الف عین
لائبریرین
ٹائپنگ کی عام اغلاط کا وقتاً فوقتاً ذکر کرتا رہتا ہوں، ایک بار پھر مختصراً ذکر کر دوں یہاں۔
خاص کر الفاظ کے درمیان خلا یا سپیس نہ دینا جہاں حروف جڑنے کا خطرہ نہ ہو۔ اہم اور عام مثالیں:
نون غنہ کے بعد سپیس دئے بغیرکچھ ٹائپ کرنا۔ اگر چہ تازہ نفیس نستعلیق اور نفیس نسخ میں یہ اصول رکھا گیا ہے کہ اگر ایسا ہو تو غنہ نون کی درمیانی شکل سے بدل جائے۔ ’یہاںسے‘۔۔۔۔۔ ‘یہانسے ‘سے۔ یکن غلطی بہر حال غلطی ہے۔ ان کو م س ورڈ میں کس طرح کیا جائے، اس کی ہدایات دے رہا ہوں۔ لیکن اس سے پہلے عام اغلاط کی نشان دہی:
آ۔۔ جا۔۔ ہو۔۔ کے بعد سپیس نہ دینا۔ چنانچہ ہوجا، ایک لفظ بن جاتا ہے، اسی طرح تا، تی، جیسے جاتاہے میں جاتا اور ہے کے درمیان خلا نہ دینا۔ ’کر‘ کے بعد خلا نہ دینا۔ اور ایک اور عام غلطی ’و‘ کو عطف کی شکل کے استعمال میں۔ ’شعر و سخن‘ تین الفاظ ہیں، لیکن ان کو ملا کر شعروسخن، ایک ہی لفظ لکھ دینا۔ کہ یہاں کہیں حروف ملتے نہیں۔ دوسری مثال جس میں حروف مل سکتے ہیں،۔۔۔ رنج و غم، اس میں رنج کے بعد سپیس لازمی ہے، لیکن غم اور عطفی ’و‘ کے درمیان سپیس دیا جانا چایئے۔ دیکھنے میں غلطی محسوس نہ ہو، لیکن ایسی غلطی کی وجہ سے ہی ہم کو اچھے سپیل چیکر نہیں مل پا رہے ہیں کہ الفاظ کی ہر فہرست میں اس قسم کے الفاظ شامل ہیں۔ ذرا سوچیں، کیا شعروسخن ایک لفظ مانا جا سکتا ہے۔ یا ’رنج وغم‘ میں رنج تو ٹھیک ہے، لیکن ’وغم‘ کیا لفظ ہے؟
ورڈ میں یہ فائنڈ رپلیس میں ممکن ہے، لیکن رپلیس آل میں گڑ بڑ ہو سکتی ہے۔ اس لئے یا تو رپلیس آل میں مخصوص کمانڈ دیں، ورنہ ہر بار ڈھونڈھیں اور جہاں غلطی ہو وہاں ہی درست کریں۔
جیسے
Find ں^l.. یعنی نون غنہ کے بعد کوئی حرف (کیریکٹر نہیں یہ ورڈ کے فائنڈ رپلیس ڈئلاگ باکس میں سپیشل کو کلک کرنے سے آتا ہے۔)۔ جب پہلی بار ورڈ کچھ دکھائے تو اسکیپ کی کنجی سے بند کر دیں اور کرسر کی پوزیشن پر دیکھ کر تصحیح کر دیں۔ اس کے بعد آپ محض کنٹرول پیج ڈاؤن یا پیج اپ کنجیاں دبا کر ایسا وقوعہ پچھلی یا اگلی جگہ تلاش کر سکتے ہیں۔ اور کرسو کی پوزیشن دیکھ کر غنہ کے بعد سپیس کا اضافہ کر دیں۔ دوسری ترکیب یہ ہے کہ فائنڈ میں غنہ الف (ںا) ، پھر غنہ ب، ایک ایک کر کے ٹائپ کریں۔ اور ہر بار دے دیں رپلیس آل وِد۔ ’ں ا‘ یا ’ں ب‘، یعنی درمیان میں سپیس۔ لیکن یونیورسل کمانڈ دینا مشکل ہے دوسری اغلاط میں۔ ہاں، ’تاہے‘ کو ’تا ہے‘، تےہیں‘ کو ’تے ہیں‘ یں رپلیس کر کتے ہیں۔ اسی طرح
