میں کہ ریسکیور ہوں۔۔۔!

ہر روز ارد گرد پھیلے ہزاروں دکھوں کو دیکھتا ہوں
قدرت دھڑکتے دلوں کابٹن ایک دم سے آف کردیتی ہے
میں حسرت و یاس بھری آنکھوں کے پردے بند کردیتا ہوں
پٹی کرتے سمے بہتے خون کے چھینٹے مجھے رنگین کرتے ہیں۔۔۔
مگر ان کی بو اب محسوس نہیں ہوتی
چٹختی ہڈیاں جب پورے زور سے چلاّتی گوشت پھاڑ نکلتی ہیں
میں بے تاثر نظروں سے چیخیں سنتا ہوں مگرمیرامدد کو اٹھا ہاتھ رک نہیں پاتا
البتہ نہر میں بچوں سمیت ڈوبی کوئی ماں مل جائے توملی جلی کیفیت میں آواز لگاتاہوں
”سارا خاندان مکمل ہوگیا“
بم بلاسٹ میں بکھرے انسانوں کے چیتھڑے دل کو روگ لگاتے ہیں
اور سکولوں میں بکھری ننھی لاشیں دیکھ کر مجھے میرے بچے یاد آتے ہیں
تو۔۔۔ دل لرز اٹھتا ہے
حادثات میں بریڈ ارنرز کو معزور ہوتا دیکھتا ہوں تو میرے ہاتھ ہینڈل پر مضبوط ہوجاتے ہیں
کبھی کبھی اکلوتے جوان بیٹے کی لاش پر ماتم کرتی ماں کو دیکھ کر دل بھر آتا ہے
”اب نہیں رہا“ کہتے ہوئے شرمندہ سا ہوجاتا ہوں
یا پھر برسوں بعد وطن لوٹنے والے شخص کے لٹنے پر دل خون بہاتا ہے
۔۔۔دکھ سنبھالتے سنبھالتے تھکنے لگتا ہوں تودل چاہتا ہے چلا ّکر رووں
سر پر خاک ڈال لوں
خود کو اس دنیا سے کہیں باہر نکال لوں
لیکن پھر سے یہی سب کچھ شب و روز دیکھتا ہوں اور اس سے بڑھ کر دیکھتا ہوں
تو بت ہوتاجا تا ہوں
انسانیت کے درد کو روز کھوتا جاتا ہوں
٭٭٭
 

عرفان سعید

محفلین
ہر روز ارد گرد پھیلے ہزاروں دکھوں کو دیکھتا ہوں
قدرت دھڑکتے دلوں کابٹن ایک دم سے آف کردیتی ہے
میں حسرت و یاس بھری آنکھوں کے پردے بند کردیتا ہوں
پٹی کرتے سمے بہتے خون کے چھینٹے مجھے رنگین کرتے ہیں۔۔۔
مگر ان کی بو اب محسوس نہیں ہوتی
چٹختی ہڈیاں جب پورے زور سے چلاّتی گوشت پھاڑ نکلتی ہیں
میں بے تاثر نظروں سے چیخیں سنتا ہوں مگرمیرامدد کو اٹھا ہاتھ رک نہیں پاتا
البتہ نہر میں بچوں سمیت ڈوبی کوئی ماں مل جائے توملی جلی کیفیت میں آواز لگاتاہوں
”سارا خاندان مکمل ہوگیا“
بم بلاسٹ میں بکھرے انسانوں کے چیتھڑے دل کو روگ لگاتے ہیں
اور سکولوں میں بکھری ننھی لاشیں دیکھ کر مجھے میرے بچے یاد آتے ہیں
تو۔۔۔ دل لرز اٹھتا ہے
حادثات میں بریڈ ارنرز کو معزور ہوتا دیکھتا ہوں تو میرے ہاتھ ہینڈل پر مضبوط ہوجاتے ہیں
کبھی کبھی اکلوتے جوان بیٹے کی لاش پر ماتم کرتی ماں کو دیکھ کر دل بھر آتا ہے
”اب نہیں رہا“ کہتے ہوئے شرمندہ سا ہوجاتا ہوں
یا پھر برسوں بعد وطن لوٹنے والے شخص کے لٹنے پر دل خون بہاتا ہے
۔۔۔دکھ سنبھالتے سنبھالتے تھکنے لگتا ہوں تودل چاہتا ہے چلا ّکر رووں
سر پر خاک ڈال لوں
خود کو اس دنیا سے کہیں باہر نکال لوں
لیکن پھر سے یہی سب کچھ شب و روز دیکھتا ہوں اور اس سے بڑھ کر دیکھتا ہوں
تو بت ہوتاجا تا ہوں
انسانیت کے درد کو روز کھوتا جاتا ہوں
حساس دل کی ترجمانی!
میرا ایک دوست ریسکیو 1122 میں ہے۔ آپ کی اجازت ہو تو کیا شیئر کر سکتا ہوں؟
 

