ناصحوں کو کیا خبر کیا لطف مے خانے میں ہے

ناصحوں کو کیا خبر کیا لطف مے خانے میں ہے
کیسی مستی کیا اَلَسْتی اس کے پیمانے میں ہے

محوِ رقصِ سازِ عشق اس کی گلی میں کب سے ہوں
دیر کیا جانے اب اس کے بام تک آنے میں ہے

کیا کہوں اس انجمن میں کس طرح بیٹھا ہوں میں
بت یہاں رکھا ہوا ہے دل تو ویرانے میں ہے

یہ فسوں ہے یا وبا، یا تیری فرقت کا اثر
ایک نامعلوم دقت سانس کے آنے میں ہے

میری تو ہر بات میں نام اس کا آتا ہے شکیل
ذکر میرا بھی کہیں کیا اس کے افسانے میں ہے​

محترم@الف عین
محترم محمد خلیل الرحمٰن
محترم سید عاطف علی
محترم ظہیراحمدظہیر
و دیگر احباب کی نذر
 
مدیر کی آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب! اچھے اشعار ہیں شکیل صاحب!
چونکہ آپ نے دعوتِ تبصرہ دی ہے سو اپنی ناقص رائے پیش کردیتا ہوں ۔

ناصحوں کو کیا خبر کیا لطف مے خانے میں ہے
کیسی مستی کیا اَلَسْتی اس کے پیمانے میں ہے

۔ کس کے پیمانے میں؟ یہاں مشار الیہ کا کوئی ذکر یا کوئی کنایہ موجود نہیں ۔ اگر پیمانے کی کوئی تخصیص کردی جائے تو شعر کا معیار بلند ہوجائے گا ۔ مثلاً عشق کا پیمانہ ، دل کا پیمانہ وغیرہ

محوِ رقصِ سازِ عشق اس کی گلی میں کب سے ہوں
دیر کیا جانے اب اس کے بام تک آنے میں ہے

۔ محوِ رقصِ سازِ عشق کی ترکیب درست نہیں ہے ۔ محوِ رقص برسازِ عشق درست ہوگا ۔ اسے یوں کردیکھئے: محوِ رقصِ عشق ہوں اُس کی گلی میں کب سے میں

کیا کہوں اس انجمن میں کس طرح بیٹھا ہوں میں
بت یہاں رکھا ہوا ہے دل تو ویرانے میں ہے

۔ یہاں دل کی رعایت سے بُت کے بجائے جسم ، بدن یا تن کا محل ہے ۔ اسے یوں کردیکھئے : تن یہاں رکھا ہوا ہے دل تو ویرانے میں ہے

یہ فسوں ہے یا وبا ، یا تیری فرقت کا اثر
ایک نامعلوم دقت سانس کے آنے میں ہے

- یہاں وبا کا کوئی محل نہیں ہے ۔یہاں مرض ، عارضہ ، روگ یا بیماری کا محل ہے ۔ جب فردِ واحد کی بات ہوتی ہے تو یہ نہیں کہا جاتا کہ مجھے وبا ہے یا فلاں شخص کو وبا ہوگئی ہے ۔ وبا اس صورتحال کو کہاجاتا ہے کہ جب بیک وقت بے شمار لوگ کسی چھوت کے مرض میں مبتلا ہوجائیں ۔ دوسری بات یہ کہ فسوں اور وبا کا اس طرح تقابل بھی بے ربط سا لگ رہا ہے ۔
 
بہت خوب! اچھے اشعار ہیں شکیل صاحب!
چونکہ آپ نے دعوتِ تبصرہ دی ہے سو اپنی ناقص رائے پیش کردیتا ہوں ۔

ناصحوں کو کیا خبر کیا لطف مے خانے میں ہے
کیسی مستی کیا اَلَسْتی اس کے پیمانے میں ہے

۔ کس کے پیمانے میں؟ یہاں مشار الیہ کا کوئی ذکر یا کوئی کنایہ موجود نہیں ۔ اگر پیمانے کی کوئی تخصیص کردی جائے تو شعر کا معیار بلند ہوجائے گا ۔ مثلاً عشق کا پیمانہ ، دل کا پیمانہ وغیرہ

