ناسا کے برقی تصویر خانے کی سیر

طالوت

محفلین
ناسا کے برقی تصویر خانے کی سیر
345517main_image_1349_428-321.jpg

اٹلانٹس "کینیڈی اسپیس سنٹر سے خلا کی طرف جاتے ہوئے۔

351248main_image_1370_428-321.jpg

یہ ہے اٹلانٹس جو 24 مئی کو اپنے مشن سے واپس زمین پر پہنچی۔​
 

طالوت

محفلین
350865main_image_1369_428-321.jpg

ہبل خلائی ٹیلی سکوپ جس کی تصویر اٹلانٹس نے اتاری۔

348978main_image_1363_428-321.jpg

اٹلانٹس کی کھڑکیوں سے زمین کا منظر

348742main_image_1362_428-321.jpg
 

طالوت

محفلین
347716main_image_1358_428-321.jpg

خلا باز جان ہبل ٹیلی اسکوپ پر کام کرتے ہوئے۔

346283main_image_1352_428-321.jpg

خلاباز مائیکل اٹلانٹس کے "مڈ ڈیک" میں کام میں مصروف

330098main_image_1331_428-321.jpg

5 اعشاریہ 4 بلین نوری سال دور موجود کہکشائیں جن کی تصاویر تین مختلف ٹیلی اسکوپس سے لی گئیں۔

327598main_image_1327_428-321.jpg

1970 میں چاند پر جانے والا تیسرا مشن "اپولو 13" کے خلا باز صدر نکسن کے ساتھ

319964main_image_1309_428-321.jpg

ڈسکوری کے خلا بازوں کے کیبن کا اوپری منظر

314089main_image_1288_428-321.jpg

فروری 1962 میں پہلا مشن جس نے زمین کے مدار تک رسائی حاصل کی۔​
 

arifkarim

معطل
طالوت کس کا یقین کرو گے؟
اس ویڈیو کے مطابق نازی 1942 میں ہی چاند پر قدم رکھ چکے تھے:
 

طالوت

محفلین
عارف جرمنوں کی صلاحیتوں پر مجھے کوئی شبہ نہیں ۔ اگر کوئی مضبوط شہادت میسر ہو تو میں ایک لمحہ بھی لوں یقین کرنے میں ۔
وسلام
 

نبیل

تکنیکی معاون
عارف، تم ہر تھریڈ پر ایک ہی بحث نہ شروع کر دیا کرو۔ تم پر کچھ دنوں بعد کسی hoax کو دہرانے کا دورہ پڑ جاتا ہے۔
 

عسکری

معطل
یہی میں کہنا چیاہتا تھا عارف ہر تھریڈ کو امریکہ سرمایہ کاری اور جمہوریت پر لے جاتے ہیں۔عارف بھائی ان کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے دنیا میں۔
 

ظفری

لائبریرین
عارف جب hoaxster ڈیکلیرڈ ہوگیا ہے تو تنبیہ کا جواز بھی باقی نہیں رہا ۔ یہاں ‌تو صرف یہ کہنا چاہیئے ۔ لگے رہو منا بھائی ۔۔۔۔۔۔ ;)
 

عسکری

معطل
بہت سن چکے یار اب وہ ہماری سنیں بھار میں گئی جمہوریت اور سارے سرمایے دار اب ہم ہر دھاگے میں یہ فلسفیانہ کلام نہین سننا چاہتے
 

arifkarim

معطل
بہت سن چکے یار اب وہ ہماری سنیں بھار میں گئی جمہوریت اور سارے سرمایے دار اب ہم ہر دھاگے میں یہ فلسفیانہ کلام نہین سننا چاہتے

چاند پر اترنے والے Hoax کا جمہوریت یا سرمایہ داری سے کوئی تعلق نہیں۔ میں صرف متبادل انفارمیشن شیئر کرتا ہوں جسکے نتیجہ میں یہاں پر ’’مین اسٹریم‘‘ افرادکو چھینکیں لگ جاتی ہیں!
یہ اسلئے ضروری ہے تاکہ تصویر کے متبادل رُخ دیکھ کر انسان خود فیصلہ کرے کہ جس علم کو وہ جامع اور مستند سمجھتا رہاہے۔ اسمیں کس قدر سچائی ہے!
 

