میں نے چاند اور ستاروں کی تمنا کی تھی

اظہرالحق

محفلین
دوستو ۔ ۔ قیصرانی ادھر آج کل انڈین گانے پوست (جان بوجھ کر پوسٹ کی جگہ پوست لکھا ، نشے کی وجہ سے :twisted: ) تو مجھے ایک بہت ہی پرانا گانا یاد آیا ۔ ۔ قیصرانی اسکی آڈیو میرے پاس نہیں ہے آپ تلاش کر لیں تو نوازش ہو گی ۔
-------------------------------------------------------
رفیع کی لازوال آواز اور ساحرکے امر بول
---------------------------------------------------------------
میں نے چاند اور ستاروں کی تمنا کی تھی
مجھ کو راتوں کی سیاہی کے سوا کچھ نہ ملا

پیار مانگا تو سسکتے ہوئے ارمان ملے
چین چاہا تو امنڈتے ہوئے طوفان ملے
ڈوبتے دل نے کناروں کی تمنا کی تھی
میں نے چاند اور ستاروں کی تمنا کی تھی

میری راہوں سے جدا ہو گئی راہیں انکی
آج بدل نظر آتی ہیں نگاہیں انکی
جن سے اس دل نے سہاروں کی تمنا کی تھی
میں نے چاند اور ستاروں کی تمنا کی تھی
 

قیصرانی

لائبریرین
پوست والی بات آپ نے بہت خوب کہی :D

یہ گانا میرے پاس تھا سہی، لیکن ہارڈ ڈسک کی تنگئ داماں‌کی وجہ سے کسی ڈی وی ڈی پر منتقل ہوچکا ہے۔ جیسے ہی ملتا ہے میں‌ پوسٹ کردیتا ہوں‌ :)
 
Top