نریندر مودی نے سوشل میڈیا (فیس بک، ٹوئٹر و دیگر) پر صرف ہندی زبان استعمال کرنے کا حکم جاری کردیا

تلمیذ

لائبریرین
آخری تدوین:
چند سال پہلے جرمنی کے بارے میں سنا تھا کہ ویزا صرف اس کو جاری کیا جائے گا جو جرمنی زبان بول سکتا ہو۔ اس پر عمل درآمد ہوا یا نہیں، پتہ نہیں۔

اور کئی دہائیاں پہلے اسلام آباد نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا کہ پاکستان کے تمام سرکاری دفاتر اور تقریبات کی زبان اردو ہو گی۔ اس پر عمل درآمد؟ چھوڑئیے صاحب! کیوں شرمندہ کرتے ہیں!!۔

یہ تو ایک رخ ہے۔
 

دوست

محفلین
بھارت میں صرف ہندی ہی نہیں بولی جاتی. جنوبی تامل اور دیگر دراوڑی زبانیں بولنے والی ریاستوں کے احتجاج والی کوئی خبر بھی لگائیں.
 
بھارت میں صرف ہندی ہی نہیں بولی جاتی. جنوبی تامل اور دیگر دراوڑی زبانیں بولنے والی ریاستوں کے احتجاج والی کوئی خبر بھی لگائیں.

احتجاج وغیرہ کا تو پتہ نہیں، یہ ضرور پتہ ہے کہ ان سب کا رسم الخط ایک ہے، لے دے کے ایک اردو ہے، فارسی اور عربی ہیں جو اُن کے حساب سے ’’الٹے ہاتھ کو‘‘ لکھی جاتی ہیں۔ یہ ہندی والی بات بہت دور تک جاتی ہے، بنیے کا بیٹا ایسے تھوڑی گرا ہو گا!۔
 
آخری تدوین:

قیصرانی

لائبریرین
چند سال پہلے جرمنی کے بارے میں سنا تھا کہ ویزا صرف اس کو جاری کیا جائے گا جو جرمنی زبان بول سکتا ہو۔ اس پر عمل درآمد ہوا یا نہیں، پتہ نہیں۔

اور کئی دہائیاں پہلے اسلام آباد نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا کہ پاکستان کے تمام سرکاری دفاتر اور تقریبات کی زبان اردو ہو گی۔ اس پر عمل درآمد؟ چھوڑئیے صاحب! کیوں شرمندہ کرتے ہیں!!۔

یہ تو ایک رخ ہے۔
جرمنی کے وزٹ ویزا کی بات الگ ہوگی، شاید مستقل قیام یا تعلیم کے لئے اس کی ضرورت رہی ہو۔ یورپی یونین کا حصہ بننے کے بعد تو شاید یہ بھی نہ رہی ہو
 
جرمنی کے وزٹ ویزا کی بات الگ ہوگی، شاید مستقل قیام یا تعلیم کے لئے اس کی ضرورت رہی ہو۔ یورپی یونین کا حصہ بننے کے بعد تو شاید یہ بھی نہ رہی ہو
میں تو کبھی راولپنڈی سے باہر نہیں گیا، میرے ایک دوست یہاں ٹیکسلا کے رہنے والے، آج کل جرمنی میں ہیں، وہ ایک بار آئے تھے تو انہوں نے بتایا تھا۔ ٹھیک ہی بتایا ہو گا، واللہ اعلم۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
احتجاج وغیرہ کا تو پتہ نہیں، یہ ضرور پتہ ہے کہ ان سب کا رسم الخط ایک ہے، لے دے کے ایک اردو ہے، فارسی اور عربی ہیں جو اُن کے حساب سے ’’الٹے ہاتھ کو‘‘ لکھی جاتی ہیں۔ یہ ہندی والی بات بہت دور تک جاتی ہے، بنیے کا بیٹا ایسے تھوڑی گرا ہو گا!۔
میرے بعض ہندوستانی دوستوں کے مطابق تمام بولیاں (زبانیں ) 300 سے متجاوز ہیں۔
اور بہت سوں کے سکرپٹس مکمل طور پر متفاوت اور غیر ہم آہنگ ہیں۔300 کی تعداد سے تو یہی لگتا ہے۔کوئی 20 زبانیں شایدسرکاری طور پر معروف ہیں۔
کوئی بھائی صحیح بتائے تو صحیح صورت حال کا اندازہ ہو۔ بہر حال بنیے کا بیٹا تو پھر بنیے کا بیٹا ہی ہو گا۔
 
میرے بعض ہندوستانی دوستوں کے مطابق تمام بولیاں (زبانیں ) 300 سے متجاوز ہیں۔
اور بہت سوں کے سکرپٹس مکمل طور پر متفاوت اور غیر ہم آہنگ ہیں۔300 کی تعداد سے تو یہی لگتا ہے۔کوئی 20 زبانیں شایدسرکاری طور پر معروف ہیں۔
کوئی بھائی صحیح بتائے تو صحیح صورت حال کا اندازہ ہو۔ بہر حال بنیے کا بیٹا تو پھر بنیے کا بیٹا ہی ہو گا۔
جناب الف عین ، جناب محمدعلم اللہ اصلاحی ، جناب ذوالفقار نقوی
 

قیصرانی

لائبریرین
میں تو کبھی راولپنڈی سے باہر نہیں گیا، میرے ایک دوست یہاں ٹیکسلا کے رہنے والے، آج کل جرمنی میں ہیں، وہ ایک بار آئے تھے تو انہوں نے بتایا تھا۔ ٹھیک ہی بتایا ہو گا، واللہ اعلم۔
عموماً 1990 کی دہائی تک سٹڈی ویزا کے لئے یہ بہت بڑا فائدہ سمجھا جاتا تھا کہ آپ کو تھوڑی بہت جرمن زبان ضرور آتی ہو، میرے ایک کزن 90 کی دہائی کے اواخر میں گئے تھے جرمنی، ان کا یہ کہنا ہے
باقی عین ممکن ہے کہ نبیل بھائی اس بارے کچھ روشنی ڈالیں؟ :)
 

نبیل

تکنیکی معاون
جرمنی کے وزٹ یا بزنس ویزا کے لیے جرمن زبان آنی ضروری نہیں ہے۔ کچھ ہی عرصہ قبل ان خواتین کے لیے جرمن زبان کا امتحان پاس کرنا لازمی قرار دے دیا گیا تھا جو فیملی ویزا پر جرمنی آنا چاہتی ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ویسے یہ دھاگا آج کی خبر وغیرہ میں ہونا چاھیے تھا ۔ اس کا تعلق لسانیات سے نہیں بلکہ لسانی رواج یا سیاسی فیصلے سے ہے۔
 

x boy

محفلین
گڈ نیوز،،، اب آئے گا مزہ،،، بنگال والوں سے پہلے بچ جائے یہ مودی،،
 
Top