خرم

محفلین
تو بھائی خود بھی تو کچھ تحقیق کرلو۔ میں نے کچھ اشارات دئیے تھے ان پر غور کرو :)
 

arifkarim

معطل
تو بھائی خود بھی تو کچھ تحقیق کرلو۔ میں نے کچھ اشارات دئیے تھے ان پر غور کرو :)

جی بھائی۔ میں نے تحقیقات کے بعد ہی وہ Hoax پوسٹ کئے تھے۔ دراصل میں خود ویڈیو ایڈیٹنگ اور اسپیشل ایفکٹس پر لمبا عرصہ کام کر چکا ہیں۔ اسلئے میرے لئے جھوٹ اور سچ میں فرق کرنا بہت آسان ہے۔
 

خرم

محفلین
ایک پروگرام آتا ہے ڈسکوری پر Myth Busters اس کی ایک قسط میں ان تمام مفروضات پر بات ہوئی تھی۔ مثال کے طور پر لوگ جب کہتے ہیں کہ جی چاند کی سطح پر جو پاؤں کا نشان بنا وہ تو صرف گیلی ریت پر ہی بن سکتا ہے۔ زمین کی حد تک یہ بات بالکل درست ہے کہ ریت کے ذرات اربوں سال کی ہوا اور پانی کی چوٹیں جھیل جھیل کر گول ہو چُکے ہیں۔ چاند پر نہ تو ہوا ہے اور نہ پانی سو اس کی مٹی کے ذرات گول نہیں بلکہ کھردری سطح والے ہیں۔ اس لئے وہاں پر اگر آپ چلیں گے تو آپ کے پاؤں کے نشان ثبت رہیں گے۔ اسی طرح جھنڈے کا معاملہ ہے۔ زمین پر ہوا کی رگڑ ہے اور کشش ثقل جو جھنڈے کی حرکت کو روک دیتی ہے۔ چاند پر ہوا نہیں ہے سو اگر آپ کسی چیز کو ہلائیں گے تو وہ ہلتی رہے گی۔ اسی وجہ سے جب خلاباز نے جھنڈے کو نصب کیا تو اس عمل کے دوران جو توانائی جھنڈے کو منتقل ہوئی وہ ہوا اور کسی بھی قسم کی رگڑ کی غیر موجودی کی وجہ سے ختم نہیں ہوئی۔ جو رسیوں کی آپ نے بات کی وہ تو خلاباز لازمی پہنتے ہیں وگرنہ تو خلا میں بھٹک کر فوت ہو جائیں۔ اسی طرح انہوں نے سپیشل ایفیکٹس کے بارے میں بھی بات کی تھی۔ اچھا پروگرام تھا۔ ضرور دیکھئے گا۔
 

ابو کاشان

محفلین
میری ناقص معلامات میں اضافہ کریں۔
اب تک کتنی بار انسان چاند پر اترا ہے۔ اس وقت کی ٹیکنالوجی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تو سال میں کئی بار چاند پر جایا جا سکتا ہے نا۔
کیا نیل صاحب چاندا ماموں کے سارے نمونے ایک ہی بار لے آئے تھے جو اب کسی تحقیق کی ضرورت ہی محسوس نہیں ہو رہی۔
امریکہ دریافت ہوا تو سارے وہاں پہنچ گئے۔ کیا چاند پر کوئی کشش نہیں ہے کہ بندہ دوسری بار جائے۔

مجھے تو یہ من گھڑت ہی لگتا ہے کہ انسان کبھی چاند پر اترا بھی ہے۔
 

خرم

محفلین
بھیا چاند پر مشن کافی دفعہ گئے ہیں لیکن چاند پر جانا ایسے تو نہیں کہ ٹکٹ کٹایا اور پہنچ گئے۔ اچھے خاصے پیسے لگتے ہیں۔ پھر ٹیکنالوجی کی ترقی بھی ایک اہم بات رہی۔ اب چاند پر اُترے بغیر اس کی سطح کا چپہ چپہ دیکھا جاسکتا ہے سو وہاں انسان کے جانے سے کوئی زیادہ فائدہ ہونے کا نہیں۔ پھر وہاں پانی اور ہوا بھی نہیں۔ سو وہاں جاکر "ہم نے مانا دلی میں رہیں گے پر کھائیں گے کیا؟" والا معاملہ ہے۔
 