فائنڈ ’ہوج‘ رپلیس ود ’ہو ج‘، اس میں ہو جانا، ہو جاتا، ہو جاتی سب رپلیس ہو سکتے ہیں، اور دوسرے الفاظ میں غلطی پیدا ہو جانے کا امکان نہیں۔
اسی طرح ’ہو‘ کے ساتھ ہی
’ہوسک‘ رپلیس وِد۔۔ ’ہو سک‘ (ہو سکا، سکی، سکنا، وغیرہ کے لئے)
فائنڈ ’ہوچک‘ رپلیس وِد ’ہو چک‘ (ہو چکا، ہو چکی، ہو چکے)
فائنڈ ’ہوگ‘ رپلیس ود ’ہو گ‘ (ہو گیا، گئی، گئے وغیرہ)
’کردی‘۔۔ رپلیس ود کر دی۔۔ (کر ۔۔ اور ۔۔۔ دی کے درمیان سپیس۔۔ کر دی اور کر دیا، دونوں درست ہو جائیں گے۔
’کرلی‘ ود ’کر لی‘ (کر لی، اور کر لیا کے لئے)
اس کے علاوہ ’ے، کوئی حرف‘ بھی ڈھونڈھ لیں، تاکہ درمیانی بڑی ے کو چھوٹی ی میں بدلا جائے، ورنہ ’ریل‘ رےل‘ رہ جائے گا۔
’کوی حرف۔ و۔ کوئی حرف‘ فائنڈ کرنے سے ’شعروسخن‘ جیسی غلطیاں سدھاری جا سکتی ہیں۔ لیکن ہر بار فائنڈ کر کے اس کو بند کر دیں، و پھر کنٹرول پیج ڈاؤن سے دستاویز کے آگے بڑھتے جائیں جہاں جہاں ورڈ غلطی کی نشان دہی کرے وہاں دیکھ لیں و تصحیح کر دیں۔
ایک بات اور۔ ’آ‘ کی صورت میں (جیسے ’آکر‘ کو ’آ کر‘ سے تبدیل کرنے کی کمانڈ میں) خیا رہے کہ اس میں ’الف ہمزہ‘ والا چیک باکس بھی چیک کردیں۔ ورنہ اس میں’اکر‘ بھی شامل ہو جائے گا۔
خاص کر الفاظ کے درمیان خلا یا سپیس نہ دینا جہاں حروف جڑنے کا خطرہ نہ ہو۔ اہم اور عام مثالیں:
نون غنہ کے بعد سپیس دئے بغیرکچھ ٹائپ کرنا۔ اگر چہ تازہ نفیس نستعلیق اور نفیس نسخ میں یہ اصول رکھا گیا ہے کہ اگر ایسا ہو تو غنہ نون کی درمیانی شکل سے بدل جائے۔ ’یہاںسے‘۔۔۔۔۔ ‘یہانسے ‘سے۔ یکن غلطی بہر حال غلطی ہے۔ ان کو م س ورڈ میں کس طرح کیا جائے، اس کی ہدایات دے رہا ہوں۔ لیکن اس سے پہلے عام اغلاط کی نشان دہی:
آ۔۔ جا۔۔ ہو۔۔ کے بعد سپیس نہ دینا۔ چنانچہ ہوجا، ایک لفظ بن جاتا ہے، اسی طرح تا، تی، جیسے جاتاہے میں جاتا اور ہے کے درمیان خلا نہ دینا۔ ’کر‘ کے بعد خلا نہ دینا۔ اور ایک اور عام غلطی ’و‘ کو عطف کی شکل کے استعمال میں۔ ’شعر و سخن‘ تین الفاظ ہیں، لیکن ان کو ملا کر شعروسخن، ایک ہی لفظ لکھ دینا۔ کہ یہاں کہیں حروف ملتے نہیں۔ دوسری مثال جس میں حروف مل سکتے ہیں،۔۔۔ رنج و غم، اس میں رنج کے بعد سپیس لازمی ہے، لیکن غم اور عطفی ’و‘ کے درمیان سپیس دیا جانا چایئے۔ دیکھنے میں غلطی محسوس نہ ہو، لیکن ایسی غلطی کی وجہ سے ہی ہم کو اچھے سپیل چیکر نہیں مل پا رہے ہیں کہ الفاظ کی ہر فہرست میں اس قسم کے الفاظ شامل ہیں۔ ذرا سوچیں، کیا شعروسخن ایک لفظ مانا جا سکتا ہے۔ یا ’رنج وغم‘ میں رنج تو ٹھیک ہے، لیکن ’وغم‘ کیا لفظ ہے؟
