کیا رب نے بنائی ھے تقد یر محبت کی
رہتی ھے ادھوری ہر تصو یر محبت کی
رسوا جو محبت کو کرتے ھیں زمانے میں
کیا ایسے بھلا جانیں توقیر محبت کی
آنکھوں نے سنبھال رکھا نہ راز محبت کو
سارے جہاں میں کردی تشہیر محبت کی
دامن میں زر پرستوں کے جاتی نہیں ھے یہ
پاتے ھیں اہل دل یہ جا گیر محبت کی
آغاز محبت تو اپنا جاں فزا تھا دوست
پوچھو نہ انتہا اس دل گیر محبت کی
راہ زوال نہیں ایسی فتح کو د نیا میں
دل کو جو بناتے ھیں شمشیر محبت کی
آنکھوں سے سماتی وہ ہر خانہ دل میں
دیکھی ھے معین ایسی تاثیر محبت کی