وائیس آف سندھ
محفلین
اُن کی وفا اب بے وفائی ہوتی جارہی ہے
ہماری محبت اب یکتائی ہوتی جارہی ہے
ہم جن کے خوابوں میں ڈوبے رہے
شاید اب ان سے آشنائی ٹوٹتی جارہی ہے
تمہارا لباس تمہی کو مبارک ہو اے میرے ہم نشیں
ہماری چاک قبا میں اک الگ پارسائی نظر آرہی ہے
مجھے چند غزلیں لکھنی ہیں‘ لکھ کر چلا جا رہا ہوں
اب میری غزل پڑھ کر تمہیں کیوں تنہائی ستا رہی ہے
جب بادل برسیں گے‘ اور دور کہیں پرندے چہچاہٹ کریں گے
تب شاید ملیں گے، ابھی صرف تیری یاد آ رہی ہے
ہنس ہنس کر ملیں گے‘ کوئی غم نہ ہو گا پھر
دور کہیں مجھے آکاش پہ مستقبل کی لکیر نظر آ رہی ہے
آج بھی تیری آواز کی گونج سنائی دیتی ہے
آفتاب دل کے کاغذ پہ تیری تحریر چھائی جا رہی ہے
ہماری محبت اب یکتائی ہوتی جارہی ہے
ہم جن کے خوابوں میں ڈوبے رہے
شاید اب ان سے آشنائی ٹوٹتی جارہی ہے
تمہارا لباس تمہی کو مبارک ہو اے میرے ہم نشیں
ہماری چاک قبا میں اک الگ پارسائی نظر آرہی ہے
مجھے چند غزلیں لکھنی ہیں‘ لکھ کر چلا جا رہا ہوں
اب میری غزل پڑھ کر تمہیں کیوں تنہائی ستا رہی ہے
جب بادل برسیں گے‘ اور دور کہیں پرندے چہچاہٹ کریں گے
تب شاید ملیں گے، ابھی صرف تیری یاد آ رہی ہے
ہنس ہنس کر ملیں گے‘ کوئی غم نہ ہو گا پھر
دور کہیں مجھے آکاش پہ مستقبل کی لکیر نظر آ رہی ہے
آج بھی تیری آواز کی گونج سنائی دیتی ہے
آفتاب دل کے کاغذ پہ تیری تحریر چھائی جا رہی ہے