ورڈ میں یہ فائنڈ رپلیس میں ممکن ہے، لیکن رپلیس آل میں گڑ بڑ ہو سکتی ہے۔ اس لئے یا تو رپلیس آل میں مخصوص کمانڈ دیں، ورنہ ہر بار ڈھونڈھیں اور جہاں غلطی ہو وہاں ہی درست کریں۔
جیسے
Find ں^l.. یعنی نون غنہ کے بعد کوئی حرف (کیریکٹر نہیں یہ ورڈ کے فائنڈ رپلیس ڈئلاگ باکس میں سپیشل کو کلک کرنے سے آتا ہے۔)۔ جب پہلی بار ورڈ کچھ دکھائے تو اسکیپ کی کنجی سے بند کر دیں اور کرسر کی پوزیشن پر دیکھ کر تصحیح کر دیں۔ اس کے بعد آپ محض کنٹرول پیج ڈاؤن یا پیج اپ کنجیاں دبا کر ایسا وقوعہ پچھلی یا اگلی جگہ تلاش کر سکتے ہیں۔ اور کرسو کی پوزیشن دیکھ کر غنہ کے بعد سپیس کا اضافہ کر دیں۔ دوسری ترکیب یہ ہے کہ فائنڈ میں غنہ الف (ںا) ، پھر غنہ ب، ایک ایک کر کے ٹائپ کریں۔ اور ہر بار دے دیں رپلیس آل وِد۔ ’ں ا‘ یا ’ں ب‘، یعنی درمیان میں سپیس۔ لیکن یونیورسل کمانڈ دینا مشکل ہے دوسری اغلاط میں۔ ہاں، ’تاہے‘ کو ’تا ہے‘، تےہیں‘ کو ’تے ہیں‘ یں رپلیس کر کتے ہیں۔ اسی طرح
فائنڈ ’ہوج‘ رپلیس ود ’ہو ج‘، اس میں ہو جانا، ہو جاتا، ہو جاتی سب رپلیس ہو سکتے ہیں، اور دوسرے الفاظ میں غلطی پیدا ہو جانے کا امکان نہیں۔
اسی طرح ’ہو‘ کے ساتھ ہی
’ہوسک‘ رپلیس وِد۔۔ ’ہو سک‘ (ہو سکا، سکی، سکنا، وغیرہ کے لئے)
فائنڈ ’ہوچک‘ رپلیس وِد ’ہو چک‘ (ہو چکا، ہو چکی، ہو چکے)
فائنڈ ’ہوگ‘ رپلیس ود ’ہو گ‘ (ہو گیا، گئی، گئے وغیرہ)
’کردی‘۔۔ رپلیس ود کر دی۔۔ (کر ۔۔ اور ۔۔۔ دی کے درمیان سپیس۔۔ کر دی اور کر دیا، دونوں درست ہو جائیں گے۔
’کرلی‘ ود ’کر لی‘ (کر لی، اور کر لیا کے لئے)
اس کے علاوہ ’ے، کوئی حرف‘ بھی ڈھونڈھ لیں، تاکہ درمیانی بڑی ے کو چھوٹی ی میں بدلا جائے، ورنہ ’ریل‘ رےل‘ رہ جائے گا۔
’کوی حرف۔ و۔ کوئی حرف‘ فائنڈ کرنے سے ’شعروسخن‘ جیسی غلطیاں سدھاری جا سکتی ہیں۔ لیکن ہر بار فائنڈ کر کے اس کو بند کر دیں، و پھر کنٹرول پیج ڈاؤن سے دستاویز کے آگے بڑھتے جائیں جہاں جہاں ورڈ غلطی کی نشان دہی کرے وہاں دیکھ لیں و تصحیح کر دیں۔
ایک بات اور۔ ’آ‘ کی صورت میں (جیسے ’آکر‘ کو ’آ کر‘ سے تبدیل کرنے کی کمانڈ میں) خیا رہے کہ اس میں ’الف ہمزہ‘ والا چیک باکس بھی چیک کردیں۔ ورنہ اس میں’اکر‘ بھی شامل ہو جائے گا۔