نام محمد یوسف ہے،بھارتی گلوکار ہنس راج ہنس نے مسلمان ہونے کی تصدیق کردی

لاہور (آئی این پی) بھارتی گلوکار ہنس راج ہنس نے مسلمان ہونے اور اپنا نام محمد یوسف رکھے جانے کی باقاعدہ تصدیق کر تے ہوئے کہا ہے کہ میں بہت جلد مدینہ منورہ جانا چاہتا ہوں‘ اسلام محبت، امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے مسلمان ہونے کے بعد جو سکون ملا اس کو الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا ‘پاکستان اور بھارت کو تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئیں دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کو مزید قریب دیکھنا چاہتے ہیں ۔وہ منگل کے روز لاہور میوزیم میں آئی این پی سے خصوصی گفتگو کر رہے تھے ۔گلوکار ہنس راج ہنس نے کہاکہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں نے اسلام قبول کیا اور اب میرا نام محمد یوسف ہے لیکن گلوکاری کے شعبے میں میرا نام ہنس راج ہنس ہی رہے گا ۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=173750
 

سعادت

تکنیکی معاون
نوائے وقت نے تو اس گفتگو کو کچھ یوں رپورٹ کیا ہے:

لاہور (کلچرل رپورٹر) بھارتی گلوکار ہنس راج ہنس نے پریس کانفرنس کے بعد ایک صحافی کے اس سوال پر کہ آپ کی گفتگو سے لگ رہا ہے کہ آپ مسلمان ہو گئے ہیں، کے جواب میں مذاق کے انداز میں کہا کہ آپ مسلمان سمجھتے ہیں تو مسلمان سمجھ لیں۔ اس کے جواب میں صحافی نے کہا کہ آپ کا نام کیا ہونا چاہئے تو ہنس راج نے کہا کہ کوئی بھی رکھ لو، محمد آصف رکھ لو۔ صحافی نے کہا کہ محمد آصف نہیں، محمد یوسف ہونا چاہئے۔ تاہم یہ امر قابل ذکر ہے کہ گلوکار ہنس راج ہنس کے مسلمان ہونے کے حوالے سے خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
 
یہ کیا ہے بھئی
اگر کوئی ہندو مسلا ہوجائےتو اس میں خود اس کا ہی بھلا ہے۔ باقی مسلمانوں کو کسی کے مسلمان ہونے سے کوئی ریوڑیاں نہیں ملتی ہیں
 
جی یہاں کے بھی کئی اخباوں میں اس خبر کی تردید شائع ہوئی ہے کہ اسے اس نے اسلام قبول نہیں کیا ہے ۔
اس کے بیٹے کی جانب سے بیان آیا ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔۔۔۔
ایسے میں نے انھیں میل کیا ہے جس کا ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے ۔
اگر کچھ اطلاع ملی تو میں محفل میں ضرور شیر کروں گا۔
 
آخری تدوین:

ساقی۔

محفلین
ہنس راج ہنس کی ای میل کیا ہے ۔۔۔ اس بتایا جائے کہ ہم کتنے خوش تھے اس کے اسلام قبول کرنے سے۔۔۔اور یہ کہ اب اسے اسلام کا مطالعہ کرنا چاہیے۔۔
 
ابھی ابھی میری ہنس راج ہنس کےذاتی مینیجر چرن جیت سنگھ سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی ہے جس میں انھوں نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے ،اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ انھیں اسلام سے دلچسپی ہے اور وہ اسلام کو پسند کرتے ہیں ،اسی وجہ سے ان کے نغموں میں امن ،حق اور سچائی کی بات ہوتی ہے مگر انھوں نے اسلام قبول کر لیا ہو ایسی کوئی بات نہیں ہے۔یہ محض افواہ ہے اور ہم خود اس طرح کی باتوں کو سن کر حیران ہیں ۔ علم
 

ساقی۔

محفلین
Top