arifkarim

معطل
ایک پروگرام آتا ہے ڈسکوری پر Myth Busters اس کی ایک قسط میں ان تمام مفروضات پر بات ہوئی تھی۔ مثال کے طور پر لوگ جب کہتے ہیں کہ جی چاند کی سطح پر جو پاؤں کا نشان بنا وہ تو صرف گیلی ریت پر ہی بن سکتا ہے۔ زمین کی حد تک یہ بات بالکل درست ہے کہ ریت کے ذرات اربوں سال کی ہوا اور پانی کی چوٹیں جھیل جھیل کر گول ہو چُکے ہیں۔ چاند پر نہ تو ہوا ہے اور نہ پانی سو اس کی مٹی کے ذرات گول نہیں بلکہ کھردری سطح والے ہیں۔ اس لئے وہاں پر اگر آپ چلیں گے تو آپ کے پاؤں کے نشان ثبت رہیں گے۔ اسی طرح جھنڈے کا معاملہ ہے۔ زمین پر ہوا کی رگڑ ہے اور کشش ثقل جو جھنڈے کی حرکت کو روک دیتی ہے۔ چاند پر ہوا نہیں ہے سو اگر آپ کسی چیز کو ہلائیں گے تو وہ ہلتی رہے گی۔ اسی وجہ سے جب خلاباز نے جھنڈے کو نصب کیا تو اس عمل کے دوران جو توانائی جھنڈے کو منتقل ہوئی وہ ہوا اور کسی بھی قسم کی رگڑ کی غیر موجودی کی وجہ سے ختم نہیں ہوئی۔ جو رسیوں کی آپ نے بات کی وہ تو خلاباز لازمی پہنتے ہیں وگرنہ تو خلا میں بھٹک کر فوت ہو جائیں۔ اسی طرح انہوں نے سپیشل ایفیکٹس کے بارے میں بھی بات کی تھی۔ اچھا پروگرام تھا۔ ضرور دیکھئے گا۔

جی یہ میتھ بسٹر میں دیکھ چکاہوں یہاں سے:
انہوں نے جھنڈے اور پاؤں کے نشان والا دھوکہ تو جیسے تیسے حل کر لیا۔ لیکن فوٹوز میں مخالف زاویوں والے سائے کو غلط ثابت نہ کر سکے۔ بیشک انہوں نے ایک ہی لائٹ سورس کو بہت قریب رکھ کر ملٹی پل سائے حاصل کر لئے تھے۔ لیکن وہ یہ بھول گئے کہ سورج اور چاند کے درمیان کافی فاصلہ ہے! :eek: اگر صرف سورج کی روشنی چاند پر پڑتی ہے تو ضرور سایہ بھی یک سمت ہونا چاہئے! جبکہ تصاویر کچھ اور ہی منظر دکھاتی ہیں۔
نیز چاند پر چلنے والے موشن پر اسپیشل ایفکٹس کے استعمال پر بھی حیرت ہوئی۔ جب وہ دونوںmyth busters ایک جہاز میں چاند جیسی مصنوعی کشش ثقل پیدا کرکے چل رہے تھے۔ اس ویڈیو کو اگر غور سے دیکھیں تو وہ کچھ کچھ blured نظر آتی ہیں۔ بالکل ویسے ہی جب ہم کسی پروگرام میں تیز فلم کو سلو کرتے ہیں۔ اور فریمزکی کمی کے باعث interpolation کی وجہ سےفلم دھندلی ہو جاتی ہے!

بھیا چاند پر مشن کافی دفعہ گئے ہیں لیکن چاند پر جانا ایسے تو نہیں کہ ٹکٹ کٹایا اور پہنچ گئے۔ اچھے خاصے پیسے لگتے ہیں۔ پھر ٹیکنالوجی کی ترقی بھی ایک اہم بات رہی۔ اب چاند پر اُترے بغیر اس کی سطح کا چپہ چپہ دیکھا جاسکتا ہے سو وہاں انسان کے جانے سے کوئی زیادہ فائدہ ہونے کا نہیں۔ پھر وہاں پانی اور ہوا بھی نہیں۔ سو وہاں جاکر "ہم نے مانا دلی میں رہیں گے پر کھائیں گے کیا؟" والا معاملہ ہے۔
واہ واہ۔ ۷۰ کی دہائی میں امریکہ کے پاس کیا بہت پیسا تھا جو ایک نہیں بلکہ کئی بار’’ کامیابی‘‘ سے چاند پر انسان اتار پایا؟
نیز روس ۴۰ سال بعد بھی یہ کام نہیں کر پایا ہے۔ میرا نہیں خیال کہ صرف فائدہ کی بنیاد پر امریکہ یا روس چاند پر انسان بھیجنے سے گھبراہ رہے ہیں۔ اصل وجہ کوئی اور ہے۔۔۔۔۔
 
Top