تعارف میں کہ عاشق بھی یہ الزام سہوں آوارہ ، عشق آوارہ گری ہے تو رہوں آوارہ

کسے خبر کہ میں کب سے ہوں منتظر تیرا

  • ہوا تھا پہلے یہ دل تیرا یا جگر تیرارا کہ

    Votes: 0 0.0%
  • نظر نظر سے ملی تھی کہ تھا اثر تیرا

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    0
2py14c4.jpg.gif

brand.gif
 
Top