تعارف میں کون ہوں اے ہم نفساں

میں کون ہوں اے ہم نفساں، سوختہ جاں ہوں
اک آگ مرے دل میں ہے جو شعلہ فشاں ہوں

لایا ہے مرا شوق مجھے پردے سے باہر
میں ورنہ وہی خلوتیِ رازِ نہاں ہوں

جلوہ ہے مجھی سے لبِ دریائے سخن پر
صد رنگ مری موج ہے، میں طبعِ‌رواں ہوں

پنجہ ہے مرا پنجۂ خورشید میں ہر صبح
میں شانہ صفت سایہ روِ زلفِ بُتاں ہوں

دیکھا ہے مجھے جن نے سو دیوانہ ہے میرا
میں باعثِ آشفتگیِ طبعِ جہاں ہوں

تکلیف نہ کر آہ مجھے جنبشِ لب کی
میں صد سخن آغشتہ بہ خوں زیرِ زباں ہوں

ہوں زرد غمِ تازہ نہالانِ چمن سے
اس باغِ خزاں دیدہ میں مَیں برگِ خزاں ہوں

رکھتی ہے مجھے خواہشِ دل بسکہ پریشاں
درپے نہ ہو اس وقت خدا جانے کہاں ہوں

اک وہم نہیں بیش مری ہستیِ موہوم
اس پر بھی تری خاطرِ نازک پہ گراں ہوں

خوش باشی و تنزیہ و تقدس تھی مجھے میر
اسباب پڑے یوں کہ کئی روز سے یاں ہوں

(میر تقی میرؔ)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
یہ تو میر تقی میر تھے۔۔۔ جنہوں نے تجاہل عارفانہ سے کام لیتے ہوئے کہہ دیا کہ میں کون ہوں اے ہم نفساں۔۔۔ اب ذرا آپ بھی کچھ تعارف کروا دیں۔
 

سلمان حمید

محفلین
محفل میں میر تقی میرؔ کو ہم دل و جان اور زوردار آواز (اتنی کہ ان تک پہنچ جائے) سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ اب آپ بھی تھوڑا اپنے بارے میں (نام، شہر کا نام، تعلیم و ہنر اور مشاغل وغیرہ) بتا دیں تاکہ آپ کو بھی ہلکی سے آواز سے خوش آمدید کہ دیا جائے :)
 
محفل میں میر تقی میرؔ کو ہم دل و جان اور زوردار آواز (اتنی کہ ان تک پہنچ جائے) سے خوش آمدید کہتے ہیں۔ اب آپ بھی تھوڑا اپنے بارے میں (نام، شہر کا نام، تعلیم و ہنر اور مشاغل وغیرہ) بتا دیں تاکہ آپ کو بھی ہلکی سے آواز سے خوش آمدید کہ دیا جائے
محترم میں ناچیز تو ہلکی سی آواز کے بھی قابل نہیں ہوں، آپ مجھے اشارے سے ہی خوش آمدید کی بجائے یہ کہہ سکتے
(چلو آ ہی گئے تو۔۔ آجاو) میرے لیے اتنا ہی کافی ہوگا۔۔۔
میں کیا ہوں؟ میں کچھ بھی نہیں ہوں،تخلیق ہوں مالکِ حقیقی کی، جو رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں لے جاتا ہے، جو بے جان سے جاندار پیدا کرتا ہے اور جاندار سے بے جان۔ میں اُس کا بندہ ہوں، اگر میں اُس ہستی کو پسند آجاوں تو بہت کچھ ہوں، ورنہ اک تنکا بھی مجھ پہ بھاری ہے۔
میرا نام محمد اطہر طاہر ہے۔ ہارون آباد کا باسی ہوں، علمی و ادبی اعتبار سے نالائق اور کم فہم ہوں۔بس یوں سمجھ لیجیے کہ ناخواندہ ہوں،
کافی عرصہ سے میں اس سائٹ کا وزٹ کر رہا تھا مگر مجھے داخلی رستہ نہیں مل رہا تھا، چند ماہ قبل ہی راستہ ملا اور محفل جوائن کی ہے، یہاں مجھے سیکھنے کو بہت کچھ ملا ہے۔ اور یہی میرا مقصدِحیات ہے۔ مجھے فخر ہے کہ میں اردو محفل کا طالب علم ہوں۔
اراکین محفل سے تعاون کا طالب ہوں، اُمید ہے کہ آپ میری کم فہمی اور بے علمی کو مدِنظر رکھتے ہوئے تعاون فرمائیں گے۔
 
Top