میں نہیں رہا اب کسی کےگمان میں

ظفری

لائبریرین
میں نہیں رہا اب کسی کےگمان میں
بھٹک رہا ہوں اپنے ہی مکان میں

ترا ساتھ چھوٹا ، تری یاد بھی گئی
اب کیا رہ گیا میری دوکان میں

میرا سفر تھا زمیں کی حدوں تک
اور تیرا مقام تھا کسی آسمان میں

یوں تو پارسائی ہم نے بہت کی
مگر پھر بھی ہوئے بدنام زمان میں

تریاق ڈھونڈا ہر زہر کا ہم نے مگر
لفظ ڈستے رہے کسی کی زبان میں​
 

محمد وارث

لائبریرین
ہاہاہا ۔۔۔ ۔ جی وارث بھائی بجا فرمایا آپ نے ۔۔۔ ۔ اب یہ آپ استادوں کے صبرو استقامت پر منحصر ہے کہ یہ سلسلہ جاری رکھا جائے یا پھر اسے موقوف کردیا جائے ۔;)

آپ اسے جاری و ساری رکھیں قبلہ ہم جیسے "خود ساختہ استادوں" کا ہر گز دھیان نہ کریں، لوگ تو کسی صورت جینے نہیں دیتے :)
 
جناب ظفری صاحب،

خیالات اچھے ہیں مگر بحر کون سی ہے، سمجھ نہ سکا۔ بہرحال مطلعے کو وزن میں لانے کی ایک ادنی سی کوشش کی ہے، اساتذہ کرام سے معذرت کے ساتھ، کہ یہ کام انہی کو زیب دیتا ہے۔

میں نہیں رہا اب کسی گمان میں
در بہ در ہوا اپنے ہی مکان میں
 
میرا سفر تھا زمیں کی حدوں تک
اور تیرا مقام تھا کسی آسمان میں
واہ :)
بہت خوب
درج ذیل شعر پسند آیا
اللہ کرے زورِ قلم زیادہ
 

شوکت پرویز

محفلین
میرا سفر تھا زمیں کی حدوں تک
اور تیرا مقام تھا کسی آسمان میں
واہ :)
بہت خوب
درج ذیل شعر پسند آیا
اللہ کرے زورِ قلم زیادہ
کیا کسی کو کو پھر کسی کا امتحاں مقصود ہے

شہزاد بھائی، آپ کہیں گے کہ شوکت تو ہاتھ دھو کر پیچھے پڑ گیا۔۔۔ ;)
اگر آپ کو اس سے تکلیف ہوئی ہو تو پیشگی معذرت۔۔۔
 
شہزاد بھائی، آپ کہیں گے کہ شوکت تو ہاتھ دھو کر پیچھے پڑ گیا۔۔۔ ;)
اگر آپ کو اس سے تکلیف ہوئی ہو تو پیشگی معذرت۔۔۔

پکی بات؟ شوکت پرویز
کہ آپ نے ہاتھ دھوئے تھے پہلے؟

ویسے یہ شہزاد بھائی نہیں ’’شہزاد انکل‘‘ ہیں، میری طرح!
 

شوکت پرویز

محفلین
پکی بات؟ شوکت پرویز
کہ آپ نے ہاتھ دھوئے تھے پہلے؟

ویسے یہ شہزاد بھائی نہیں ’’شہزاد انکل‘‘ ہیں، میری طرح!
استاد محمد یعقوب آسی،
ہم نے تو مکمل وضو کیا تھا۔۔۔

سید شہزاد ناصر صاحب سے ذرا گھل مل گیا ہوں، اس وجہ سے لفظ بھائی استعمال کر لیا، لیکن اب اس کے استعمال سے توبہ کرتا ہوں۔۔۔ معذرت خواہ ہوں۔
 
کیا کسی کو کو پھر کسی کا امتحاں مقصود ہے

شہزاد بھائی، آپ کہیں گے کہ شوکت تو ہاتھ دھو کر پیچھے پڑ گیا۔۔۔ ;)
اگر آپ کو اس سے تکلیف ہوئی ہو تو پیشگی معذرت۔۔۔
ارے صاحب رگڑا لگایئے اجازت ہے میری طرف سے :tongueout4:
اس خوبصورت نوک جھوک سے ہی تو دفتری مصروفیات کی ساری تھکن اتر جاتی ہے
اللہ آپ کو خوش رکھے
 
کیا کسی کو کو پھر کسی کا امتحاں مقصود ہے

شہزاد بھائی، آپ کہیں گے کہ شوکت تو ہاتھ دھو کر پیچھے پڑ گیا۔۔۔ ;)
اگر آپ کو اس سے تکلیف ہوئی ہو تو پیشگی معذرت۔۔۔
پکی بات؟ شوکت پرویز
کہ آپ نے ہاتھ دھوئے تھے پہلے؟

ویسے یہ شہزاد بھائی نہیں ’’شہزاد انکل‘‘ ہیں، میری طرح!
استاد محمد یعقوب آسی،
ہم نے تو مکمل وضو کیا تھا۔۔۔

