محمد علم اللہ
محفلین
بہت دن ہو گئے ہیں
جی چاہتا ہے کچھ لکھوں
کالے بھیڑیوں کی کہانیاں
یا پھر سفید پوشوں کی عیاریاں
مگر پھر ڈر بھی لگتا ہے
میں کتنوں کی دشمنی مول لیتا رہوں گا
میرے ایسے ہی بہت سے دشمن ہو گئے ہیں
میری باتیں سینے میں جن کے برابرچبھتی رہتی ہیں
جی چاہتا ہے کچھ لکھوں
کالے بھیڑیوں کی کہانیاں
یا پھر سفید پوشوں کی عیاریاں
مگر پھر ڈر بھی لگتا ہے
میں کتنوں کی دشمنی مول لیتا رہوں گا
میرے ایسے ہی بہت سے دشمن ہو گئے ہیں
میری باتیں سینے میں جن کے برابرچبھتی رہتی ہیں
آخری تدوین: