ابو المیزاب اویس
محفلین
میں محمد ﷺ سے جو منسوب ہوا خوب ہوا
ان کا دیوانہ و مجذوب ہوا خوب ہوا
آنسوؤں سے مجھے جنت کی ہوا آتی ہے
میرا دل دیدہِ یعقوب ہوا خوب ہوا
اس کی آوازِ قدم آئی زمانے لے کر
لمحے لمحے نے کہا خوب ہوا خوب ہوا
اس نے اللہ کو اللہ نے اس کو چاہا
کبھی طالب کبھی مطلوب ہوا خوب ہوا
حق تعالٰی کی اطاعت ہے اطاعت اس کی
میں جو محبوب کا محبوب ہوا خوب ہوا
میرے ہر سانس کا مقصود درود اور سلام
ان کے دربار کا مندوب ہوا خوب ہوا
منفرد میری غزل، نعت اچھوتی میری
جو مظؔفر مرا اسلوب ہوا خوب ہوا