میں نہیں ملا خود سے، تْو کہاں سے آ ٹپکا؟ - عشق جا تجھے اب کے، ٰٰثانوی کیا میں نے

سلمان حمید

محفلین
پردیس میں ہونے کی وجہ سے یہ اشعار بھی کسی استاد کو دکھا نہیں پایا۔ اصلاح کی درخواست ہے۔

مستقل حوالوں کو، عارضی کیا میں نے
اک حوالے سے خود کو، دائمی کیا میں نے

جُھک گیا ترے آگے، چھوڑ کر خدا سارے
بول اے دلِ کافر، کیا نہیں کیا میں نے؟

میں نہیں ملا خود سے، تْو کہاں سے آ ٹپکا؟
عشق جا تجھے اب کے، ّٰٰثانوی کیا میں نے۔

اب بھی مجھ سے شکوے ھیں؟ اب بھی تْو نہیں راضی؟
جو کہا مجھے تْو نے، بس وہی کیا میں نے۔
 

سلمان حمید

محفلین

سلمان حمید

محفلین
اسامہ بھائی کی قوافی والی بات سے متفق ہوتے ہوئے کہنا چاہوں گا خیال بلاشبہ تعریف کے مستحق ہیں۔ آپکا باقی کلام بھی دیکھا فیس بک پر، علمِ عروض کے ساتھ تھوڑا علیک سلیک بنائیے ;)
بہت شکریہ عدنان بھائی تعریف کے لیے۔ میں بس جتنا وقت مل پاتا ہے کوشش کر ہی لیتا ہوں سیکھنے کی۔ اس محفل پہ سیکھنے کی غرض سے ہی آنا ہوا ہے اور امید ہے بہتری ہو گی لکھنے میں :)
 

الف عین

لائبریرین
بہت خوب۔ اسامہ نے اگرچہ واضح نہیں کیا، لیکن صرف ایک قافیہ غلط ہے۔ دائمی اور عارضی کا قافیہ نہیں نہیں ہو سکتا۔ ’نہی‘ ہو سکتا ہے جو ایک دوسرا لفظ ہے عربی کا ، امر کا الٹا۔۔
ثانوی۔۔۔ والا شعر سمجھ میں نہیں آیا۔ کیا کہنا چاہتے ہیں؟
 

ابن رضا

لائبریرین
بہت خوب۔ اسامہ نے اگرچہ واضح نہیں کیا، لیکن صرف ایک قافیہ غلط ہے۔ دائمی اور عارضی کا قافیہ نہیں نہیں ہو سکتا۔ ’نہی‘ ہو سکتا ہے جو ایک دوسرا لفظ ہے عربی کا ، امر کا الٹا۔۔
ثانوی۔۔۔ والا شعر سمجھ میں نہیں آیا۔ کیا کہنا چاہتے ہیں؟
استادِ محترم از راہ علم واضح فرمائیے گا کہ دائمی و عارضی ہم قافیہ نہیں کیا اس لیے کہ حرف روی کا اتحاد نہیں ؟؟؟ جیسے دائم خالص لفظ ہے جبکہ "ی " بطور لاحقۂ صفت ہے۔ دیگر ازیں عارضی میں خالص لفظ عارض ہے جس کے ساتھ "ی" بطور لاحقہ ٔ نسبتی ہے؟؟؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت خوب۔ اسامہ نے اگرچہ واضح نہیں کیا، لیکن صرف ایک قافیہ غلط ہے۔ دائمی اور عارضی کا قافیہ نہیں نہیں ہو سکتا۔ ’نہی‘ ہو سکتا ہے جو ایک دوسرا لفظ ہے عربی کا ، امر کا الٹا۔۔
ثانوی۔۔۔ والا شعر سمجھ میں نہیں آیا۔ کیا کہنا چاہتے ہیں؟
میرے خیال میں اسامہ صاحب کا اشارہ " نہیں" کی طرف ہی تھا اور حرف روی کی جانب بھی جس میں احباب کا اپنی رائے میں تکّلف برت کر کلام کر نا ممکن ہے۔۔۔۔۔ میرے خیال میں تو الف عین صاحب کے بقول "نہیں" ہی درست نہیں باقی سب قوافی کی پابندی درست ہی ہے۔۔۔
دوسرے ۔۔۔تاہم لفظ" نہی" میرے خیا ل میں وحی اور سعی کی طرح درد (فعل) کے وزن بجائے پر ہے جو یہاں درست (یا کم از کم بہتر) نہیں۔۔بشرطیکہ نہی کی لفظی ساخت میں ہ ساکن ہو۔۔۔۔
تیسرے ۔۔۔یہ کہ اردو میں ان کا التزام تکلف کے طور پر لیا جائے تو جائز بھی کہا جاسکتا ہے ۔ یہ میری ذاتی رائے میں درست نہیں اس سے لفظ کی فطری نزاکت متاثّر ہوتی ہے اور شعریت پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔۔۔
 