لاریب مرزا

محفلین
ریسکیور کے احساسات کی خوبصورت ترجمانی!!
ہمارے ایک بھائی ریسکیو میں ہیں۔ جب ریسکیو 1122 میں شامل ہوئے تھے تو شروع شروع میں حادثات دیکھ کے پریشان ہو جاتے۔ گھر آتے ہی لیٹ جاتے۔ کسی سے بات چیت نہ کرتے۔ ان کا خون آلود یونیفارم سب کہانی سنا رہا ہوتا تھا۔ پھر ابو جان نے سمجھایا کہ دل مضبوط رکھنا ہے۔ اب عادی ہو گئے ہیں۔ اب ان کو کبھی اس طرح سے پریشان نہیں دیکھا۔ ڈیوٹی پر نہ بھی ہوں تو حادثہ دیکھ کر رک جاتے ہیں۔ محلے داروں کی مدد کرنا بھی فرض خیال کرتے ہیں۔ شہزادے بھائی ہیں ہمارے۔ :)
 
آخری تدوین:
حساس دل کی ترجمانی
میرا ایک دوست ریسکیو 1122 میں ہے۔ آپ کی اجازت ہو تو کیا شیئر کر سکتا ہوں؟
جزاک اللہ۔ جی سر کیوں نہیں۔ یہ میں نے ریسکیو 1122 میں نوکری کے دوران لکھی تھی۔ دس سالہ نوکری میں بہت کچھ دیکھا اور سیکھا۔
 
ریسکیور کے احساسات کی خوبصورت ترجمانی!!
ہمارے ایک بھائی ریسکیو میں ہیں۔ جب ریسکیو 1122 میں شامل ہوئے تھے تو شروع شروع میں حادثات دیکھ کے پریشان ہو جاتے۔ گھر آتے ہی لیٹ جاتے۔ کسی سے بات چیت نہ کرتے۔ ان کا خون آلود یونیفارم سب کہانی سنا رہا ہوتا تھا۔ پھر ابو جان نے سمجھایا کہ دل مضبوط رکھنا ہے۔ اب عادی ہو گئے ہیں۔ ان کو کبھی اس طرح سے پریشان نہیں دیکھا۔ ڈیوٹی پر نہ بھی ہوں تو حادثہ دیکھ کر رک جاتے ہیں۔ محلے داروں کی مدد کرنا بھی فرض خیال کرتے ہیں۔ شہزادے بھائی ہیں ہمارے۔ :)
جزاک اللہ۔ جی ہاں ایسا ہی ہے۔ایک ریسکور میڈیکل، فائر اور ریسکیو آپریشنز سے نبرد آزماہونے کی وجہ سے بیک وقت ڈاکٹر، انجئنیر اور فائر فائٹر ہوتا ہے۔بھائی کو میرا سلام کہیے گا۔ کس شہر میں ڈیوٹی ہے ؟ اور یقین کیجیے یہ آپ کے بھائی کے ہی جذبات نہیں الحمدللہ میں نے جتنے بھی ریسکیو والے دیکھے سبھی کو اس جذبے کے تحت دیکھا۔۔۔آندھی ہو یا طوفان، زلزلہ ہو یا سیلاب۔۔۔ خدمت کے لیے ہر دم تیار
 
آخری تدوین:

لاریب مرزا

محفلین
جزاک اللہ۔ جی ہاں ایسا ہی ہے۔ایک ریسکور میڈیکل، فائر اور ریسکیو آپریشنز سے نبرد آزماہونے کی وجہ سے بیک وقت ڈاکٹر، انجئنیر اور فائر فائٹر ہوتا ہے۔بھائی کو میرا سلام کہیے گا۔ کس شہر میں ڈیوٹی ہے ؟ اور یقین کیجیے یہ آپ کے بھائی کے ہی جذبات نہیں الحمدللہ میں نے جتنے بھی ریسکیو والے دیکھے سبھی کو اس جذبے کے تحت دیکھا۔۔۔آندھی ہو یا طوفان، زلزلہ ہو یا سیلاب۔۔۔ خدمت کے لیے ہر دم تیار
ان کی ڈیوٹی کھاریاں ریسکیو اسٹیشن پہ ہے۔ :)
 