سید شہزاد ناصر صاحب سے ذرا گھل مل گیا ہوں، اس وجہ سے لفظ بھائی استعمال کر لیا، لیکن اب اس کے استعمال سے توبہ کرتا ہوں۔۔۔ معذرت خواہ ہوں۔
ارے صاحب رگڑا لگایئے اجازت ہے میری طرف سے :tongueout4:
اس خوبصورت نوک جھوک سے ہی تو دفتری مصروفیات کی ساری تھکن اتر جاتی ہے
اللہ آپ کو خوش رکھے
اب اتنا بھی بوڑھا نہیں ہو :sad4:
ایک شاعر نے کیا خوب کہا ہے:
میں نہیں رہا اب کسی کےگمان میں
 
میں نہیں رہا اب کسی کےگمان میں​
بھٹک رہا ہوں اپنے ہی مکان میں​
ترا ساتھ چھوٹا ، تری یاد بھی گئی​
اب کیا رہ گیا میری دوکان میں​
میرا سفر تھا زمیں کی حدوں تک​
اور تیرا مقام تھا کسی آسمان میں​
یوں تو پارسائی ہم نے بہت کی​
مگر پھر بھی ہوئے بدنام زمان میں​
تریاق ڈھونڈا ہر زہر کا ہم نے مگر​
لفظ ڈستے رہے کسی کی زبان میں​
جناب ظفری صاحب! اس کا وزن بتائیے گا۔
 
میں نہیں رہا اب کسی کےگمان میں​
بھٹک رہا ہوں اپنے ہی مکان میں​
ترا ساتھ چھوٹا ، تری یاد بھی گئی​
اب کیا رہ گیا میری دوکان میں​
میرا سفر تھا زمیں کی حدوں تک​
اور تیرا مقام تھا کسی آسمان میں​
یوں تو پارسائی ہم نے بہت کی​
مگر پھر بھی ہوئے بدنام زمان میں​
تریاق ڈھونڈا ہر زہر کا ہم نے مگر​
لفظ ڈستے رہے کسی کی زبان میں​
لیجیے ظفری بھائی ، اس غزل پر بھی ہماری صلاح حاضر ہے، گر قبول افتد زہے عزّ و شرف۔
ظفری کی غزل پر صلاح​
نہیں رہا میں اب کسی گمان میں​
بھٹک رہا ہوں اپنے ہی مکان میں​
جو تو گیا ، تو تری یاد بھی گئی​
رہ گیا ہے کیا مری دوکان میں​
مرا سفر تھا آخری حدوں تلک​
ترا مقام پایا آسمان میں​
جو پارسائی ہم نے کی بہت یہاں​
مگر نہ نیک ہوسکے زمان میں​
کہیں نہ توڑ پاسکے جو زہر کا​
تو لفظ ہم کو ڈس گئے زبان میں​

مشکل بحر ہے لہٰذا اساتذہ کا انتظار کرلیجے کہ ہم سے بہت سی غلطیاں ہو گئی ہیں۔;)

الف عین، محمد یعقوب آسی، کاشف عمران ، مزمل شیخ بسمل
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
لیجیے ظفری بھائی ، اس غزل پر بھی ہماری صلاح حاضر ہے، گر قبول افتد زہے عزّ و شرف۔
ظفری کی غزل پر صلاح​
نہیں رہا میں اب کسی گمان میں​
بھٹک رہا ہوں اپنے ہی مکان میں​
جو تو گیا ، تو تیری یاد بھی گئی​
سو رہ گیا ہے کیا مری دکان میں​
مرا سفر تھا آخری حدوں تلک
ترا مقام پایا آسمان میں​
اگرچہ زعمِ پارسائی تھا ہمیں
مگر نہ نیک ہوسکے زمان میں​
کہیں نہ توڑ پاسکے جو زہر کا​
تو لفظ ہم کو ڈس گئے زبان میں

مشکل بحر ہے لہٰذا اساتذہ کا انتظار کرلیجے کہ ہم سے بہت سی غلطیاں ہو گئی ہیں۔;)

الف عین، محمد یعقوب آسی، کاشف عمران ، مزمل شیخ بسمل

سرخ رنگ میں میں نے تبدیلیاں کر دی ہیں۔ بحر بھی درست ہو گئی ہے۔ مگر غزل میں خرابیاں موجود ہیں۔ مختصر تبصرہ کروں گا۔
"زمان" کا قافیہ طبعیت پر گراں گزرتا ہے۔ اس سے حذر ہی بہتر۔
مزید "زبان میں" ڈس جانا محاورے کے خلاف ہے۔ یہ پورا شعر ہی پھسپھسا ہے۔
"مرا سفر تھا آخری حدوں تلک" - مطلب تو یوں نکلا کہ میں تجھ سے بھی آگے (آخری حد تو آسمان سے آگے ہی ہو گی!!)۔ یہ بھی معنوی سقم ہوا۔

مشق جاری رکھی جائے۔ ضرور بہتری آئے گی۔
 

الف عین

لائبریرین
زمان اور زبان قوافی واقعی ناگوار محسوس ہوتے ہیں۔ خلاف محاورہ ہونے کے باعث۔ یوں کیا جا سکتا ہے
اگرچہ زعمِ پارسائی تھا ہمیں​
مگر نہ نیک ہوسکے جہان میں​
اس کا بھی کچھ سوچتا ہوں۔ یا کاشف عمران بھی غور کریں، اور محمد خلیل الرحمٰن بھی​
مرا سفر تھا آخری حدوں تلک​
ترا مقام پایا آسمان میں​
آخری شعر میرے خیال میں ’غزل باہر‘ کر دیا جائے​
 
Top