یاسر شاہ
محفلین
۔۔۔
میں کنودہوں، میں عجول ہوں،میں ظلوم ہوں،میں جہول ہوں
مری خوش نصیبی تو دیکھیے تجھے ہر ادا میں قبول ہوں
جسے بلبلوں نے بھلا دیاتجھے یاد ہے میں وہ بھول ہوں
تری یاد نے جو کھلا دیا میں خزاں رسیدہ وہ پھول ہوں
یہ جو اول فول ہوں بک رہا یہ جو میں الول جلول ہوں
ترا کر رہا ہوں میں غم غلط کہ بچھڑ کے تجھ سے ملول ہوں
میں وہ خاک تھا ترے ہاتھ نے کبھی چھو کے جس کوشرف دیا
کسی دل کا اب میں غبار ہوں کسی آنکھ کی ابھی دھول ہوں
میں کنودہوں، میں عجول ہوں،میں ظلوم ہوں،میں جہول ہوں
مری خوش نصیبی تو دیکھیے تجھے ہر ادا میں قبول ہوں
جسے بلبلوں نے بھلا دیاتجھے یاد ہے میں وہ بھول ہوں
تری یاد نے جو کھلا دیا میں خزاں رسیدہ وہ پھول ہوں
یہ جو اول فول ہوں بک رہا یہ جو میں الول جلول ہوں
ترا کر رہا ہوں میں غم غلط کہ بچھڑ کے تجھ سے ملول ہوں
میں وہ خاک تھا ترے ہاتھ نے کبھی چھو کے جس کوشرف دیا
کسی دل کا اب میں غبار ہوں کسی آنکھ کی ابھی دھول ہوں
آخری تدوین: