میں موئن جو دڑو کی گلیوں میں

ایم اے راجا

محفلین
اپریل کا مہینہ تھا لیکن لاڑکانہ میں ہلکی بارش ہو جانے کے باوجود کافی گرمی تھی لیکن میں بہت خوش تھا کیونکہ میں پانج ہزار سال پرانے شہر (موئن جو دڑو) کی گلیوں میں قدم رکھنے والا تھا لاڑکانہ سے جب موئن جو دڑو کے لیئے روانہ ہوا تو سڑک کا حال دیکھ کر دل خون کے آنسو رونے لگا اور جب یہ خیال آیا کے ہزارں غیر ملکی اسی سڑک سے گذر کر موئن جو دڑو جاتے ہیں تو شرم سی محسوس ہونے لگی، بہرحال یہ ایک الگ قصہ ہے اور کون ہے جو ان قصوں سے واقف نہیں ہوگا۔ میں جب موئن جو دڑو پہنچا تو گرمی سے برا حال ہو رہا تھا ار شکل ہی تبدیل ہو گئی تھی مگر شوق نے پورے شہر میں گھمایا ، چند تصاویر آپ کے لیئے حاضر ہیں۔
 

ایم اے راجا

محفلین
photo200u.jpg
 
Top