اشرف علی
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب ! امید کہ مزاج بخیر ہوں گے _
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے _
شکریہ
غزل
نازکی میں جو پنکھڑی سی ہے
اور کوئی نہیں وہ تو ہی ہے
وہ مِرے ساتھ تو نہیں لیکن
وہ مِرے آس پاس اب بھی ہے
ہمہ تن گوش ہو کے سنتا ہوں
آپ کی بات جب بھی ہوتی ہے
بول کر سوچنا ہے کارِ عبَث
سوچ کر بولنا ضروری ہے
پھر وہی پنکھا پھر وہی رسّی
فل پلاننگ یہ خودکشی کی ہے
پھونک دیتی ہے جو گناہوں کو
توبہ ماچس کی ایسی تیلی ہے
اپنی تو ابتدا بھی مٹّی تھی
اپنی تو انتہا بھی مٹّی ہے
نام لینا مِرا نہ اس کے پاس
آنکھ اس کی ابھی لگی ہی ہے
میں اسے یاد اب نہیں کرتا
سچ کہوں تو یہ بات جھوٹی ہے
کل وہی فصل کاٹنی ہے تمہیں
آج جو فصل تم نے بوئی ہے
پچھلی غزلوں ہی کی طرح اشرف
کیا مِری یہ غزل بھی اچھی ہے ؟
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب ! امید کہ مزاج بخیر ہوں گے _
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے _
شکریہ
غزل
نازکی میں جو پنکھڑی سی ہے
اور کوئی نہیں وہ تو ہی ہے
وہ مِرے ساتھ تو نہیں لیکن
وہ مِرے آس پاس اب بھی ہے
ہمہ تن گوش ہو کے سنتا ہوں
آپ کی بات جب بھی ہوتی ہے
بول کر سوچنا ہے کارِ عبَث
سوچ کر بولنا ضروری ہے
پھر وہی پنکھا پھر وہی رسّی
فل پلاننگ یہ خودکشی کی ہے
پھونک دیتی ہے جو گناہوں کو
توبہ ماچس کی ایسی تیلی ہے
اپنی تو ابتدا بھی مٹّی تھی
اپنی تو انتہا بھی مٹّی ہے
نام لینا مِرا نہ اس کے پاس
آنکھ اس کی ابھی لگی ہی ہے
میں اسے یاد اب نہیں کرتا
سچ کہوں تو یہ بات جھوٹی ہے
کل وہی فصل کاٹنی ہے تمہیں
آج جو فصل تم نے بوئی ہے
پچھلی غزلوں ہی کی طرح اشرف
کیا مِری یہ غزل بھی اچھی ہے ؟