نظم برائے اصلاح

تجھی کو ہے زیبا بڑائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

اگر چاند شب کو چمکتا بنایا
تو خورشید دن کو دہکتا بنایا
سجاوٹ ستاروں سے کی آسماں کی
گلستاں زمیں کو مہکتا بنایا
درخشندہ تیری خدائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

کبھی ابر آئے ،کبھی دھوپ نکلے
کبھی مینہ یہ برسے،کبھی برف اترے
کرشمہ ہے قدرت کی کاری گری کا
ہے اک آسماں اور انداز کتنے
تو نے شان اپنی دکھائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

یہ شام و سحر طائروں کی صدائیں
اچھلنا،پھدکنا،دکھانا ادائیں
حسیں آبشاریں،یہ جھیل اور چشمے
نظر کو یہ بھائیں،دلوں کو لبھائیں
تری ہے یہ جلوہ نمائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

ہواؤں کا چلنا،رتوں کا بدلنا
یہ دن کا نکلنا،یہ سورج کا ڈھلنا
تری قدرتِ کاملہ کی نشانی
نظامِ جہاں کا بدستور چلنا
جبیں تیرے آگے جھکائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

تجھی کو ہے زیبا بڑائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا
 

الف عین

لائبریرین
اچھی رواں نظم ہے
تجھی کو ہے زیبا بڑائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

اگر چاند شب کو چمکتا بنایا
تو خورشید دن کو دہکتا بنایا
سجاوٹ ستاروں سے کی آسماں کی
گلستاں زمیں کو مہکتا بنایا
درخشندہ تیری خدائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا
.... ٹیپ کا مصرع ہی درست نہیں لگ رہا ہے، درخشندہ خدائی؟
یہ سب ہے تری ہی خدائی... کہیں تو؟

کبھی ابر آئے ،کبھی دھوپ نکلے
کبھی مینہ یہ برسے،کبھی برف اترے
کرشمہ ہے قدرت کی کاری گری کا
ہے اک آسماں اور انداز کتنے
تو نے شان اپنی دکھائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا
... وہی ٹیپ! تو نے محض تَنے تقطیع ہو رہا ہے
یہ کیا شان اپنی....
بہتر ہو گا

یہ شام و سحر طائروں کی صدائیں
اچھلنا،پھدکنا،دکھانا ادائیں
حسیں آبشاریں،یہ جھیل اور چشمے
نظر کو یہ بھائیں،دلوں کو لبھائیں
تری ہے یہ جلوہ نمائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا
.. آبشار کو مؤنث بنانے والے اس طرح جمع بناتے ہیں کہ آبشاریں کردیتے ہیں۔ درست تو مذکر ہے، واحد بھی اور جمع میں بھی
یہ ندیاں یہ جھرنے
کر سکتے ہو
ٹیپ میں بھی روانی کم ہے، بہتری کے لئے
یہ ہے تیری....

ہواؤں کا چلنا،رتوں کا بدلنا
یہ دن کا نکلنا،یہ سورج کا ڈھلنا
تری قدرتِ کاملہ کی نشانی
نظامِ جہاں کا بدستور چلنا
جبیں تیرے آگے جھکائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا
... درست

تجھی کو ہے زیبا بڑائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا
 
اچھی رواں نظم ہے
تجھی کو ہے زیبا بڑائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

اگر چاند شب کو چمکتا بنایا
تو خورشید دن کو دہکتا بنایا
سجاوٹ ستاروں سے کی آسماں کی
گلستاں زمیں کو مہکتا بنایا
درخشندہ تیری خدائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا
.... ٹیپ کا مصرع ہی درست نہیں لگ رہا ہے، درخشندہ خدائی؟
یہ سب ہے تری ہی خدائی... کہیں تو؟

کبھی ابر آئے ،کبھی دھوپ نکلے
کبھی مینہ یہ برسے،کبھی برف اترے
کرشمہ ہے قدرت کی کاری گری کا
ہے اک آسماں اور انداز کتنے
تو نے شان اپنی دکھائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا
... وہی ٹیپ! تو نے محض تَنے تقطیع ہو رہا ہے
یہ کیا شان اپنی....
بہتر ہو گا