محوِ رقصِ سازِ عشق اس کی گلی میں کب سے ہوں
دیر کیا جانے اب اس کے بام تک آنے میں ہے

۔ محوِ رقصِ سازِ عشق کی ترکیب درست نہیں ہے ۔ محوِ رقص برسازِ عشق درست ہوگا ۔ اسے یوں کردیکھئے: محوِ رقصِ عشق ہوں اُس کی گلی میں کب سے میں

کیا کہوں اس انجمن میں کس طرح بیٹھا ہوں میں
بت یہاں رکھا ہوا ہے دل تو ویرانے میں ہے

۔ یہاں دل کی رعایت سے بُت کے بجائے جسم ، بدن یا تن کا محل ہے ۔ اسے یوں کردیکھئے : تن یہاں رکھا ہوا ہے دل تو ویرانے میں ہے

یہ فسوں ہے یا وبا ، یا تیری فرقت کا اثر
ایک نامعلوم دقت سانس کے آنے میں ہے

- یہاں وبا کا کوئی محل نہیں ہے ۔یہاں مرض ، عارضہ ، روگ یا بیماری کا محل ہے ۔ جب فردِ واحد کی بات ہوتی ہے تو یہ نہیں کہا جاتا کہ مجھے وبا ہے یا فلاں شخص کو وبا ہوگئی ہے ۔ وبا اس صورتحال کو کہاجاتا ہے کہ جب بیک وقت بے شمار لوگ کسی چھوت کے مرض میں مبتلا ہوجائیں ۔ دوسری بات یہ کہ فسوں اور وبا کا اس طرح تقابل بھی بے ربط سا لگ رہا ہے ۔

تفصیلی رہنمائی کا شکریہ محترم! کوشش کرتا ہوں اصلاح کی
 

الف نظامی

لائبریرین
پیمانے کو عارفانہ معنوں میں لیں تو الستی سے نسبت بنتی ہے۔
الست کیا کسی کیفیت کا نام ہے ؟
یوم الست ارواح سے میثاق لیا گیا تھا "الست بربکم"۔ اب اگر پیمانے سے الست کو جوڑنا ہے تو الست کو کیفیت بنانا پڑے گا جیسے مستی ایک کیفیت ہے۔ یا یہ سمجھا جائے کہ پیمانے کی مئے یوم الست والی ہے؟
 

الف عین

لائبریرین
متفق ہوں ظہیراحمدظہیر سے اور الف نظامی سے بھی۔ اور اگر پیمانے کو ڈفائن کر دیا جائے تو شاید الست کا محل نکل جائے لیکن تب بھی اس سے 'الستی' کا اسم بنانے کا جواز نہیں لگتا۔
مجھے مقطع کا پہلا مصرعہ بھی پسند نہیں آیا ۔ میری تو' میں میری کی ی کا اسقاط اور پھر' تو' کا طویل کھنچ آ روانی متاثر کرتا ہے۔ اور تفنن کے طور پر، اس سے لہجہ بھی ایسا لگتا ہے جیسے کہہ رہے ہون کہ' میری تو ایسی کی تیسی!!'
 
متفق ہوں ظہیراحمدظہیر سے اور الف نظامی سے بھی۔ اور اگر پیمانے کو ڈفائن کر دیا جائے تو شاید الست کا محل نکل جائے لیکن تب بھی اس سے 'الستی' کا اسم بنانے کا جواز نہیں لگتا۔
مجھے مقطع کا پہلا مصرعہ بھی پسند نہیں آیا ۔ میری تو' میں میری کی ی کا اسقاط اور پھر' تو' کا طویل کھنچ آ روانی متاثر کرتا ہے۔ اور تفنن کے طور پر، اس سے لہجہ بھی ایسا لگتا ہے جیسے کہہ رہے ہون کہ' میری تو ایسی کی تیسی!!'
گویا صورتحال تو

مصحفیؔ ہم تو یہ سمجھے تھے کہ ہوگا کوئی زخم
تیرے دل میں تو بہت کام رفو کا نکلا

والی بن گئی
شکریہ ،محترم، از سرِ نو کوشش کروں گا
 
Top