سلمان حمید

محفلین
بہت خوب۔ اسامہ نے اگرچہ واضح نہیں کیا، لیکن صرف ایک قافیہ غلط ہے۔ دائمی اور عارضی کا قافیہ نہیں نہیں ہو سکتا۔ ’نہی‘ ہو سکتا ہے جو ایک دوسرا لفظ ہے عربی کا ، امر کا الٹا۔۔
ثانوی۔۔۔ والا شعر سمجھ میں نہیں آیا۔ کیا کہنا چاہتے ہیں؟

بہت شکریہ الف عین صاحب توجہ اور غلطیوں کی نشاندہی کے لیے۔ کیا میں "نہی" کو اس پیرائے میں "نہیں" کی جگہ استعمال کر سکتا ہوں جیسے کہ؟
جُھک گیا ترے آگے، چھوڑ کر خدا سارے
بول اے دلِ کافر، کیا نہی کیا میں نے؟

اور ثانوی والے شعر میں میرا مطلب عشق کو دوسرا درجہ دینے کا ہے اور خود کو ملنے کو ترجیح دی ہے عشق پہ۔ کیا ثانوی لفظ ٹھیک معنی نہیں دے رہا یہاں؟
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت شکریہ الف عین صاحب توجہ اور غلطیوں کی نشاندہی کے لیے۔ کیا میں "نہی" کو اس پیرائے میں "نہیں" کی جگہ استعمال کر سکتا ہوں جیسے کہ؟
جُھک گیا ترے آگے، چھوڑ کر خدا سارے
بول اے دلِ کافر، کیا نہی کیا میں نے؟

اور ثانوی والے شعر میں میرا مطلب عشق کو دوسرا درجہ دینے کا ہے اور خود کو ملنے کو ترجیح دی ہے عشق پہ۔ کیا ثانوی لفظ ٹھیک معنی نہیں دے رہا یہاں؟
نہی کا یہ استعمال درست نہیں۔ کچھ اور ٹرائی کیجیے۔
 

عینی شاہ

محفلین
چلو جی، اللہ ہی حافظ ہے میری غزل کا، اتنے واہ تو کل ملا کے سب سے نہیں ملے۔ کوئی گڑبڑ ضرور ہے :(
لو جی ایک تو وا وا کرو اوپر سے ایسی کمنٹس بھی پڑھو :cautious::atwitsend:گڑ بڑ ہے تو ٹھیک کریں اسے میری وا وا میں تو کوئی گڑ بڑ نہی ہے نا (n)
 

سلمان حمید

محفلین
غلطیوں کی خیر ہے۔۔۔ ۔۔ یہ راستہ تو بلندی کی طرف جاتا ہے۔ :)
اور بلندی کی طرف کا سفر جھک کر ہی طے ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ سنبھل کر قدم رکھنا پڑتے ہیں ذرا سی چُوک ہوئی نہیں کہ عروج جاتا رہے

بجا فرمایا دونوں حضرات نے۔ متفق :)
 
Top