نئی غزل برائے اصلاح

لوٹ کر شام گھر بھی جانا ہے
درد یہ بھی ابھی اٹھانا ہے

اے مرے درد کچھ رعایت کر
تجھ سے رشتہ بڑا پرانا ہے

تیرے بِن زندگی بِتائیں گے
یہ تماشہ بھی کر دکھانا ہے

میرے کمرے میں اب بھی رہتے ہو
جانے والے کو یہ بتانا ہے

کیا ستم ہے یہ رسمِ دنیا بھی
درد ہے پھر بھی مسکرانا ہے

میں بھی زندہ ہوں سانس لیتا ہوں
یہ بھرم عمر بھر نبھانا ہے

دل کی حالت شکیل جان نہ لے
یہ زمانہ بڑا سیانا ہے


محترم الف عین و دیگر اساتذہ کی نظرِ عنائت کا منتظر​
 
مدیر کی آخری تدوین:
لوٹ کر شام گھر بھی جانا ہے
درد یہ بھی ابھی اٹھانا ہے

اے مرے درد کچھ رعایت کر
تجھ سے رشتہ بڑا پرانا ہے

تیرے بِن زندگی بِتائیں گے
یہ تماشہ بھی کر دکھانا ہے

میرے کمرے میں اب بھی رہتے ہو
جانے والے کو یہ بتانا ہے

کیا ستم ہے یہ رسمِ دنیا بھی
درد ہے پھر بھی مسکرانا ہے

میں بھی زندہ ہوں سانس لیتا ہوں
یہ بھرم عمر بھر نبھانا ہے

دل کی حالت شکیل جان نہ لے
یہ زمانہ بڑا سیانا ہے


محترم الف عین و دیگر اساتذہ کی نظرِ عنائت کا منتظر​
خوبصورت خوبصورت۔
 
شائد میں عام گفتگو میں یوں ہی بولتا ہوں اس لئے، عموماََ میں کسی تکنیکی مجبوری کی غیر موجودگی میں شعر ویسے ہی رہنے دیتا ہوں جیسا ابتداََ موزوں ہوا ہو۔
آپ رہنمائی فرما دیں کیا بہت کی بجائے بڑا برتنا غیر مناسب ہے؟
 

الف عین

لائبریرین
درست ہے غزل
بہت اور بڑا دونوں استعمال کیے جاتے ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ سیانا کے ساتھ بڑا ہی رکھیں، البتہ رشتہ بہت پرانا کر دیں۔ کہ سیانا اور بڑا دونوں عمومی بول چال کے الفاظ ہیں
 
درست ہے غزل
بہت اور بڑا دونوں استعمال کیے جاتے ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ سیانا کے ساتھ بڑا ہی رکھیں، البتہ رشتہ بہت پرانا کر دیں۔ کہ سیانا اور بڑا دونوں عمومی بول چال کے الفاظ ہیں
استادِ محترم
ہمیشہ کی طرح حوصلہ افزائی اور رہنمائی کا شکریہ،
 
Top