یہ شام و سحر طائروں کی صدائیں
اچھلنا،پھدکنا،دکھانا ادائیں
حسیں آبشاریں،یہ جھیل اور چشمے
نظر کو یہ بھائیں،دلوں کو لبھائیں
تری ہے یہ جلوہ نمائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا
.. آبشار کو مؤنث بنانے والے اس طرح جمع بناتے ہیں کہ آبشاریں کردیتے ہیں۔ درست تو مذکر ہے، واحد بھی اور جمع میں بھی
یہ ندیاں یہ جھرنے
کر سکتے ہو
ٹیپ میں بھی روانی کم ہے، بہتری کے لئے
یہ ہے تیری....

ہواؤں کا چلنا،رتوں کا بدلنا
یہ دن کا نکلنا،یہ سورج کا ڈھلنا
تری قدرتِ کاملہ کی نشانی
نظامِ جہاں کا بدستور چلنا
جبیں تیرے آگے جھکائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا
... درست

تجھی کو ہے زیبا بڑائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا


بہت بہت شکریہ ،بہت نوازش

درخنشندہ کی جگہ ایسے کر لیں تو

ہے بے عیب تیری خدائی خدایا

آبشاریں ۔۔۔۔
آپ کی تجویز پر عمل کرتے ہوئے یوں کر لیا
یہ ندیاں ،یہ جھرنے، یہ جھلیں یہ چشمے

تو نے شان اپنی۔۔۔(عجب شان تو نے دکھائی خدایا)

اچھلنا ۔۔۔۔۔۔کی جگہ چہکنا کر لوں بہتر ہو گا؟
 
آخری تدوین:
تجھی کو ہے زیبا بڑائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

اگر چاند شب کو چمکتا بنایا
تو خورشید دن کو دہکتا بنایا
سجاوٹ ستاروں سے کی آسماں کی
گلستاں زمیں کو مہکتا بنایا
درخشندہ تیری خدائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

کبھی ابر آئے ،کبھی دھوپ نکلے
کبھی مینہ یہ برسے،کبھی برف اترے
کرشمہ ہے قدرت کی کاری گری کا
ہے اک آسماں اور انداز کتنے
تو نے شان اپنی دکھائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

یہ شام و سحر طائروں کی صدائیں
اچھلنا،پھدکنا،دکھانا ادائیں
حسیں آبشاریں،یہ جھیل اور چشمے
نظر کو یہ بھائیں،دلوں کو لبھائیں
تری ہے یہ جلوہ نمائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

ہواؤں کا چلنا،رتوں کا بدلنا
یہ دن کا نکلنا،یہ سورج کا ڈھلنا
تری قدرتِ کاملہ کی نشانی
نظامِ جہاں کا بدستور چلنا
جبیں تیرے آگے جھکائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

تجھی کو ہے زیبا بڑائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

ترمیم کے بعد
تجھی کو ہے زیبا بڑائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

اگر چاند شب کو چمکتا بنایا
تو خورشید دن کو دہکتا بنایا
سجاوٹ ستاروں سے کی آسماں کی
زمیں کو گلستاں مہکتا بنایا
ہے بے عیب تیری خدائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

کبھی ابر آئے ،کبھی دھوپ نکلے
کبھی برکھا برسے،کبھی برف اترے
کرشمہ ہے قدرت کی کاری گری کا
ہے اک آسماں اور انداز کتنے
عجب شان تو نے دکھائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

یہ شام و سحر طائروں کی صدائیں
چہکنا،پھدکنا،دکھانا ادائیں
یہ ندیاں ،یہ جھرنے یہ جھیلیں یہ چشمے
نظر کو یہ بھائیں،دلوں کو لبھائیں
ہے یہ تیری جلوہ نمائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

ہواؤں کا چلنا،رتوں کا بدلنا
یہ دن کا نکلنا،یہ سورج کا ڈھلنا
تری قدرتِ کاملہ کی نشانی
نظامِ جہاں کا بدستور چلنا
جبیں تیرے آگے جھکائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا

تجھی کو ہے زیبا بڑائی خدایا
بڑی خوب ہر شے بنائی خدایا
 
Top