زنیرہ عقیل
محفلین
رہگزر تھی درد کی
آنکھوں میں خمار تھا
اک عشق تھا
اک پیار تھا
اس راہ پر چلتے رہے
اور درد و غم ملتے رہے
نہ بولنے کی تھی سکت
اور چشم بے نگاہ تھی
بس یاد کے کچھ دھندلکے
جو ہمسفر تھے
ساتھ تھے
زنیرہ گل
آنکھوں میں خمار تھا
اک عشق تھا
اک پیار تھا
اس راہ پر چلتے رہے
اور درد و غم ملتے رہے
نہ بولنے کی تھی سکت
اور چشم بے نگاہ تھی
بس یاد کے کچھ دھندلکے
جو ہمسفر تھے
ساتھ تھے
زنیرہ گل