واقعی یہ بہت ضروری ہے۔باسم نے کہا:حل یہی ہے کہ جس طرح بچوں کی خوراک اور لباس کے انتظام کو وہ ضروری سمجھتے ہیں اسی طرح ان کی اخلاقی تربیت کو بھی ضروری سمجھیں ان کیلیے وقت نکالیں
یہ اقوال سنہری حروف سے لکھنے کے لائق ہیں اور اس سے بھی بہیتر یہ ہوگا اگر والدین ان اقوال کو اپنے اذہان میں راسخ کرکے اولاد کی بہترین تعلیم و تربیت کا اہتمام کریں۔مصطفے قاسم نے کہا:ارشاد امیر المومنین حضرت(علی کرم اللہ وجہہ)
“ اپنی اولاد کی تربیت اپنے زمانے کے لحاظ سے مت کرو کیونکہ وہ کسی اور زمانے کیلیے پیدا ہوئے ہیں“
دوسرے اقول کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ۔
“ اپنی اولاد کی اخلاقی اور دینی تربیت کا اہتمام کرو اس سے پہلے کے وہ زمانے کی برایئوں کو اپنا لیں“
“ کم سن بچے نئے پودے کی طرح ہوتے ہیں جس رخ میں رکھو گے ویسے ہی پروان چڑھ جائیں گے مگر بعد میں وہ تنا آور درخت کیطرح ہو جائیں گے جسے موڑنا نا ممکن ہو گا“