میں نے پایا محبت کو فقیری میں ۔۔۔۔۔۔ برائے تنقید و اصلاح

loneliness4ever

محفلین
السلام علیکم

امید ہے احباب خیر سے ہونگے
ایک کوشش برائے تنقید و اصلاح لایا ہوں


میں نے پایا محبت کو فقیری میں
زندگی دوست ہوتی ہے غریبی میں

سانس آتی ہے مخمل پر مگر گن کر
زندگی تنگ پڑتی ہے امیری میں

پایا ہے محفلوں میں بھی فرشتوں کو
رابطے دیکھے ہیں ایسے فقیری میں

حال ایسا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غلاموں کا
دسترس آسماں تک ہے اسیری میں

بزم ِ قیصر سے کیا ہو واسطہ اس کو
جو ہے سلطاں مدینے کی فقیری میں

س ن مخمور

بحر کے اراکین
فاعلاتن مفاعیلن مفاعیلن
 

الف عین

لائبریرین
بحر کے بارے میں تو میں جاہل مطلق ہوں۔ عزیزی مزمل شیخ بسمل بتایں گے کہ یہ بحر کون سی ہے۔
میں وہی کہوں گا کہ ایسی نا مانوس بحروں کو استعمال کرتے ہوئے ساتذہ کو بھی ہر مصرع کی بندش دیکھنی پڑتی ہے، اس لئے مبتدیوں کو بہر حال اس سے بچنا چاہئے۔
 
بحر کے بارے میں تو میں جاہل مطلق ہوں۔ عزیزی مزمل شیخ بسمل بتایں گے کہ یہ بحر کون سی ہے۔
میں وہی کہوں گا کہ ایسی نا مانوس بحروں کو استعمال کرتے ہوئے ساتذہ کو بھی ہر مصرع کی بندش دیکھنی پڑتی ہے، اس لئے مبتدیوں کو بہر حال اس سے بچنا چاہئے۔

مکمل اتفاق کرتا ہوں۔

10348603_289154167946958_3825254095783727332_n.jpg

حوالہ: "تعارف" از: ارشد کاکوی (ڈھاکہ) جون 1960 ۔۔۔ کتاب کا نام: "رہنمائے سخن" از: محمد معز الدین ۔۔۔ ناشر : نیشنل بک فاؤنڈیشن اسلام آباد 2009
 
علمِ عروض کو شاعر اور قاری دونوں کے لئے معاون ہونا چاہئے۔ اپنے طور پر کوئی ’’بحر بنا لینا‘‘ اور اس میں سخن کرنا چنداں مفید نہیں۔ اس سے کہیں بہتر ہے کہ اپنے لئے بھی اور قاری کے لئے بھی آسانی پیدا کی جائے، نہ کہ قاری کو امتحان میں ڈالا جائے۔
 

loneliness4ever

محفلین
تمام اساتذہ کرام کی آمد اور توجہ پر ممنون ہوں
اللہ پاک آپ احباب کے علم و عمل میں اضافہ فرمائے
مجھ سے خاکساروں پر رہنمائی کا سلسلہ یوں ہی قائم رکھیں

اللہ آباد و خوشحال رکھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آمین
 
Top