منذر رضا
محفلین
السلام علیکم، اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے
الف عین
یاسر شاہ محمد تابش صدیقی محمد خلیل الرحمٰن سید عاطف علی فلسفی
نظم:وقت
رات بھی گزر گئی
اور دن بھی مٹ گیا
اب یہ وہ مقام ہے
جس مقامِ یاس پر
صبح ہے نہ شام ہے
دن ہے اور نہ رات ہے
وقت سے کوئی گماں
اب مجھے نہیں رہا
بلکہ اب مرے لیے
ایک سی ہے ہر گھڑی
ہر گھڑی وہی فغاں
آہ اور سسکیاں
وقت سے نہ بھر سکے
میرے زخم ہائے دل
وقت کا میں کیا کروں
وقت میرا کیا کرے
وقت کچھ نہ کر سکا
درد ویسا ہی رہا
رات بھی سیاہ رہی
دن بھی زرد ہی رہے
ماہتاب بھی بجھا
آفتاب بھی چھپا
اب مجھے پتا نہیں
رات کس کو کہتے ہیں
دن ہے کس بلا کا نام
اب مجھے پتا نہیں
کیا بجا ہے کیا نہیں
کیونکہ میرے واسطے
وقت کوئی شے نہیں!!!
شکریہ!
الف عین
یاسر شاہ محمد تابش صدیقی محمد خلیل الرحمٰن سید عاطف علی فلسفی
نظم:وقت
رات بھی گزر گئی
اور دن بھی مٹ گیا
اب یہ وہ مقام ہے
جس مقامِ یاس پر
صبح ہے نہ شام ہے
دن ہے اور نہ رات ہے
وقت سے کوئی گماں
اب مجھے نہیں رہا
بلکہ اب مرے لیے
ایک سی ہے ہر گھڑی
ہر گھڑی وہی فغاں
آہ اور سسکیاں
وقت سے نہ بھر سکے
میرے زخم ہائے دل
وقت کا میں کیا کروں
وقت میرا کیا کرے
وقت کچھ نہ کر سکا
درد ویسا ہی رہا
رات بھی سیاہ رہی
دن بھی زرد ہی رہے
ماہتاب بھی بجھا
آفتاب بھی چھپا
اب مجھے پتا نہیں
رات کس کو کہتے ہیں
دن ہے کس بلا کا نام
اب مجھے پتا نہیں
کیا بجا ہے کیا نہیں
کیونکہ میرے واسطے
وقت کوئی شے نہیں!!!
شکریہ!