امین شارق
محفلین
محترم اساتذہ کرام جناب الف عین،
محمد احسن سمیع: راحل
زندگی اک جہدِمسلسل کا نام ہےیا عقدہِ مشکل کے کسی حل کا نام ہے
زندگی اک سفر ہے رکنے کا نام موت
ٹہرے ہوئے دریاؤں میں ہلچل کا نام ہے
صدیق کی نظر میں صداقت ہے زندگی
فاروق کی نگاہ میں عدل کا نام ہے
زندگی انسان کے جذبات کا ہے نام
پیشانیوں پہ پڑتے ہوئے بل کا نام ہے
زندگی تو نام خدا کی رضا کا ہے
انسان کے اللہ پر توکل کا نام ہے
زندگی پانی ہے جو گلشن کھلاتی ہے
صحرا میں برستے ہوئے بادل کا نام ہے
زندگی تو باپ کی شفقت نگاہی ہے
یا پُر خلوص ماؤں کے آنچل کا نام ہے
زندگی اوروں کے کام آنے کو کہتے ہیں
جس سے کوئی دل خوش ہو ہاں اس پل کا نام ہے
زندگی تو نور ہے ظلمت مٹاتی ہے
اور موت ظلمت میں چھپی دلدل کا نام ہے
زندگی آواز ہے خاموشیاں نہیں
حمد و ثنا کرتی ہوئی کوئل کا نام ہے
زندگی محبوب کی آنکھوں میں ملے گی
مخمور نگاہ میں بسے کاجل کا نام ہے
زندگی تو نعمتِ پروردگار ہے
شارؔق یہ بس باتیں نہیں عمل کا نام ہے