ان کی ڈیوٹی کھاریاں ریسکیو اسٹیشن پہ ہے۔ :)
جزاک اللہ۔ کھاریاں ہمارے وزٹ ہوتے رہے ہیں۔ پنجاب کے 36 اضلاع کو دو ہیڈز کے ذریعے تقسیم کیا گیا تھا۔ 19 اضلاع کے ریجنل آفیسر میاں رفعت ضیا کے ساتھ وہاں وزٹ کیے تھے کسی دور میں۔ بھائی کو میرا سلام کہیے گا۔
 

فاخر رضا

محفلین
بہت اچھی طرح آپ نے لکھا ہے
روزانہ موت دیکھنا مشکل کام ہے مگر آخر عادت ہوجاتی ہے
مگر پھر بھی جب کسی اپنے کو پھانس بھی چبھ جائے تو جان حلق میں آجاتی ہے
میرا بھی آپ کا والا ہی حال ہے بس فرق یہ ہے کہ مجھے اسپتال کے اندر سے کام شروع کرنا ہوتا ہے
 
بہت اچھی طرح آپ نے لکھا ہے
روزانہ موت دیکھنا مشکل کام ہے مگر آخر عادت ہوجاتی ہے
مگر پھر بھی جب کسی اپنے کو پھانس بھی چبھ جائے تو جان حلق میں آجاتی ہے
میرا بھی آپ کا والا ہی حال ہے بس فرق یہ ہے کہ مجھے اسپتال کے اندر سے کام شروع کرنا ہوتا ہے
شکریہ سر۔ جزاک اللہ۔
درست فرمایا آپ نے ۔ ایسا ہی ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ آپ کو مزید کامیابیاں عطا فرمائے۔ آمین
 
بہت اچھی طرح آپ نے لکھا ہے
روزانہ موت دیکھنا مشکل کام ہے مگر آخر عادت ہوجاتی ہے
مگر پھر بھی جب کسی اپنے کو پھانس بھی چبھ جائے تو جان حلق میں آجاتی ہے
میرا بھی آپ کا والا ہی حال ہے بس فرق یہ ہے کہ مجھے اسپتال کے اندر سے کام شروع کرنا ہوتا ہے
شکریہ سر۔ جزاک اللہ۔
درست فرمایا آپ نے ۔ ایسا ہی ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ آپ کو مزید کامیابیاں عطا فرمائے۔ آمین
 
اب نہیں رہا“ کہتے ہوئے شرمندہ سا ہوجاتا ہوں
دلِ دردمند کے خوبصورت احساسات!
البتہ یہ بھی حقیقت ہے کہ"انسان عادی ہوجاتا ہے"
میرا چھوٹا بیٹا جب گنگارام ہسپتال کی نرسری میں تھا اس وقت وہاں مسلسل سترہ دن رہنے کا اتفاق ہوا۔ ہر آئے دن بہت سے بچے فوت ہوتے، خاندان کے خاندان جمع ہوکر رونا دھونا کرتے، خود میری حالت بھی کچھ ان سے مختلف نہیں تھی۔ ہر دم دل سہما سہما سا رہتا کہ نجانے بچے کا کیا ہوگا۔
اور جس دن نرسوں نے کہا کہ آپ کا بچہ ٹھیک سے سانس نہیں لے رہا، آکر اس کو "پمپ" کریں، اس دن تو بس۔۔۔۔۔۔!

ایک دن تو حد ہی ہوگئی۔ میں رات کو پھوپھی کے ہاں چلا گیا تھا۔ صبح سویرے ہسپتال پہنچا تو اس وارڈ کی پوری فضا سوگوار پائی۔ پوچھنے پر پتہ چلا کہ آج ہی آج میں لگ بھگ پندرہ بچے فوت ہوگئے۔

دوسری طرف اس شدت کی کیفیت میں ایک دلچسپ بات یہ تھی کہ جب کوئی فوت ہوتا تو نرس آکر نہایت پرسکون انداز میں کہتی:

آپ کا بچہ ایکسپائر ہوگیا ہے۔ :)
گویا بچہ نہ ہوا کوئی پراڈکٹ ہوگئی۔ :)
 
آخری تدوین:
دلِ دردمند کے خوبصورت احساسات!
البتہ یہ بھی حقیقت ہے کہ"انسان عادی ہوجاتا ہے"
میرا چھوٹا بیٹا جب گنگارام ہسپتال کی نرسری میں تھا اس وقت وہاں مسلسل سترہ دن رہنے کا اتفاق ہوا۔ ہر آئے دن بہت سے بچے فوت ہوتے، خاندان کے خاندان جمع ہوکر رونا دھونا کرتے، خود میری حالت بھی کچھ ان سے مختلف نہیں تھی۔ ہر دم دل سہما سہما سا رہتا کہ نجانے بچے کا کیا ہوگا۔
اور جس دن نرسوں نے کہا کہ آپ کا بچہ ٹھیک سے سانس نہیں لے رہا، آکر اس کو "پمپ" کریں، اس دن تو بس۔۔۔۔۔۔!

