نجوم اچھے نہیں لگتے قمر اچھا نہیں لگتا

قمرآسی

محفلین
نجوم اچھے نہیں لگتے قمر اچھا نہیں لگتا
تمہارے بعد جیون کا سفر اچھا نہیں لگتا
بلایا ہے کسی نے پیار سے سو آگیا ہوں میں
"نگاہیں پھیر لو تم کو اگر اچھا نہیں لگتا"
اسے معلوم ہونا چاہیے کہ میں اسی کا ہوں
کہ میرے حال سے وہ بے خبر اچھا نہیں لگتا
چلے جاؤ بھروسہ کر کے تم اپنی محبت پر
جنوں کی راہ میں ہو راہبر اچھا نہیں لگتا
دعائیں کر رہا ہوں میں بھلانے کی اسے لیکن
مری اس التجا میں ہو اثر اچھا نہیں لگتا
کئی دن سے گئے ہیں میرے بچے اپنی نانی کو
کئی دن سے مجھے اپنا ہی گھر اچھا نہیں لگتا
مجھے حرف غلط سمجھا تھا جسنے اپنے جیون میں
بھلا دوں میں قمر اس کو مگر اچھا نہیں لگتا
محمدقمرشہزادآسیؔ
 

الف عین

لائبریرین
میرے نا چیز خیال میں پاکستانی اردو بولنے والوں کے ذہن و دماغ پر بالی ووڈ اتنا چھا گیا ہے کہ ہندی الفاظ اجنبی نہیں لگتے!!!
جیون یا اس قسم کے دوسرے الفاظ کو اسی قسم کے ماحول کی غزل میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ایسی غزل میں نہیں جہاں سارے فارسی آمیز الفاظ اور تراکیب ہوں۔
 

قمرآسی

محفلین
میرے نا چیز خیال میں پاکستانی اردو بولنے والوں کے ذہن و دماغ پر بالی ووڈ اتنا چھا گیا ہے کہ ہندی الفاظ اجنبی نہیں لگتے!!!
جیون یا اس قسم کے دوسرے الفاظ کو اسی قسم کے ماحول کی غزل میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ایسی غزل میں نہیں جہاں سارے فارسی آمیز الفاظ اور تراکیب ہوں۔
سر میری کوشش ہوتی ہے کہ نئے الفاظ ہوں۔۔۔اردو بذات خود لشکر ہے ۔۔ تبھی انگلش،عربی،فارسی،ہندی وغیرہ کے الفاظ استعمال کرتا ہوں۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب! قمر آسی صاحب اچھی کاوش ہے ۔ محفل مین خوش آمدید!!
آپ کی غزل سرسری دیکھنے پر ایک دو باتیں جو فورا ہی کھٹکتی ہیں مودبانہ عرض کرتا ہوں ۔
- مطلع دو لخت ہے ۔ جیون سفر اور چاند تاروں کا باہمی ربط شعر مین موجود نہیں ۔ صرف آپ کے ذہن میں ہے
- دوسر شعر میں شتر گربہ کا سا معاملہ ہے ۔ یا پھر میں اسے نہین سمجھ سکا
- چوتھے شعر میں چلے جاؤ کے بجائے اکیلے چلے جاؤ کا محل ہے ۔
- میرے بچے اپنی نانی کو گئے ہیں ؟؟؟؟ نانی سے ملنے گئے ہیں درست ہوگا ۔ نانی کسی جگہ کا نام نہیں (میرا گمان ہے)۔
- مقطع بھی دو لخت لگ رہا ہے ۔ شعر کی لفظیات یا لفظی تلازمات کا آپس میں ربط بنتا نظر نہیں آرہا
 
Top