امین شارق
محفلین
محترم اساتذہ کرام جناب الف عین،
سید عاطف علی
محمد خلیل الرحمٰن
محمد احسن سمیع: راحل
سید عاطف علی
محمد خلیل الرحمٰن
محمد احسن سمیع: راحل
بلبل کی طرح سیر چمن ڈھونڈ رہا ہوں
خوشیوں سے بھرا اپنا وطن ڈھونڈ رہا ہوں
اک سوئی کی تلاش ہے بھوسے کے ڈھیر میں
میں شہر کراچی میں امن ڈھونڈ رہا ہوں
اپنی ہی کتابوں سے جو اغیار نے سیکھے
اس قوم کے لوگوں میں وہ فن ڈھونڈ رہا ہوں
قاتل لٹیرے چور ہو غدار یا ظالم
میں سب کو مار ڈالوں گا گن ڈھونڈ رہا ہوں
مٹ جائیں گے ظلمت کے اندھیرے بھی ایک دن
میں بعد شب صبح کی کرن ڈھونڈ رہا ہوں
غزلوں کو میری ہے ابھی اصلاح کی ضرورت
محفل میں میں استاذ سخن ڈھونڈ رہا ہوں
یا میں تلاش میں ہوں سمندر میں سیپ کی
ٰیا پھر کسی جنگل میں ہرن ڈھونڈ رہا ہوں
شارؔق تمہیں معلوم ہے کیا ڈھونڈ رہے ہو
شاید کسی صحرا میں چمن ڈھونڈ رہا ہوں
خوشیوں سے بھرا اپنا وطن ڈھونڈ رہا ہوں
اک سوئی کی تلاش ہے بھوسے کے ڈھیر میں
میں شہر کراچی میں امن ڈھونڈ رہا ہوں
اپنی ہی کتابوں سے جو اغیار نے سیکھے
اس قوم کے لوگوں میں وہ فن ڈھونڈ رہا ہوں
قاتل لٹیرے چور ہو غدار یا ظالم
میں سب کو مار ڈالوں گا گن ڈھونڈ رہا ہوں
مٹ جائیں گے ظلمت کے اندھیرے بھی ایک دن
میں بعد شب صبح کی کرن ڈھونڈ رہا ہوں
غزلوں کو میری ہے ابھی اصلاح کی ضرورت
محفل میں میں استاذ سخن ڈھونڈ رہا ہوں
یا میں تلاش میں ہوں سمندر میں سیپ کی
ٰیا پھر کسی جنگل میں ہرن ڈھونڈ رہا ہوں
شارؔق تمہیں معلوم ہے کیا ڈھونڈ رہے ہو
شاید کسی صحرا میں چمن ڈھونڈ رہا ہوں