طارق سعید
محفلین
دل بے کل کو آرزو کیا ہے؟
تو نہیں گر تو روبرو کیا ہے؟
شب ہجراں ذرا بتا تو سہی
نالئہ شب کی آبرو کیا ہے؟
تو نہیں گر تو دامن دل کو
اب کوئی حاجت رفو کیا ہے؟
میرے گلشن کی خبر لو یارو
اک دھواں سا یہ چار سو کیا ہے؟
اپنی آنکھوں میں سجاتے کیوں ہو
مجھ میں ایسا بھی خوبرو کیا ہے؟
زرد پتوں کی سرسراہٹ میں
کوئی نغمہ ہے، گفتگو کیا ہے؟
ساتھ رہ کر جو ہوئے انجانے
اب بچھڑنے کی آرزو کیا ہے؟
ایک لمحے کے سفر میں طارق
سارے عالم کی جستجو کیا ہے؟
طارق سعید 2000ء
تو نہیں گر تو روبرو کیا ہے؟
شب ہجراں ذرا بتا تو سہی
نالئہ شب کی آبرو کیا ہے؟
تو نہیں گر تو دامن دل کو
اب کوئی حاجت رفو کیا ہے؟
میرے گلشن کی خبر لو یارو
اک دھواں سا یہ چار سو کیا ہے؟
اپنی آنکھوں میں سجاتے کیوں ہو
مجھ میں ایسا بھی خوبرو کیا ہے؟
زرد پتوں کی سرسراہٹ میں
کوئی نغمہ ہے، گفتگو کیا ہے؟
ساتھ رہ کر جو ہوئے انجانے
اب بچھڑنے کی آرزو کیا ہے؟
ایک لمحے کے سفر میں طارق
سارے عالم کی جستجو کیا ہے؟
طارق سعید 2000ء