مہدی نقوی حجاز
محفلین
جب وقت صفر پر آجاتا ہے!!
بندوق کی نال
میری پھڑکتی ہوئی کنپٹی کو
سہلا رہی ہے
دل آویز ترین عطر
چھپ جاتے ہیں
بارود کے آرام بخش عطر کے پیچھے
یہاں تک کہ
ماں کی آغوش کی خوشبو
بارود کی بو میں
ہاتھ پاؤں مارنے لگتی ہے
ٹرگر کو جنبش ہوتی ہے
اور گر جاتی ہے
دیوارِ خاطرات
کسی دھندلے مستقبل کے اوپر
اور گولی کا بھونڈا لمس
آگ لگا دیتا ہے
میرے افکار کے انبار کو
اور دمِ بازپسیں
جب تمام لحظے سیاہ ہوتے ہیں
اور
وقت صفر پر آجاتا ہے
مہدی نقوی حجازؔ
بندوق کی نال
میری پھڑکتی ہوئی کنپٹی کو
سہلا رہی ہے
دل آویز ترین عطر
چھپ جاتے ہیں
بارود کے آرام بخش عطر کے پیچھے
یہاں تک کہ
ماں کی آغوش کی خوشبو
بارود کی بو میں
ہاتھ پاؤں مارنے لگتی ہے
ٹرگر کو جنبش ہوتی ہے
اور گر جاتی ہے
دیوارِ خاطرات
کسی دھندلے مستقبل کے اوپر
اور گولی کا بھونڈا لمس
آگ لگا دیتا ہے
میرے افکار کے انبار کو
اور دمِ بازپسیں
جب تمام لحظے سیاہ ہوتے ہیں
اور
وقت صفر پر آجاتا ہے
مہدی نقوی حجازؔ