رند
محفلین
السلام علیکم و رخمت اللہ و براکاتہ
جناب میرا تعلق ایک متوسط گھرانے سے ہے میرے والد صاحب پہلے سعودی عرب میں ہوا کرتے تھے لیکن چند وجوہات کی بنیاد پر وہ وطن واپس آگئے اور آج کل وہ بے روزگار ہیں جب تک وہ باہر ہوا کرتے تھے اس لیے مجھے کسی چیز کا کوئی غم نہیں ہوا کرتا ہے میں بس مستی میں اپنی زندگی گزار رہا اس لیے پڑھائی بھی نا کرسکا بس فضولیات میں اپنا وقت برباد کرتا رہا یہی وجہ ہے کہ تعلیم میں بھی بہت پیچھے رہ گیا میری تعلیم صرف ایف اے تک ہی ہے مجھے کوئی ہنر وغیرہ بھی نہیں میں بس کمپیوٹر استعمال کر لیتا ہوں لیکن میرے پاس کمپیوٹر کا کوئی ڈپلومہ بھی نہیں اب جب میں نوکری کی تلاش میں نکالا ہوں تو نا ہی میرے پاس اعلیٰ تعلیم ہے نا ہی کوئی ہنر ہے اور نا ہی نوکری کرنے کا کچھ تجربہ مجھے ایک فیکٹری میں مزدور کا کام مل گیا اور یہ پرسوں کی ہی بات ہے میرا تھا روزہ اور فیکٹری میں کام تھا سخت میں پسینے میں سر تا پا شرابو تھا حواس میرے معطل ہو چکے تھے اور زبان سوکھ کر تالو سے چپک چکی تھی اور کام بھی صبح سات بجے سے لے کر شام چھ بجے تک کرنا تھا آپ اندازہ لگائیں کہ بارہ گھنٹے سے زیادہ کام اور مزدوری ایک سو پچھتر روپے اب میں نے چاہا کہ پانی پی کر روزہ توڑ دوں لیکن ایک افسر نے مجھ کو کہا کہ پانی کے بجائے تم میرا پیشاب پیو میں بڑا ایماندار آدمی ہوں اور تم کتنے کمینے ہو کتنے برے خاندان سے تعلق رکھتے ہو تم کو روزے کا کوئی خیال نہیں اور یہ وہ وغیرہ وغیرہ وہ شخص مجھ کو سناتا رہا اور میں سنتا رہا کیونکہ میں مزدور اور وہ افسر اور لڑائی کرنے کی بھی مجھ میں ہمت نہیں تھی کیونکہ کام کر کر کے میں نڈ ھال ہو چکا تھا اس لیے میں کام چھوڑ دیا کیونکہ میں نے زندگی میں کبھی مشکل کام یعنی مزدوری جیسا مشکل کام نہیں کیا تو اب میں کیسے کرسکتا ہوں وہ بھی ووزوں میں یہ میرے لیے ناممکن ہے اور یہ ساری باتیں میں نے آپ لوگوں کو اس لیے سنائی ہیں کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ لوگ مجھے کچھ سمجھائیں اس مشکل وقت میں میری اخلاقی اور منطقی مدد کریں تو جناب آپ لوگ مجھ کو یہ بتائیں کہ کیا میں نے صحیح کیا جو کام چھوڑ دیا؟ نمبر دو یہ بتائیں کہ جب میں نے روزہ توڑنا چاہا تو اس افسر نے مجھ سے کہا کہ میں اس پیشاب پیوں کیا اس نے یہ صحیح کہا؟ نمبر تین یہ بتائیں کہ کیا اسلام یہ کہتا ہے کہ لوگوں سے زبردستی روزہ رکھوائو اور جو روزہ نا رکھے اس کو مارو؟ اب میرے جسم میں اتنی طاقت نہیں ہے کہ میں مزدوری کرسکوں اور میں نے اس ہی وجہ سے مزدوری نہیں کی میرے ایک دوست نے مجھ سے کہا کہ یہ تمھاری بے غیرتی ہے کیا واقعہ میں یہ میری بے غیرتی ہے؟
یہ تو رہے ایک موضوع کے سوال اب دوسرے موضوع کی طرف آتے ہیں وہ یہ کہ میں چاہتا ہوں کہ مجھے دفتر کا اندر کا کام ملے میں چاہتا ہوں کہ مجھے کلرک کی نوکری ملے میں نے ایف اے کیا ہوا ہے کیا مجھے کلرک کی نوکری مل سکتی ہے؟ اور میں چاہتا ہوں کہ میں بی کام یا بی بی اے کروں کیا میں پرائیویٹلی یہ کر سکتا ہوں ؟ اور اس کے ساتھ ساتھ میں کمپوٹر کا کوئی کورس بھی پرائویٹلی کرنا چا ہتا ہوں کیا میں یہ کرسکتا ہوں؟ مختصر یہ کہ مجھ سے جسمانی مشقت نہیں ہوتی مجھے دفتر میں کام چائیے جو کہ کم از کم کلرک ہو آپ سب سے میری یہ گزارش ہے کہ مجھ کو بتائیں کہ مجھے کلرک کی نوکری کس طرح مل سکتی ہے؟
میں آپ تمام دوستوں کے جواب کا شدت سے بڑی بے صبری سے انتظارکر رہا ہوں خدار اہ میری مدد کریں مجھے بتائیں کہ میں کروں تو کیا کروں ؟ وسلام علیکم و رخمت اللہ
