ناعمہ عزیز کے اقوال زریں ؛)

ناعمہ عزیز

لائبریرین
"انسان جب تک صبر کرتا ہے، سکھ میں رہتا ہے۔ صبر چھوڑ دو تو ایسی تڑپ جاگ اٹھتی ہے کہ ایک ایک لمحہ عذآب بن جاتا ہے"۔۔


"بندہ ہر مرتبے سے نیچے گر جائے ، پر اسے انسانیت کے مرتبے سے نیچے نہیں آنا چاہئے۔"

"کبھی انسان عروج کی بلندیوں کو چھونے لگتا ہے ، کبھی زوال کی پستیوں کو ۔ پر دونوں میں ہی نقصان بندے اپنا ہی ہوتا ہے۔"
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
"ہمیں ہر نقصان بھولنا پڑتا ہے مال کا نقصان تو بھولا جا سکتا ہے لیکن کسی اپنے کی کی دائمی جدائی کا نقصان بھولتے ہم اندر سے کھوکھلے ہو جاتے ہیں۔ "
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
زندگی ایک سمندر ہے ۔ خاموش اور طوفانوں سے بھرا۔ خاموش رہتا ہے تو جینے کی وجہ تلاشتے ہیں اور طوفان آ جائے تو زندہ رہنے کے لئے غوطے لگاتے ادھ موئے ہو جاتے ہیں۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
ہم گلہ کرتے ہیں ، شکوہ کرتے ، شکایتوں کے پلندے کھول دیتے ہیں ، پر صبر نہیں کرتے ، شکر نہیں کرتے، دعا نہیں کرتے۔۔۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
بندہ اگر راضی رہنا شروع کر دے تو کبھی نا کبھی صبر کی آگ میں جل کر کندن بن ہی جاتا ہے، اور اگر باغی ہو جائے تو انسانیت کے مرتبے سے بھی نیچے آ جاتا ہے ۔۔۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
دعا بھی صدقہ ہوتی ہے ، ہمیں دوسروں کو دعا دیتے رہنا چاہئے تاکہ ان کی عادت بن جائے وہ ہمیں دعا دیتے رہیں، دعاؤں کے بدلے دعا کا ملنا اور دعاؤں کے حصار میں رہنا کسی نعمت سے کم نہیں ۔۔
 
Top