محمد شکیل خورشید
محفلین
ناصحوں کو کیا خبر کیا لطف مے خانے میں ہے
کیسی مستی کیا اَلَسْتی اس کے پیمانے میں ہے
محوِ رقصِ سازِ عشق اس کی گلی میں کب سے ہوں
دیر کیا جانے اب اس کے بام تک آنے میں ہے
کیا کہوں اس انجمن میں کس طرح بیٹھا ہوں میں
بت یہاں رکھا ہوا ہے دل تو ویرانے میں ہے
یہ فسوں ہے یا وبا، یا تیری فرقت کا اثر
ایک نامعلوم دقت سانس کے آنے میں ہے
میری تو ہر بات میں نام اس کا آتا ہے شکیل
ذکر میرا بھی کہیں کیا اس کے افسانے میں ہے
کیسی مستی کیا اَلَسْتی اس کے پیمانے میں ہے
محوِ رقصِ سازِ عشق اس کی گلی میں کب سے ہوں
دیر کیا جانے اب اس کے بام تک آنے میں ہے
کیا کہوں اس انجمن میں کس طرح بیٹھا ہوں میں
بت یہاں رکھا ہوا ہے دل تو ویرانے میں ہے
یہ فسوں ہے یا وبا، یا تیری فرقت کا اثر
ایک نامعلوم دقت سانس کے آنے میں ہے
میری تو ہر بات میں نام اس کا آتا ہے شکیل
ذکر میرا بھی کہیں کیا اس کے افسانے میں ہے
محترم@الف عین
محترم محمد خلیل الرحمٰن
محترم سید عاطف علی
محترم ظہیراحمدظہیر
و دیگر احباب کی نذر
مدیر کی آخری تدوین: