خورشیداحمدخورشید
محفلین
جناب ساحر لدھیانوی صاحب کی ایک نظم خانہ آبادی سے متاثرہ
محترم اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ:الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ
طرب کی ہے کہیں محفل سجی اور شادیانے ہیں
کسی کی آنکھ میں آنسو ہیں دل میں شور برپا ہے
کسی کی زندگی میں تیرگی چھائی ہے دل میں بھی
کہیں محفل میں رنگ و نور کا سیلاب آیا ہے
گریباں چاک پھرتا ہے گھُٹن دل میں لیے کوئی
کہیں ہیں ریشمی آنچل سماں خوشبو سے مہکا ہے
دلوں کو توڑ کر بندھن حیاتِ نو بنانے پر
محبت غمزدہ ہے تو تمدن مسکرایا ہے
کسی کو مل گئی منزل تری قربت کی بن مانگے
تری چاہت کی راہوں میں محبت آبلہ پا ہے
محبت سر نگوں ہے۔ ہے کھڑی تہذیب خندہ زن
کِیا تہذیب نے اب تک محبت کو ہی رسوا ہے