نظم: تمھاری یاد کے آنسو

یاسر علی

محفلین
الف عین
محمد خلیل الرحمٰن

تمھاری یاد کے آنسو

خزاں ہو، دھوپ ہو، بارش یا کوئی اور موسم ہو
مرے دل کا چمن سر سبز رہتا ہے۔
ہزاروں رنگ کے اس میں بہت سے پھول کھلتے ہیں۔
بہت سی تتلیاں پھولوں پہ آکر بیٹھ جاتی ہیں۔
گلوں کو چومتی ہیں رقص کرتی ہیں۔
چمن کو سوکھنے دیتے نہیں ہیں اک،
تمھاری یاد کے آنسو
فقط ان آنسوؤں سے میں چمن سیراب کرتا ہوں۔
بدولت جن کے یہ ہر وقت ہی سرسبز رہتا ہے۔۔۔
یاسر علی میثم
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
چمن کو سوکھنے دیتے نہیں ہیں اک،
تمھاری یاد کے آنسو
بس 'اک' اچھا نہیں لگتا
اسے یوں کہو تو
چمن کو سوکھنے دیتے نہیں ہیں
بس تمھاری یاد کے آنسو
تو بہتر ہو گا شاید
 
Top