جناب میرا تعلق ایک متوسط گھرانے سے ہے میرے والد صاحب پہلے سعودی عرب میں ہوا کرتے تھے لیکن چند وجوہات کی بنیاد پر وہ وطن واپس آگئے اور آج کل وہ بے روزگار ہیں جب تک وہ باہر ہوا کرتے تھے اس لیے مجھے کسی چیز کا کوئی غم نہیں ہوا کرتا ہے میں بس مستی میں اپنی زندگی گزار رہا اس لیے پڑھائی بھی نا کرسکا بس فضولیات میں اپنا وقت برباد کرتا رہا یہی وجہ ہے کہ تعلیم میں بھی بہت پیچھے رہ گیا میری تعلیم صرف ایف اے تک ہی ہے مجھے کوئی ہنر وغیرہ بھی نہیں میں بس کمپیوٹر استعمال کر لیتا ہوں لیکن میرے پاس کمپیوٹر کا کوئی ڈپلومہ بھی نہیں اب جب میں نوکری کی تلاش میں نکالا ہوں تو نا ہی میرے پاس اعلیٰ تعلیم ہے نا ہی کوئی ہنر ہے اور نا ہی نوکری کرنے کا کچھ تجربہ مجھے ایک فیکٹری میں مزدور کا کام مل گیا اور یہ پرسوں کی ہی بات ہے میرا تھا روزہ اور فیکٹری میں کام تھا سخت میں پسینے میں سر تا پا شرابو تھا حواس میرے معطل ہو چکے تھے اور زبان سوکھ کر تالو سے چپک چکی تھی اور کام بھی صبح سات بجے سے لے کر شام چھ بجے تک کرنا تھا آپ اندازہ لگائیں کہ بارہ گھنٹے سے زیادہ کام اور مزدوری ایک سو پچھتر روپے اب میں نے چاہا کہ پانی پی کر روزہ توڑ دوں لیکن ایک افسر نے مجھ کو کہا کہ پانی کے بجائے تم میرا پیشاب پیو میں بڑا ایماندار آدمی ہوں اور تم کتنے کمینے ہو کتنے برے خاندان سے تعلق رکھتے ہو تم کو روزے کا کوئی خیال نہیں اور یہ وہ وغیرہ وغیرہ وہ شخص مجھ کو سناتا رہا اور میں سنتا رہا کیونکہ میں مزدور اور وہ افسر اور لڑائی کرنے کی بھی مجھ میں ہمت نہیں تھی کیونکہ کام کر کر کے میں نڈ ھال ہو چکا تھا اس لیے میں کام چھوڑ دیا کیونکہ میں نے زندگی میں کبھی مشکل کام یعنی مزدوری جیسا مشکل کام نہیں کیا تو اب میں کیسے کرسکتا ہوں وہ بھی ووزوں میں یہ میرے لیے ناممکن ہے اور یہ ساری باتیں میں نے آپ لوگوں کو اس لیے سنائی ہیں کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ لوگ مجھے کچھ سمجھائیں اس مشکل وقت میں میری اخلاقی اور منطقی مدد کریں تو جناب آپ لوگ مجھ کو یہ بتائیں کہ کیا میں نے صحیح کیا جو کام چھوڑ دیا؟ نمبر دو یہ بتائیں کہ جب میں نے روزہ توڑنا چاہا تو اس افسر نے مجھ سے کہا کہ میں اس پیشاب پیوں کیا اس نے یہ صحیح کہا؟ نمبر تین یہ بتائیں کہ کیا اسلام یہ کہتا ہے کہ لوگوں سے زبردستی روزہ رکھوائو اور جو روزہ نا رکھے اس کو مارو؟ اب میرے جسم میں اتنی طاقت نہیں ہے کہ میں مزدوری کرسکوں اور میں نے اس ہی وجہ سے مزدوری نہیں کی میرے ایک دوست نے مجھ سے کہا کہ یہ تمھاری بے غیرتی ہے کیا واقعہ میں یہ میری بے غیرتی ہے؟
یہ تو رہے ایک موضوع کے سوال اب دوسرے موضوع کی طرف آتے ہیں وہ یہ کہ میں چاہتا ہوں کہ مجھے دفتر کا اندر کا کام ملے میں چاہتا ہوں کہ مجھے کلرک کی نوکری ملے میں نے ایف اے کیا ہوا ہے کیا مجھے کلرک کی نوکری مل سکتی ہے؟ اور میں چاہتا ہوں کہ میں بی کام یا بی بی اے کروں کیا میں پرائیویٹلی یہ کر سکتا ہوں ؟ اور اس کے ساتھ ساتھ میں کمپوٹر کا کوئی کورس بھی پرائویٹلی کرنا چا ہتا ہوں کیا میں یہ کرسکتا ہوں؟ مختصر یہ کہ مجھ سے جسمانی مشقت نہیں ہوتی مجھے دفتر میں کام چائیے جو کہ کم از کم کلرک ہو آپ سب سے میری یہ گزارش ہے کہ مجھ کو بتائیں کہ مجھے کلرک کی نوکری کس طرح مل سکتی ہے؟
میں آپ تمام دوستوں کے جواب کا شدت سے بڑی بے صبری سے انتظارکر رہا ہوں خدار اہ میری مدد کریں مجھے بتائیں کہ میں کروں تو کیا کروں ؟ وسلام علیکم و رخمت اللہ