ایک دن تو حد ہی ہوگئی۔ میں رات کو پھوپھی کے ہاں چلا گیا تھا۔ صبح سویرے ہسپتال پہنچا تو اس وارڈ کی پوری فضا سوگوار پائی۔ پوچھنے پر پتہ چلا کہ آج ہی آج میں لگ بھگ پندرہ بچے فوت ہوگئے۔

دوسری طرف اس شدت کی کیفیت میں ایک دلچسپ بات یہ تھی کہ جب کوئی فوت ہوتا تو نرس آکر نہایت پرسکون انداز میں کہتی:

آپ کا بچہ ایکسپائر ہوگیا ہے۔ :)
گویا بچہ نہ ہوا کوئی پراڈکٹ ہوگئی۔ :)
اللہ اکبر۔ کیسے کیسے غم اٹھانے پڑتے ہیں۔ کہیں جن کے ہاتھ سے نوالے کھاتے ہیں انھی کودفناتے ہیں اور کہیں جن کو کھلاتے ہیں انھیں چھوڑ آتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سب پر اپنا کرم فرمائے۔ آمین
 
ہم بھی آپ کے ساتھ ہی ہوتے ہیں سول ڈیفنس لاہور سے
فیصل بھائی اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و تندرستی عطا فرمائے۔ آمین۔ آپ بہت اچھے شاعر ہیں۔ میں شوق سے آپ کی کاوشات کو پڑھتا ہوں۔ بالخصوص وہ شاعری جو برجستہ ہوتی ہے بہت مزا دیتی ہے۔
 
فیصل بھائی اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و تندرستی عطا فرمائے۔ آمین۔ آپ بہت اچھے شاعر ہیں۔ میں شوق سے آپ کی کاوشات کو پڑھتا ہوں۔ بالخصوص وہ شاعری جو برجستہ ہوتی ہے بہت مزا دیتی ہے۔
آپ کی محبت ہے ورنہ ہم کس قابل ہیں۔ سول ڈیفنس لاہور سے تعلق انیس صد پچانوے سے ہے۔ اٹھانوے میں ملک سے باہر چلے گئے۔ تب تک فائر۔ریسکیو۔اور فرسٹ ایڈ ایمرجنسی ریسپانس فائر بریگیڈ کے تعاون سے سول ڈیفنس ہی کیا کرتی تھی۔ کسی کی مدد کر کے جو سکون ملتا ہے وہ ناقابل بیان ہے خاص طور پر جب وہ آپ کے لیئے اور آپ اس کے لیئے ان جان اجنبی ہوتے ہیں یہاں ریا نہیں ہوتی نہ ہی کوئی ذاتی مفاد کبھی سامنے آنے کا امکان ہوتا ہے۔ وطن واپسی پر دوبارہ سول ڈیفنس جوائن کی اب الحمد للہ ریسکیو کے تعاون سے یہی سب کچھ روز مرہ زندگی کا حصہ ہے
 

جاسمن

لائبریرین
دلی جذبات عیاں کرتی تحریر۔
شریک کرنے سے ہمیں احساس ہوتا ہے کہ ابھی"انسانیت کے لئے ہمدردی رکھنے والے بہت اچھے لوگ " باقی ہیں جہاں میں۔
اپنے میدانِ عمل کے کام اور احساسات شریک کرنے چاہییں۔
صبح اداس تھی میں ملک کے حالات سوچ سوچ کے۔ "سرِ عام" کے ایک پروگرام کی جھلک دیکھ لی۔ پانی کم ہورہا ہے۔۔۔۔(یہ سوچ کے اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث سوچ کے پانی سوچ سمجھ کے استعمال کرتی ہوں)۔۔۔۔
یہ سب سوچوں نے پریشان کیا ہوا تھا۔
آپ کی تحریر بھی غم زدہ کرتی ہے لیکن یہ اطمینان بھی دیتی ہے۔
ہیں ابھی اچھے لوگ جہاں میں
آتے ہیں جو کام دوسروں کے
شعر شاید درست نہیں۔
 

ام اویس

محفلین
فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا

اردو:
سو یقینًا مشکل کے ساتھ آسانی بھی ہے

إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا

اردو:
بیشک مشکل کے ساتھ آسانی بھی ہے

الانشراح ۔ 5-6
 
Top