نسیم ہوتی ہوئی آئی ہے مدینے سے ۔ پروین شاکر

سیما علی

لائبریرین
نسیم ہوتی ہوئی آئی ہے مدینے سے
چمک رہے ہیں گل روح پر نگینے سے

کسی سبب سے ہی خورشید لوٹ کرآیا
بحکم خاص تھا اور خاص بھی قرینے سے

مرے ستارے کو طیبہ سے کچھ اشارہ ہوا
سوبادباں سے غرض ہے نہ اب سیفنے سے

سنا ہے جب سے شفاعت کو آپ آئیں گے
کہ جیسے بوجھ سا اک ہٹ گیا ہے سینے سے

مدینہ ہے تو نجف بھی ہے کربلا بھی ہے
تمام لعل و گہر ہیں اسی خزینے سے
 
Top