں ذات و فرقہ واریت سے الگ ہوکر بات کی جائے تو خون ناحق سراسر غلط ہے چاہے کسی کا بھی ہو کسی مسلمان کا ہو، کفار کا ہو یا پھر صرف نام کے مسلمان کا ہو۔
لیکن یہ بات بھی سچ ہے کہ آجکل صرف شیعہ مسلک کے افراد کو ٹارگٹ کرکے مارا جا رہا ہے جو بہت ہی غلط بات ہے سراسر ناحق ہے
جو کہ مجھے لگتا ہے صرف شیعہ حضرات نہیں بلکہ سرزمین پاکستان کے خلاف ایک سازش ہے ۔
 

نگار ف

محفلین
اس مضمون سے ایسا تاثر ملتا ہے جیسے سو فی صد سُنی لوگ شیعہ لوگوں کی جان کے دشمن ہیں حالانکہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ ایسا سوچنے اور کرنے والے لوگوں کا تناسب ایک لاکھ میں سے ایک کا بھی نہیں ہے۔ اس کی مثال آپ کو محفل میں ان تمام دھاگوں میں بھی مل جائے گی جہاں ایسے سانحات کا ذکر ہے۔ جذباتی حد تک تو یہ تحریر بہت اچھی ہے لیکن اس سے زیادہ کچھ نہیں۔
محترم! میرا نہیں خیال کہ تحریرمیں کہیں یہ ظاہر ہورہا ہو کہ 100 فیصد سنّی شیعہ دشمنی رکھتے ہیںتحریر میں اک خاص ذہنیت کی ترجمانی کی گئی ہے جو کہ ہمارے پاکستانی معاشرے میں پایا جاتا ہے
 

محمداحمد

لائبریرین
محترم! میرا نہیں خیال کہ تحریرمیں کہیں یہ ظاہر ہورہا ہو کہ 100 فیصد سنّی شیعہ دشمنی رکھتے ہیںتحریر میں اک خاص ذہنیت کی ترجمانی کی گئی ہے جو کہ ہمارے پاکستانی معاشرے میں پایا جاتا ہے

کالم نگار نے خود کو سنی دیو بندی بتایا اور پھر شروع ہوگئے کہ جیسا سنی یا دیوبندی ہونے کے لئے اس طرح کی سوچ ضروری ہے۔ اتنا کچھ لکھنے کے بعد یہ بات علیحدہ سے کہنے کی کیا ضرورت رہ گئی؟

بہر کیف میرا کہنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ تحریر میں بے جا جذباتیت سے کام لیا گیا ہے ورنہ میرا اور فاضل کالم نگار کا موقف الگ الگ نہیں ہے۔
 

عسکری

معطل
یہ بات بالکل سچ ہے سب ایسے نہیں ہمارے شہر اوچ شریف میں سال کے 11 مہینے 17 دن سب ٹھیک ہوتا ہے پر 10 دن مہرم اور 3 دن رجب کہ دو قومیں ایک خوجگان جو شعیہ ہیں اور سودھگان جو سنی ہین ناک بھوں چڑھا لیتے ہیں باقی 50 قبیلوں کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں خود وہ آپس میں ایک ساتھ دوکونوں پر بیٹھتے کھاتے پیتے ایک ساتھ ہیں سارا سال :ROFLMAO:
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
مجھے افسوس ہے کہ ہاتھ چھوڑ کر اور بنا چھوڑے نماز پڑھنے پر وہ لوگ مباحثہ کرتے نظر آتے ہیں جو خود عیدین پر یا بہت ہوا تو جمعہ پر سجدہ کر کے راہ لگے۔ ہم گاڑی ٹھیک کرانے تو مکینک کے پاس جاتے ہیں اور بیماری میں طبیب کے پاس مگر جب دینی مسائل اور عقائد میں اختلاف کی بات ہوتی ہے تو کسی عالم کو زحمت کیوں نہیں دیتے۔ تحقیق کیوں نہیں کرتے۔ اور خود ہی ذاتی سمجھ بوجھ سے گتھیاں سلجھاتے ہیں اور معاملات کو اس حد تک لے جاتے ہیں جہاں سے بسا اوقات کیا اکثر اوقات واپسی ممکن نہیں ہوتی۔ اور ہماری اسی روش کا فائدہ ملک دشمن عناصر اٹھاتے ہیں۔ انکو اپنے کارندے بھیجنے کی ضرورت ہی کہاں ہے۔ انکو تو بس اس راکھ میں چنگاریاں باقی رکھنی ہے۔ جب چنگیز خان دریائے فرات کے کنارے اپنی صفیں ترتیب دے رہا تھا۔ تو اسوقت بھی مسلمان فرقوں میں الجھے اپنے اپنے مناظرہ کرنے والوں کو دادوتحسین سے نواز رہے تھے۔ جب معتمد اور باقی مسلمان طوائف الملوکی کا شکار تھے۔ تو اسوقت ان کو افریقہ میں یوسف بن تاشفین نجات دہندہ نظر آتا تھا۔ آخر کب تک ہم لایعنی بحثوں میں الجھے رہیں گے۔ علامہ اقبال نے کہا تھا۔ "الحاد سے دل خوگر ہیں"۔ پر اب تو دل رہا ہی نہیں الحاد ہی رہ گیا ہے۔ ہماری مثال اس کبوتر کی مانند ہے جو بلی کو دیکھکر اپنی آنکھیں تو بند کرتا ہے۔ مگر اڑتا نہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ سازش کیا ہے۔ سب اہل شعور ہیں اور پھر بھی الفاظ کی دلدل میں پھنسے اپنی اپنی اینٹوں سے بھدی اور بد وضع عمارات کی تشکیل میں یوں مصروف ہیں جیسے تمام احادیث اور قرآن صرف ہم نے پڑھ رکھا ہے اور باقی کا تمام معاشرہ اس سے نابلد ہے۔
 
Top